• Contact Us
  • About Us
پیر, 17 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

این ایف سی ایوارڈ 2025: وفاق اور صوبوں میں ریونیو تقسیم پر نئی بحث

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 22, 2025
in اسلام آباد, بریکنگ نیوز
این ایف سی ایوارڈ 2025 پاکستان میں ریونیو تقسیم اور صوبائی حصے

پاکستان میں این ایف سی ایوارڈ 2025 کے تحت وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس تقسیم پر نئی بحث۔

599
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

این ایف سی ایوارڈ 2025 — وفاقی حصے، صوبائی اخراجات اور معاشی بحران پر اہم سوالات

قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ: ایک تجزیاتی جائزہ

پاکستان میں وفاق اور صوبوں کے درمیان مالی وسائل کی تقسیم ایک نہایت حساس اور اہم معاملہ ہے۔ آئینِ پاکستان اس مقصد کے لیے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا ایک واضح اور باقاعدہ طریقہ کار مہیا کرتا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کی رو سے وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کیے گئے ٹیکس ریونیو کو ایک طے شدہ فارمولے کے تحت صوبوں میں تقسیم کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے انتظامی، ترقیاتی، اور عوامی خدمات کے اخراجات پورے کر سکیں۔ تاہم، موجودہ حالات میں یہ نظام شدید تنقید اور نظرثانی کا موضوع بنا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

شاہ عبداللہ کو نشان پاکستان دینے کی شاندار ریاستی تقریب

وزیراعظم شہبازشریف اوراردن کے شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات، دوطرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی و تجارتی روابط بڑھانے کا عزم

جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملہ: گرفتار سہولت کاروں کے اہم انکشافات

موجودہ تناظر میں این ایف سی ایوارڈ کی حیثیت

این ایف سی ایوارڈ کا بنیادی مقصد مالیاتی وفاقیت کو فروغ دینا اور تمام صوبوں کو ان کے مالی وسائل کے مطابق ترقی کا یکساں موقع فراہم کرنا ہے۔ 2010 کے ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں وفاق کا حصہ 42.5 فیصد جبکہ صوبوں کا حصہ بڑھا کر 57.5 فیصد کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، ایوارڈ میں محض آبادی کو تقسیم کا واحد معیار بنانے کے بجائے دیگر عناصر جیسے کہ پسماندگی، محصولات کی پیداواری صلاحیت، اور علاقوں کا رقبہ بھی شامل کیا گیا۔ تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ نظام متعدد چیلنجز کا شکار ہو چکا ہے۔

وفاقی بیانیہ اور قرضوں کا جال

حالیہ برسوں میں وفاقی اشرافیہ کے بعض حلقوں کی طرف سے یہ مؤقف سامنے آیا ہے کہ وفاق کا محدود حصہ (42.5 فیصد) دراصل ملک کو قرضوں کے جال میں پھنسانے کی ایک بڑی وجہ ہے، اور اسے بڑھایا جانا ناگزیر ہے۔ اس بیانیے کا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ صوبے اپنی ضرورت سے زیادہ اخراجات کر رہے ہیں، جس سے وفاق مالی دباؤ کا شکار ہے۔

تاہم، زمینی حقائق اس تصور کی نفی کرتے ہیں۔ ملک کی تقریباً 45 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، یعنی ان کی یومیہ آمدنی 4.2 امریکی ڈالر سے بھی کم ہے۔ ایسے میں یہ کہنا کہ صوبے فضول خرچی کے مرتکب ہو رہے ہیں، ایک غیر حقیقی دعویٰ معلوم ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں پر ریاستی اخراجات مسلسل کم ہو کر جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم رہ گئے ہیں، جبکہ جنوبی ایشیا میں صحت پر اوسطاً 3.25 فیصد اور تعلیم پر 4 فیصد خرچ ہوتا ہے۔

مالی بحران کی اصل وجوہات

ملک کا مجموعی قرضہ 76 کھرب روپے کی حد کو چھو رہا ہے، اور مالی گنجائش مسلسل کم ہو رہی ہے۔ اس صورتحال میں ہمیں اپنے مالیاتی بحران کی حقیقی وجوہات کا ادراک کرنا ہوگا۔ سب سے اہم مسئلہ ریونیو کی کم سطح ہے، جس کی بڑی وجہ ریاست کی ٹیکس وصولی میں ناکامی اور اشرافیہ پر مؤثر ٹیکس کا نفاذ نہ ہونا ہے۔

ایک واضح مثال پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (PSEs) کے سالانہ 6 کھرب روپے کے خسارے ہیں۔ اسی طرح سستی مقامی گیس کی پیداوار میں کمی، جو مہنگی درآمدی آر ایل این جی کے دباؤ کی وجہ سے ہو رہی ہے، مالی بوجھ میں اضافہ کرتی ہے۔ ان تمام عوامل کی روشنی میں ہمیں بجائے این ایف سی فارمولے کو موردِ الزام ٹھہرانے کے، ان پالیسی اور انتظامی ناکامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

این ایف سی فارمولے کی خامیاں

ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں اگرچہ کچھ مثبت تبدیلیاں کی گئیں، مثلاً آبادی کے وزن کو 100 فیصد سے کم کر کے 82 فیصد کر دیا گیا، لیکن مجموعی ڈھانچے میں بڑی اصلاحات نہیں کی گئیں۔ اس فارمولے کے تحت صوبہ پنجاب کو 51.74 فیصد، سندھ کو 24.55 فیصد، خیبرپختونخوا کو 14.62 فیصد اور بلوچستان کو 9.09 فیصد حصہ دیا جاتا ہے۔

یہ تقسیم اب کئی حوالوں سے متنازع بن چکی ہے، خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا جیسے چھوٹے اور پسماندہ صوبے اس فارمولے کو غیر منصفانہ سمجھتے ہیں۔ وقت نے ثابت کیا ہے کہ موجودہ ڈھانچہ وفاق کے لیے سیاسی اور معاشی خطرات کو جنم دے رہا ہے، اور اس پر نظرثانی ناگزیر ہو چکی ہے۔

صوبائی ریونیو کی صورتحال

صوبوں کی اپنی ریونیو جمع کرنے کی کارکردگی بھی مایوس کن ہے۔ مالی سال 2025 میں تمام صوبوں نے صرف 1 کھرب روپے کے لگ بھگ ریونیو جمع کیا، جس میں سے 63 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (GST) تھا۔ سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ زرعی آمدنی پر ٹیکس نہ ہونے کے برابر ہے، حالانکہ زراعت پاکستان کی معیشت کا 24 فیصد حصہ ہے۔

اسی طرح نان ٹیکس ریونیو کی صورتحال بھی قابلِ رحم ہے، جو صرف 313 ارب روپے رہا۔ ریکوڈک، معدنیات، اور صوبائی ای اینڈ پی کمپنیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ ہمارے قیمتی وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کیا جا رہا۔

ممکنہ اصلاحات: ایک راہِ عمل

موجودہ مالی بحران سے نکلنے کے لیے محض این ایف سی ایوارڈ میں رد و بدل کافی نہیں ہوگا۔ اس کے لیے ریونیو کے دائرہ کار کو وسیع کرنے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور اشرافیہ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر زرعی آمدنی ٹیکس کو اس کے حقیقی جی ڈی پی حصہ کے مطابق نافذ کیا جائے، جو محتاط اندازوں کے مطابق 800 ارب سے 1 کھرب روپے سالانہ آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

ساتھ ہی این ایف سی ایوارڈ کے فارمولے کو بھی جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ یہ صوبوں کے درمیان افقی تقسیم میں زیادہ انصاف پر مبنی ہو۔ وسائل کی تقسیم میں صرف آبادی کے بجائے دیگر اہم عوامل جیسے انسانی ترقی، غربت کی شرح، وسائل کی پیداواری صلاحیت اور انفراسٹرکچر کی کمی کو بھی شامل کیا جائے۔

ایک نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت

موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ پاکستان ایک نئے مالیاتی عمرانی معاہدے کی طرف بڑھے۔ این ایف سی ایوارڈ نہ صرف مالی وسائل کی تقسیم کا ایک فریم ورک ہے بلکہ یہ وفاق پاکستان کے وجود کا ضامن بھی ہے۔ اسے کمزور یا متنازع بنانے کے بجائے اسے مزید مضبوط، شفاف اور منصفانہ بنایا جانا چاہیے۔

یہ وقت ہے کہ ہم قومی مفاد میں سیاسی ترجیحات سے بالاتر ہو کر ایک ایسا مالیاتی نظام تشکیل دیں جو ملک کی تمام اکائیوں کو برابری کی سطح پر ترقی کا موقع دے، اور پاکستان کو غربت، پسماندگی اور قرضوں کے جال سے نکال کر خود کفالت اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے۔

این ایف سی ایوارڈ پر سوالات – پاکستان میں وسائل کی منصفانہ تقسیم
مون سون بارشوں کے بعد کراچی کی تباہی نے این ایف سی ایوارڈ پر سوالات کھڑے کر دیے
صدر آصف علی زرداری ‫11واں قومی مالیاتی کمیشن‬ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے
صدر آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں 11واں این ایف سی کمیشن تشکیل دیا

Tags: این ایف سی ایوارڈ 2025پاکستان معیشتٹیکس اصلاحات پاکستانزراعت پر ٹیکسشہباز شریف معاشی پالیسیقرضوں کا بحرانوفاق صوبے ریونیو
Previous Post

فلسطین دو ریاستی حل: اقوام متحدہ کانفرنس میں سعودی عرب، فرانس کی سربراہی اور شہباز شریف کی شرکت

Next Post

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مثبت آغاز، انڈیکس میں 394 پوائنٹس اضافہ اور ڈالر سستا

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

شاہ عبداللہ دوئم کو نشان پاکستان دینے کی ایوان صدر کی تقریب
بریکنگ نیوز

شاہ عبداللہ کو نشان پاکستان دینے کی شاندار ریاستی تقریب

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
وزیراعظم شہبازشریف اوراردن کے شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات
بریکنگ نیوز

وزیراعظم شہبازشریف اوراردن کے شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات، دوطرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی و تجارتی روابط بڑھانے کا عزم

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملہ—تفتیش میں سامنے آنے والے اہم انکشافات
بریکنگ نیوز

جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملہ: گرفتار سہولت کاروں کے اہم انکشافات

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
شاہ عبداللہ دوم پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے اسلام آباد پہنچ گئے
بریکنگ نیوز

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 15, 2025
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور
تازه ترین

صدر مملکت نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور کر لیے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
وفاقی آئینی عدالت کے تین ججز کی تقریب حلف برداری
پاکستان

وفاقی آئینی عدالت ججز تقرری کے پہلے مرحلے میں 3 ججز نے حلف اٹھایا

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
اسلام آباد کچہری خودکش حملہ میں ملوث ٹی ٹی پی دہشتگردوں کی گرفتاری
بریکنگ نیوز

اسلام آباد کچہری خودکش حملہ: ٹی ٹی پی دہشتگرد سیل کے 4 ارکان گرفتار

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
Next Post
پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت آغاز ڈالر سستا

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مثبت آغاز، انڈیکس میں 394 پوائنٹس اضافہ اور ڈالر سستا

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ‫پاکستان vs سری لنکا تیسرا ون ڈے میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا‬

    ‫پاکستان vs سری لنکا تیسرا ون ڈے—پاکستان کا ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ‬

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    823 shares
    Share 329 Tweet 206
  • سری لنکن کھلاڑی وائرل انفیکشن سے متاثر، کپتان اسالنکا پاکستان کیخلاف آخری ون ڈے سے باہر

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • پاکستان سری لنکا تیسرا ون ڈے سری لنکا کا 212 رنز کا ٹارگٹ

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ 9 ہزار روپے سستا

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar