متحدہ عرب امارات کی گولڈ مارکیٹ: سونے کی قیمتوں میں اضافہ، سرمایہ کاروں کی توجہ
متحدہ عرب امارات میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان تاحال جاری ہے، جس نے نہ صرف جیولری مارکیٹ بلکہ عام صارفین اور سرمایہ کاروں کے رجحانات پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔ دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹوں میں پچھلے پانچ ہفتوں کے دوران سونے کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 41.75 درہم فی گرام کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو کہ حالیہ برسوں کے مقابلے میں ایک نمایاں اور مسلسل اضافہ ہے۔
سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ
گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 24 قیراط سونے کی فی گرام قیمت میں 4 درہم کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد یہ قیمت 444 درہم فی گرام تک پہنچ گئی۔ اسی طرح، 21 قیراط سونا 3.25 درہم کے اضافے سے 394 درہم فی گرام ہوگیا، جبکہ 18 قیراط سونے کی قیمت بھی 3.25 درہم بڑھ کر 338 درہم فی گرام تک پہنچ گئی۔
یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب عالمی سطح پر مہنگائی، سود کی بلند شرح، اور جغرافیائی و معاشی غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاری کے روایتی ذرائع پر سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ سونے کو ایک محفوظ سرمایہ کاری تصور کرتے ہوئے اس کی خریداری کی طرف راغب ہورہے ہیں۔
زیورات کے بجائے بسکٹ گولڈ کی خریداری میں اضافہ
دبئی اور شارجہ کی جیولری مارکیٹوں میں کام کرنے والے تاجروں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے زیورات کے بجائے بسکٹ گولڈ (Gold Biscuits) یا گولڈ بارز میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینی شروع کردی ہے۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ زیورات کی خریداری پر میکنگ چارجز، ڈیزائننگ فیس، اور دیگر اخراجات لاگو ہوتے ہیں، جبکہ بسکٹ گولڈ خالص سونے کی صورت میں ہوتا ہے اور اسے آسانی سے بیچا یا اسٹور کیا جا سکتا ہے۔
ایک مقامی جیولر کے مطابق:
"اس وقت گاہک سونے کو صرف زیور کے طور پر نہیں بلکہ ایک محفوظ اثاثے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ اسی لیے زیورات کی فروخت میں نسبتاً کمی آئی ہے، جبکہ گولڈ بسکٹ کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔”
عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ
سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ صرف متحدہ عرب امارات تک محدود نہیں، بلکہ یہ ایک عالمی رجحان ہے۔ امریکا، یورپ اور ایشیا کی بڑی مارکیٹوں میں بھی سونا مہنگا ہورہا ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں درج ذیل عوامل شامل ہیں:
عالمی مہنگائی میں اضافہ: مہنگائی کی بلند شرح نے کرنسی کی قدر کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں لوگ سونا بطور متبادل کرنسی اختیار کررہے ہیں۔
جغرافیائی کشیدگیاں: یوکرین جنگ، مشرق وسطیٰ میں تناؤ، اور دیگر سیاسی تنازعات نے عالمی معیشت پر دباؤ بڑھایا ہے، جس سے سرمایہ کار سونے کی طرف مائل ہوئے ہیں۔
شرح سود اور ڈالر کی قدر: امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں ممکنہ تبدیلیوں نے بھی مارکیٹ کو غیر یقینی بنا دیا ہے، جس کا براہِ راست اثر سونے کی قیمتوں پر پڑا ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے سونا کیوں اہم ہے؟
سونا ہمیشہ سے ایک روایتی، محفوظ اور مستحکم سرمایہ کاری کے طور پر جانا جاتا ہے، خاص طور پر ان اوقات میں جب دیگر مالیاتی آلات پر اعتماد کم ہوجاتا ہے۔ آج کی دنیا میں جہاں اسٹاک مارکیٹس غیر مستحکم ہیں، رئیل اسٹیٹ میں اتار چڑھاؤ ہے اور کرپٹو کرنسیز میں خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، وہاں سونا اپنی اہمیت قائم رکھے ہوئے ہے۔
ماہرین معاشیات کے مطابق:
"سونا ایک ‘ہیج’ ہے مہنگائی کے خلاف۔ جب دیگر اثاثے غیر یقینی کا شکار ہوں، تو سونا آپ کی سرمایہ کاری کو استحکام فراہم کرتا ہے۔”
مستقبل کا منظرنامہ: کیا سونا مزید مہنگا ہوگا؟
مارکیٹ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر موجودہ عالمی اور مقامی معاشی رجحانات برقرار رہے، تو آئندہ مہینوں میں سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ کچھ پیش گوئیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ دبئی مارکیٹ میں 24 قیراط سونے کی قیمت 460 درہم فی گرام تک بھی جا سکتی ہے، خاص طور پر اگر امریکی معیشت میں سست روی برقرار رہی یا عالمی تنازعات میں شدت آئی۔
البتہ یہ بھی واضح کیا جا رہا ہے کہ اگر بین الاقوامی سطح پر استحکام پیدا ہوا اور ڈالر مضبوط ہوا، تو سونے کی قیمتوں میں وقتی کمی بھی آسکتی ہے۔ سرمایہ کاروں کو اس لیے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سونے کی خریداری کرتے وقت عالمی معاشی خبروں اور رجحانات پر گہری نظر رکھیں۔
عوامی رویہ اور خریداری کا انداز
متحدہ عرب امارات میں مقیم جنوبی ایشیائی اور عرب کمیونٹیز کی بڑی تعداد سونے کی خریداری کو نہ صرف ثقافتی حوالے سے اہمیت دیتی ہے بلکہ اسے بچت یا سرمایہ کاری کے طور پر بھی استعمال کرتی ہے۔ شادیوں، تہواروں، اور ذاتی سرمایہ کاری کے لیے سونے کی خریداری ایک معمول ہے، لیکن حالیہ مہنگائی کے باعث لوگ محتاط ہو چکے ہیں۔
اب خریدار کم مقدار میں، لیکن خالص سونے کی صورت میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ خاص طور پر پاکستانی، بھارتی اور بنگلادیشی خریداروں میں یہ رجحان زیادہ دیکھنے کو ملا ہے۔
اختتامیہ: سونا – آج کا محفوظ کل کا سرمایہ
سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ متحدہ عرب امارات کی گولڈ مارکیٹ کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ جہاں ایک طرف یہ اضافہ جیولری کی فروخت کو متاثر کر رہا ہے، وہیں دوسری طرف یہ سرمایہ کاروں کو ایک مضبوط متبادل فراہم کر رہا ہے۔ سونے میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کے لیے یہ وقت محتاط مگر پرعزم فیصلوں کا ہے۔
اگر آپ بھی سونے میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو مارکیٹ کے رجحانات، سونے کی قسم (زیور یا بسکٹ)، اور عالمی معاشی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندانہ فیصلہ کریں۔ دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹیں عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرتی ہیں، جہاں سے محفوظ اور خالص سونا بآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔


Comments 1