کیا صابن استعمال کرنے سے جراثیم ختم ہوتے ہیں؟ سچائی جانئے
ہمارے روزمرہ کی زندگی میں ہاتھ دھونا ایک لازمی عادت ہے کیونکہ یہی جراثیم سے بچاؤ کا سب سے آسان طریقہ ہے۔ عام طور پر یہ مانا جاتا ہے کہ صابن استعمال کرنے سے تمام جراثیم فوراً ختم ہو جاتے ہیں۔ لیکن کیا یہ بات سو فیصد درست ہے؟ آئیے تفصیل سے جانتے ہیں کہ کیا صابن استعمال کرنے سے جراثیم ختم ہوتے ہیں یا یہ محض ایک مفروضہ ہے۔
صابن کی سطح پر جراثیم کیوں رہ جاتے ہیں؟
تحقیقات کے مطابق، جب ہم صابن کو ہاتھ دھونے کے لیے استعمال کرتے ہیں تو ہماری جلد سے کچھ بیکٹیریا صابن کی سطح پر منتقل ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر اگر صابن مسلسل گیلا رہے، جیسے پانی سے بھری ڈش میں رکھا ہو، تو صابن کی سطح پر مائیکروبز زیادہ دیر تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
کچھ کیسز میں خطرناک بیکٹیریا جیسے E. coli اور Staphylococcus کو صابن کی بیرونی تہہ پر پایا گیا ہے۔ اس لیے سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیا صابن استعمال کرنے سے جراثیم ختم ہوتے ہیں یا وہ مزید پھیلتے ہیں؟
صابن جراثیم کے لیے مستقل ٹھکانہ کیوں نہیں بنتا؟
یہاں ایک اہم نکتہ سمجھنا ضروری ہے۔ صابن کی کیمیائی ساخت الکلائن یعنی الکلائن ماحول پر مبنی ہوتی ہے جو بیکٹیریا کی لمبے عرصے تک بقا کے لیے سازگار نہیں۔
یعنی اگرچہ چند لمحوں کے لیے صابن کی سطح پر جراثیم موجود رہ سکتے ہیں لیکن زیادہ دیر تک وہ زندہ نہیں رہ پاتے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین کہتے ہیں:
بہتے پانی اور جھاگ کے ساتھ ہاتھ دھونے سے جراثیم دھل جاتے ہیں۔
صابن کی سطح پر موجود بیکٹیریا بھی دھل کر نکل جاتے ہیں۔
اس طرح جواب یہ ہے کہ جی ہاں، صابن استعمال کرنے سے جراثیم ختم ہوتے ہیں، لیکن صابن کو درست طریقے سے استعمال کرنا ضروری ہے۔
بار صابن بمقابلہ لیکویڈ صابن
اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ بار صابن زیادہ محفوظ ہے یا لیکویڈ صابن؟
بار صابن: اگر خشک جگہ پر رکھا جائے تو عام حالات میں بالکل محفوظ ہے۔
لیکویڈ صابن: اسپتالوں اور زیادہ حساس جگہوں پر استعمال کے لیے زیادہ موزوں سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں جراثیم کی منتقلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
لہٰذا یہ کہنا درست ہوگا کہ دونوں محفوظ ہیں لیکن احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے۔
صابن استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر
اگر آپ چاہتے ہیں کہ واقعی صابن استعمال کرنے سے جراثیم ختم ہوں تو درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا لازمی ہے:
صابن کو ہمیشہ خشک رکھنے والی ڈش میں رکھیں۔
ہاتھ دھونے کے بعد صابن کو اچھی طرح دھو کر رکھیں۔
گیلے صابن پر پانی جمع نہ ہونے دیں۔
عوامی یا مشترکہ مقامات پر لیکویڈ صابن ڈسپنسر استعمال کریں۔
کم از کم 20 سیکنڈ تک جھاگ بناتے ہوئے ہاتھ دھوئیں۔
سائنس کیا کہتی ہے؟
مختلف تحقیقی رپورٹس یہ واضح کرتی ہیں کہ:
صابن اور پانی کے ساتھ ہاتھ دھونے سے 99 فیصد عام بیکٹیریا اور وائرس ختم ہو جاتے ہیں۔
صابن کی سطح پر موجود بیکٹیریا انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے کیونکہ جھاگ اور بہتے پانی کے ساتھ وہ ہاتھ سے چلے جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) اور سی ڈی سی (CDC) بھی تجویز کرتے ہیں کہ ہاتھ دھونے کے لیے صابن سب سے بہترین طریقہ ہے۔
کوٹ کی آستینوں کے بٹن: ایک تاریخی راز بے نقاب
آخرکار سوال یہی ہے کہ کیا صابن استعمال کرنے سے جراثیم ختم ہوتے ہیں؟
اس کا جواب ہے جی ہاں! صابن کو درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ جراثیم ختم کرنے کا سب سے مؤثر اور سستا طریقہ ہے۔ اگرچہ صابن کی سطح پر بیکٹیریا وقتی طور پر موجود رہ سکتے ہیں لیکن وہ زیادہ دیر زندہ نہیں رہ پاتے اور ہاتھ دھونے کے عمل میں ختم ہو جاتے ہیں۔
لہٰذا صابن استعمال کرنے سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، بس اسے خشک رکھیں اور ہاتھ دھونے کے اصولوں پر عمل کریں۔ یاد رکھیں کہ صاف ہاتھ صحت مند زندگی کی ضمانت ہیں۔









