ابوعبیدہ شہادت کی تصدیق، فلسطین میں مجموعی اموات 63 ہزار سے زائد
ابوعبیدہ شہادت – فلسطینی عوام کے لیے ایک بڑا صدمہ
فلسطین ایک بار پھر غم اور کرب کے سائے میں ڈوبا ہوا ہے۔ ابوعبیدہ شہادت نے نہ صرف فلسطینی عوام کو لرزا دیا بلکہ پوری دنیا کے سامنے اسرائیلی جارحیت کی سنگینی کو بھی اجاگر کیا ہے۔ ابوعبیدہ، جو حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان تھے، اپنی جدوجہد اور بیانات کے باعث فلسطین کے اندر اور باہر مزاحمت کی علامت سمجھے جاتے تھے۔
اسرائیلی حملہ اور تصدیق
عرب میڈیا اور فلسطینی ذرائع کے مطابق، ابوعبیدہ گزشتہ روز غزہ میں اپنے فلیٹ پر موجود تھے جب اسرائیلی طیاروں نے عمارت کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا۔ اہل خانہ اور قریبی ساتھیوں نے اس المناک خبر کی تصدیق کی کہ ابوعبیدہ شہادت اسی حملے کے دوران ہوئی۔
اسرائیلی قیادت کا دعویٰ
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع نے فوری طور پر دعویٰ کیا کہ ان کی کارروائی میں حماس کے ترجمان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق اسرائیلی حکومت نے یہ اعلان اتوار کے روز کیا۔ تاہم فلسطینی عوام اور تجزیہ کار اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دے رہے ہیں جس کا مقصد حماس کی مزاحمتی تحریک کو کمزور کرنا ہے۔
حماس کی خاموشی اور فلسطینی ذرائع
اگرچہ تاحال حماس کی جانب سے باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، لیکن القسام بریگیڈ کے قریبی ذرائع نے بھی ابوعبیدہ شہادت کی خبر کی تصدیق کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ الجزیرہ اور دیگر عالمی ذرائع ابلاغ نے اس خبر کو نمایاں انداز میں نشر کیا۔
فلسطین میں اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد
اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی کارروائیوں میں مزید 77 فلسطینی شہید ہوئے۔ اس طرح مجموعی شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 63 ہزار 300 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ یہ اعداد و شمار نہ صرف اسرائیلی جارحیت کا ثبوت ہیں بلکہ عالمی برادری کے لیے ایک لمحۂ فکریہ بھی ہیں۔
ابوعبیدہ کی جدوجہد اور عوامی مقبولیت
ابوعبیدہ صرف ایک ترجمان نہیں تھے بلکہ فلسطینی عوام کی آواز تھے۔ ان کے بیانات اور ویڈیوز دنیا بھر میں دیکھی جاتی تھیں، جن میں وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینی عوام کے حوصلے بلند کرتے تھے۔ ابوعبیدہ شہادت کے بعد فلسطین میں سوگ کی فضا ہے اور عوام اسے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دے رہے ہیں۔
عالمی ردعمل
ابوعبیدہ کی موت پر مختلف ممالک کے صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عوام نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیا ہے۔ ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر ابوعبیدہ شہادت کے ہیش ٹیگ وائرل ہو گئے ہیں۔ کئی عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی اس کارروائی نے خطے میں مزید کشیدگی پیدا کر دی ہے۔
ابوعبیدہ کی قربانی فلسطین کی مزاحمتی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ اگرچہ ان کی شہادت فلسطینی عوام کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے، لیکن ان کے نظریات اور جدوجہد آنے والی نسلوں کے لیے تحریک کا باعث رہیں گے۔ ابوعبیدہ شہادت ایک ایسا واقعہ ہے جو فلسطینی کاز کو مزید تقویت دے گا اور دنیا کو اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر مجبور کرے گا۔

Comments 1