افغان فٹبال ٹیم ویزے معاملہ حل، وزیر داخلہ محسن نقوی کے نوٹس پر پیش رفت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے فوری نوٹس کے بعد افغان فٹبال ٹیم ویزے کے معاملے کا حل نکل آیا۔ وزارتِ داخلہ نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو ویزوں کے اجراء کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔
افغانستان کی قومی ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں کو ویزے مل چکے ہیں، جبکہ باقی کھلاڑیوں کو آج ویزے جاری ہونے کا امکان ہے۔
زیادہ تر کھلاڑیوں کو ویزے جاری
ذرائع کے مطابق، افغانستان کے 23 رکنی اسکواڈ میں سے 15 کھلاڑیوں کو ویزے جاری ہو گئے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹیم کے 10 آفیشلز کو بھی ویزے مل چکے ہیں، جبکہ دو اضافی آفیشلز کے ویزے بھی جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ کھلاڑیوں کو ممکنہ طور پر آن آرائیول ویزے بھی فراہم کیے جا سکتے ہیں تاکہ میچ میں تاخیر نہ ہو۔
ویزوں میں تاخیر کی وجوہات
افغانستان فٹبال ٹیم نے 25 سے 27 ستمبر کے درمیان کابل میں پاکستانی سفارت خانے میں ویزا درخواستیں جمع کرائی تھیں۔
تاہم ویزوں میں تاخیر کی بنیادی وجوہات میں بائیومیٹرک کی جگہ کی تبدیلی اور کابل میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ شامل تھے۔
ابتدائی طور پر بائیومیٹرک کے لیے کابل ایمبیسی کا انتخاب کیا گیا تھا، مگر بعد میں افغان حکام نے درخواست کی کہ یہ عمل کسی اور پاکستانی ایمبیسی میں مکمل کیا جائے۔ اس تبدیلی سے عمل میں تاخیر ہوئی۔
وزارت داخلہ کی یقین دہانی
وزارت داخلہ نے پاکستان فٹبال فیڈریشن (PFF) کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام ویزے آج (منگل) تک جاری کر دیے جائیں گے۔
وزارت کے مطابق، افغان فٹبال ٹیم ویزے کے اجرا میں تاخیر صرف تکنیکی وجوہات کی بنا پر ہوئی، جسے اب مکمل طور پر حل کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں میچ کی تیاریاں مکمل
ذرائع کے مطابق، افغانستان کی 23 رکنی ٹیم آج رات اسلام آباد پہنچے گی۔
کل (بدھ) دوپہر دو بجے جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اے ایف سی ایشین کپ کوالیفائر میچ شیڈول ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن اور لوکل آرگنائزنگ کمیٹی نے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
اے ایف سی کے ضوابط اور ممکنہ جرمانہ
اے ایف سی (Asian Football Confederation) کے ضوابط کے مطابق، اگر کوئی ٹیم مقررہ وقت پر میچ کے مقام پر نہ پہنچے تو اسے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اسی وجہ سے وزارت داخلہ نے افغان فٹبال ٹیم ویزے کے اجرا میں ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے معاملہ تیزی سے نمٹایا۔
ذرائع کے مطابق، اگر ٹیم وقت پر نہ پہنچتی تو افغانستان کو ممکنہ طور پر مالی جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا، تاہم اب صورتحال قابو میں ہے۔
تارکین وطن کھلاڑیوں کی بڑی تعداد
افغانستان کے اسکواڈ میں 23 کھلاڑیوں میں سے 20 تارکین وطن ہیں، جو یورپ، امریکا اور مشرقِ وسطیٰ میں کھیلتے ہیں۔
صرف تین کھلاڑی افغانستان میں مقامی سطح پر کھیلنے والے ہیں۔
تارکین وطن کھلاڑیوں کے پاسپورٹ اور بائیومیٹرک کی جانچ کے دوران کچھ اضافی تصدیقی مراحل درپیش آئے جس کی وجہ سے افغان فٹبال ٹیم ویزے کے اجراء میں تاخیر ہوئی۔
محسن نقوی کا فوری ایکشن
ذرائع کے مطابق، وزیر داخلہ محسن نقوی نے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے حکام کو ہدایت کی کہ ویزوں کا عمل تیز کیا جائے تاکہ کھیل کے شیڈول پر اثر نہ پڑے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کھیلوں کے فروغ اور ہمسایہ ممالک سے مثبت تعلقات کو ترجیح دیتا ہے، اور اس سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کا شکریہ
پاکستان فٹبال فیڈریشن نے وزیر داخلہ اور وزارتِ داخلہ کے حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بروقت اقدامات سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
PFF کے ترجمان کے مطابق، افغان فٹبال ٹیم ویزے کا مسئلہ حل ہونے کے بعد اب میچ کے انتظامات حتمی مراحل میں ہیں۔
اسپورٹس ڈپلومیسی کی اہمیت
کھیل ہمیشہ سے ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کا ذریعہ رہے ہیں۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان یہ میچ نہ صرف ایک اسپورٹس ایونٹ ہے بلکہ دوستی، بھائی چارے اور علاقائی ہم آہنگی کا بھی مظہر ہے۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق، پاکستان آئندہ بھی افغان کھلاڑیوں اور ٹیموں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ خطے میں کھیلوں کے مواقع فروغ پائیں۔
پاکستان افغانستان فٹبال میچ: ویزوں کے تنازع سے ایشین کپ کوالیفائر خطرے میں
مثبت پیش رفت کا آغاز
افغان فٹبال ٹیم ویزے کے اجرا کے بعد اب تمام رکاوٹیں ختم ہو چکی ہیں۔
ٹیم کے آج رات اسلام آباد پہنچنے کے بعد کل ہونے والا میچ مقررہ وقت پر کھیلا جائے گا۔
یہ اقدام نہ صرف کھیلوں کے فروغ بلکہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی جانب بھی ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے۔