آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے 26 جولائی بروز جمعہ کو پورے پاکستان میں ایف بی آر کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ہر ضلع، تحصیل اور شہر میں ہوگا اور اس کا مقصد ایف بی آر کے "کالے قوانین” کو واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔ اجمل بلوچ نے کہا: سیلز ٹیکس ایکٹ کی شق 37AA، 37B، اور 21S کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ 21S کے تحت کیش ٹرانزیکشن پر 20% ٹیکس ناقابل قبول ہے۔ 25 صفحات پر مبنی انکم ٹیکس گوشوارے کو مسترد کرتے ہیں۔ ڈیجیٹل انوائسنگ تاجر برادری پر اضافی مالی بوجھ ڈالے گی اور کرپشن کے نئے دروازے کھولے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ: ڈیجیٹل انوائسنگ سے سالانہ تقریباً 6 لاکھ روپے اضافی بوجھ پڑے گا۔ 16 لاکھ سے زائد تاجر پہلے ہی ملک چھوڑ چکے ہیں۔ پوائنٹ آف سیل (POS) سسٹم دراصل ایک مہینے کا کرپشن فارمولا ہے۔ اجمل بلوچ نے مزید مطالبہ کیا کہ: وزیروں اور مشیروں کی تنخواہیں واپس لی جائیں مفت پیٹرول، گیس اور بجلی جیسی مراعات ختم کی جائیں حکومت تاجر برادری سے مشاورت کرے، اس وقت مذاکرات کا واحد موقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری مزید ٹیکس ادا کرنے کے قابل نہیں اور اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔