عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق امیدوار مولانا خان زیب کو باجوڑ کی تحصیل خار ہیڈ کوارٹر کے قریب شنڈئی موڑ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔
فائرنگ کے نتیجے میں ان کے ساتھی ڈاکٹر طارق بھی جاں بحق جبکہ تین دیگر افراد شدید زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق مولانا خان زیب 13 جولائی کو باجوڑ میں ہونے والے امن پاسون کے لیے کمپین کر رہے تھے جب یہ حملہ ہوا۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اے این پی کا تین روزہ سوگ کا اعلان
اے این پی کی جانب سے مولانا خان زیب کی شہادت پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
صوبائی صدر میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ مولانا خان زیب اور ان کے ساتھیوں پر حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور یہ حملہ اے این پی پر نہیں پختون شعور، امن اور مزاحمتی سیاست پر حملہ ہے۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ دہشت گردوں کو ایک بار پھر اس خطے میں چھوٹ مل چکی ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ تین روزہ سوگ کے دوران تمام سیاسی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔