ایشیا کپ فائنل: اچھا آغاز پر برا اختتام، پاکستان کی بیٹنگ لائن فلاپ، بھارت کو 147 رنز کا ہدف
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ایک بار پھر پاک بھارت ٹاکرے کا گواہ بنا ہے۔ اتوار کی رات کھیلے جانے والے ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز بھی پورے نہ کیے اور 19.1 اوورز میں صرف 146 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ اس طرح بھارت کو ٹرافی جیتنے کے لیے 147 رنز کا ہدف ملا۔ ایشیاکپ فائنل میچ نہ صرف دونوں ٹیموں کے درمیان کرکٹ کی برتری کی جنگ ہے بلکہ ایک تاریخی موقع بھی ہے کیونکہ ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان اور بھارت فائنل میں آمنے سامنے ہیں۔
ایشیاکپ فائنل پاکستان کی بیٹنگ کا حال
قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ ایک بار پھر دباؤ میں نظر آئی۔ اگرچہ اوپنر بلے باز فخر زمان اور صاحبزادہ فرحان نے اچھی شروعات فراہم کی، لیکن دیگر بیٹرز ناکام ہوگئے۔
صاحبزادہ فرحان نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 57 رنز بنائے۔ انہوں نے 35 گیندوں پر 5 چوکے اور 3 چھکے لگائے اور اپنی اننگز سے ٹیم کو سہارا دیا۔ یہ اننگز بلاشبہ پاکستان کی جانب سے سب سے نمایاں رہی۔
فخر زمان نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 46 رنز اسکور کیے، انہوں نے 35 گیندوں پر 2 چوکے اور 2 چھکے لگائے۔ تاہم وہ بڑی اننگز کھیلنے سے پہلے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس کے علاوہ باقی بلے باز بری طرح ناکام ہوئے۔ صائم ایوب 14 رنز، کپتان سلمان علی آغا 8 رنز، حسین طلعت ایک رن اور محمد حارث تو بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹ گئے۔
آخری اوورز میں کوئی بیٹر ٹیم کو آگے نہ بڑھا سکا۔ شاہین آفریدی اور فہیم اشرف صفر پر آؤٹ ہوئے، محمد نواز 6 رنز بنا کر رخصت ہوئے اور حارث رؤف بھی 6 رنز پر کلین بولڈ ہوگئے۔
پاکستان کی ٹیم جس اعتماد کے ساتھ سپر فور میں داخل ہوئی تھی، وہ فائنل میں بیٹنگ کے شعبے میں نظر نہ آیا۔
بھارتی باؤلرز کی شاندار کارکردگی
بھارت کی بولنگ نے پاکستان کو دباؤ میں رکھا اور کبھی بھی بیٹنگ لائن کو کھل کر کھیلنے نہ دیا۔
کلدیپ یادو نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں اور صرف 30 رنز دیے۔
اکسر پٹیل، وارون چکراورتی اور جسپریت بمراہ نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 2،2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
باؤلرز نے لائن اور لینتھ پر قابو رکھا، اسپنرز نے درمیانی اوورز میں رنز روک کر پاکستانی بیٹرز پر دباؤ بڑھایا۔
بھارتی باؤلرز کی یہ حکمت عملی ہی پاکستان کی شکست کی بڑی وجہ بنی کیونکہ کسی بھی مرحلے پر بیٹنگ لائن نے میچ پر گرفت قائم نہ کی۔
ایشیاکپ فائنل پلیئنگ الیون کا جائزہ
پاکستان کی پلیئنگ الیون:
سلمان علی آغا (کپتان)
فخر زمان
صاحب زادہ فرحان
صائم ایوب
محمد حارث
حسین طلعت
محمد نواز
فہیم اشرف
شاہین شاہ آفریدی
حارث رؤف
ابرار احمد
بھارت کی پلیئنگ الیون:
سوریا کمار یادو (کپتان)
ابھیشک شرما
شبمن گِل
تلک ورما
سنجو سیمسن
شیوم دھوبے
رنکو سنگھ
اکسر پٹیل
کلدیپ یادو
جسپریت بمراہ
وارون چکراورتی

بھارت نے فائنل میں اپنی بیٹنگ اور بولنگ کو توازن کے ساتھ پیش کیا جبکہ پاکستان اپنی کمزور مڈل آرڈر کی وجہ سے نقصان اٹھا بیٹھا۔
دبئی کی پچ کا کردار
دبئی کی پچ ہمیشہ سے بیٹنگ اور اسپنرز دونوں کے لیے یکساں جانی جاتی ہے۔ ایشیاکپ فائنل میں بھی یہی ہوا۔ ابتدائی اوورز میں نئی گیند پر بلے بازوں کو مشکلات پیش آئیں جبکہ درمیانی اوورز میں اسپنرز نے میچ کا رخ بھارت کے حق میں موڑ دیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 146 رنز ایک "لڑاکا اسکور” تو ہے لیکن بھارتی بیٹنگ لائن کے سامنے یہ ہدف بڑا نہیں سمجھا جا رہا۔ اگر پاکستان کے باؤلرز شاندار کارکردگی دکھائیں تو مقابلہ دلچسپ بن سکتا ہے۔
ایشیا کپ فائنل 2025: پاکستان بمقابلہ بھارت، ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا دبئی میں تاریخی ٹاکرا
ماہرین اور شائقین کی آراء
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان ایشیاکپ فائنل میں 170 کے قریب رنز بناتا تو میچ زیادہ متوازن ہوتا۔
سوشل میڈیا پر شائقین نے بیٹنگ لائن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ خاص طور پر مڈل آرڈر اور صائم ایوب کی مسلسل ناکامی پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی مداح اپنی ٹیم کی بولنگ پرفارمنس پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
پاک-بھارت ایشیاکپ فائنل کا تاریخی پس منظر
1984 میں شروع ہونے والے ایشیا کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان اور بھارت ایشیاکپ فائنل میں ایک دوسرے کے مدِمقابل ہیں۔ اس سے قبل دونوں ٹیمیں سیمی فائنل یا سپر فور میں کئی بار آمنے سامنے آئیں لیکن فائنل کا یہ لمحہ شائقین کرکٹ کے لیے ایک خواب تھا جو اب حقیقت بن چکا ہے۔
بھارت اب تک 8 بار ایشیا کپ جیت چکا ہے جبکہ پاکستان نے صرف 2 بار ٹرافی اپنے نام کی۔ اس بار پاکستانی عوام پرامید ہیں کہ ٹیم یہ ریکارڈ بہتر کرے گی۔
ایشیاکپ فائنل میچ(pakistan vs india) کا اگلا منظرنامہ
بھارت کو 147 رنز کا ہدف ملا ہے جو بظاہر آسان لگتا ہے لیکن کرکٹ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے پاس شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف جیسے باؤلرز ہیں جو اگر ابتدائی وکٹیں لے لیں تو میچ کا نقشہ بدل سکتا ہے۔
پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے بھی کہا کہ "اگر ہم نے صحیح وقت پر وکٹیں حاصل کیں تو یہ ہدف بھی بھارت کے لیے مشکل بن جائے گا۔”
ایشیا کپ 2025 کا یہ فائنل نہ صرف ایک کھیل بلکہ جذبات، تاریخ اور روایتی حریفوں کے درمیان برتری کی جنگ ہے۔ پاکستان نے 146 رنز کا ہدف بھارت کے سامنے رکھا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ باؤلرز ٹیم کو فتح دلا پاتے ہیں یا بھارت ایک اور ایشیا کپ اپنے نام کر لیتا ہے۔
ایشیاکپ فائنل میچ ہر لحاظ سے یادگار رہے گا کیونکہ دونوں قوموں کے کروڑوں شائقین کی نظریں دبئی کرکٹ اسٹیڈیم پر جمی ہوئی ہیں۔
.@RealSahibzada top-scores with 57 as Pakistan post 146 🏏#PAKvIND | #BackTheBoysInGreen | #AsiaCup2025 pic.twitter.com/Teou1GjdaN
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 28, 2025