ایشیا کپ 2025: پاکستان-بھارت ٹاکرے سے قبل کشیدگی، کپتان سلمان علی آغا کا حوصلہ بلند، اگراچھی کرکٹ کھیلیں تو بھارت سمیت کسی کو بھی شکست دے سکتے
دبئی ( رئیس الاخبار) :- ایشیا کپ 2025 کے گروپ مرحلے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باوجود قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے واضح کیا ہے کہ وہ آئندہ اتوار کو روایتی حریف کے خلاف میچ کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو 41 رنز سے شکست دے کر سپر فور مرحلے میں جگہ بنا لی ہے، لیکن اب اصل امتحان روایتی حریف بھارت کے خلاف ہونے والا ہے، جس پر دنیا بھر کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔
بھارت کے خلاف تیاری کا اعلان
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، دبئی میں کھیلے گئے یو اے ای کے خلاف میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان سلمان علی آغا نے کہا:
"ہم روایتی حریف کے خلاف میچ کے لیے تیار ہیں اور ہر طرح کے چیلنج کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ اگر ٹیم اسی انداز میں اچھی کرکٹ کھیلے، جیسی گزشتہ چند مہینوں میں کھیلی گئی ہے، تو کسی بھی حریف کے خلاف جیت حاصل کی جاسکتی ہے۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن پر سوالیہ نشان
یو اے ای کے خلاف میچ میں صرف فخر زمان نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔ دیگر بلے باز ایک بار پھر ناکام رہے۔ اوپنر صائم ایوب تو مسلسل تین میچوں میں صفر پر آؤٹ ہوکر ٹیم کے لیے تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
کپتان سلمان علی آغا نے بھی مڈل آرڈر کی ناکامی کو تسلیم کیا:
"ہم نے میچ تو جیت لیا، لیکن بیٹنگ لائن خاص طور پر مڈل آرڈر میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ یہ تشویش ناک ہے اور ہمیں اس پر سخت محنت کرنا ہوگی۔”
پاک-بھارت کشیدگی کا پس منظر
ایشیا کپ کے گروپ مرحلے میں بھارت نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ تاہم، اس میچ کے دوران اور اختتام پر کچھ ایسے واقعات پیش آئے جنہیں پاکستان نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی قرار دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے الزام لگایا کہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو ہدایت دی تھی کہ وہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو سے ہاتھ نہ ملائیں۔ اس اقدام نے تنازع کو مزید ہوا دی۔
پی سی بی نے نہ صرف پائی کرافٹ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا بلکہ ٹورنامنٹ سے دستبرداری تک پر غور کیا۔ بعد ازاں، معاملہ اس وقت کچھ حد تک حل ہوا جب پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان اور ٹیم منیجر سے باضابطہ معافی مانگ لی۔
ایشیا کپ ریفری تنازع : اللہ نے پاکستان کی عزت برقرار رکھی : محسن نقوی کی پریس کانفرنس
سپر فور اور ممکنہ فائنل میں ایک اور ٹاکرا؟
ایشیا کپ کے فارمیٹ کے مطابق، پاکستان اور بھارت سپر فور مرحلے میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر دونوں ٹیمیں اپنے میچز جیت کر فائنل تک پہنچ جاتی ہیں تو یہ ٹورنامنٹ میں تیسری بار بھی ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتر سکتی ہیں۔
یہ صورتحال نہ صرف شائقین کرکٹ کے لیے سنسنی خیز ہوگی بلکہ دنیا بھر کی میڈیا کوریج کا مرکز بھی بنے گی۔
ماہرین کرکٹ کی رائے
سابق کپتان رمیز راجہ نے اپنے تبصرے میں کہا کہ پاکستان کو بیٹنگ لائن پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کے مطابق اگر فخر زمان کے علاوہ دوسرے بلے باز بھی کارکردگی دکھائیں تو بھارت کے خلاف میچ جیتنا مشکل نہیں ہوگا۔
اسی طرح نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ صرف کرکٹ نہیں بلکہ اعصاب کی جنگ بھی ہوتا ہے، اور کھلاڑیوں کو دباؤ سے نکل کر کھیلنا ہوگا۔
عوامی توقعات
سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین پرجوش دکھائی دے رہے ہیں۔ ٹوئٹر اور فیس بک پر #PakVsInd اور #AsiaCup2025 ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ شائقین کی جانب سے ٹیم کو مشورے اور دعاؤں کے پیغامات دیے جا رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا:
"بھارت کے خلاف میچ صرف کھیل نہیں بلکہ جذبات کا نام ہے۔ ہمیں اپنی ٹیم پر بھروسہ ہے کہ وہ بہترین کارکردگی دکھائے گی۔”
ایشیا کپ 2025 میں پاکستان اور بھارت کا ایک اور ٹاکرا سب کی توجہ کا مرکز ہے۔ کپتان سلمان علی آغا(salman ali agha) نے اعلان کر دیا ہے کہ ٹیم مکمل طور پر تیار ہے۔ تاہم، اصل امتحان بیٹنگ لائن کا ہے جس پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔
اگر ٹیم اپنی خامیوں پر قابو پالے تو نہ صرف بھارت کے خلاف میچ میں کامیابی ممکن ہے بلکہ فائنل تک رسائی کا خواب بھی حقیقت بن سکتا ہے۔









