آسٹریلیا کی شاندار جیت، مگر سیریز جنوبی افریقہ کے نام
کرکٹ کے دیوانوں کے لیے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جانے والا تیسرا ون ڈے ایک یادگار مقابلہ ثابت ہوا، جہاں آسٹریلیا نے انتہائی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 276 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ تاہم، اس فتح کے باوجود آسٹریلوی ٹیم تین میچوں کی سیریز 1-2 سے ہار گئی۔
میچ کا پس منظر
سیریز کے ابتدائی دو میچز جنوبی افریقہ کے نام رہے تھے، جہاں میزبان ٹیم نے بہترین کارکردگی دکھا کر آسٹریلیا کو پے در پے شکستوں سے دوچار کیا۔ مگر تیسرے اور آخری ون ڈے میں آسٹریلوی ٹیم نے جاندار واپسی کرتے ہوئے ایسی دھواں دار پرفارمنس دی جو شائقین کرکٹ کے ذہنوں میں مدتوں نقش رہے گی۔
ٹاس اور شروعات
میچ کا آغاز ہوا ٹاس کے ساتھ، جو آسٹریلیا نے جیتا اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ بعد میں نہایت سودمند ثابت ہوا کیونکہ آسٹریلوی بلے بازوں نے وہ کارکردگی دکھائی جس کی مثالیں کرکٹ کی تاریخ میں کم ہی ملتی ہیں۔
بلے بازی کا طوفان: ہیڈ، مارش اور گرین کا جادو
آسٹریلیا کی اننگز کا آغاز کپتان مچل مارش اور جارح مزاج اوپنر ٹریوس ہیڈ نے کیا۔ دونوں بلے بازوں نے ابتدا سے ہی جنوبی افریقی باؤلرز پر دباؤ ڈالنا شروع کیا اور ایک شان دار اوپننگ شراکت قائم کی۔ ان دونوں نے مل کر 250 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ بنائی، جو آسٹریلیا کی طرف سے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک ریکارڈ شراکت تھی۔
ٹریوس ہیڈ نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 142 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں ان کے متعدد چوکے اور چھکے شامل تھے۔ وہ ایک مکمل فارم میں نظر آئے اور ان کی اننگز ٹیم کے لیے بنیاد فراہم کرنے میں کلیدی ثابت ہوئی۔
Cooper Connolly has his first 5fa in professional cricket! It's the first time he has taken more than three wickets in a game. #AUSvSA pic.twitter.com/MeRNU2Lq7L
— cricket.com.au (@cricketcomau) August 24, 2025
دوسری طرف، کپتان مچل مارش نے بھی اپنی ذمہ داری خوب نبھائی اور 100 رنز کی شاندار سنچری بنائی۔ ان کا اسٹروک پلے دیدنی تھا، اور وہ ایک قیادت کرنے والے بلے باز کی طرح کھیلے۔
لیکن اصل دھماکہ اس وقت ہوا جب کیمرون گرین کریز پر آئے۔ انہوں نے صرف 55 گیندوں پر ناقابل شکست 118 رنز بنا ڈالے۔ ان کی سنچری صرف 47 گیندوں پر مکمل ہوئی، جو آسٹریلیا کی طرف سے ون ڈے کرکٹ میں دوسری تیز ترین سنچری ہے۔ گرین نے نہ صرف باؤنڈری لائن پر دھوم مچائی بلکہ جنوبی افریقی باؤلرز کی کمر توڑ کر رکھ دی۔
اس طرح آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر 431 رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔ یہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں آسٹریلیا کا ایک اعلیٰ ترین اسکور تھا۔
جنوبی افریقہ کی ناکامی: دباؤ میں بکھرتی بیٹنگ لائن
432 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کا تعاقب کرنا کسی بھی ٹیم کے لیے ایک چیلنج ہوتا ہے، اور جنوبی افریقی ٹیم اس دباؤ کو سنبھال نہ سکی۔ آغاز ہی سے ان کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی۔ آسٹریلوی باؤلرز نے نظم و ضبط کے ساتھ گیند بازی کی اور ابتدائی وکٹیں جلد گرا دیں۔
ٹیم کے پانچ کھلاڑی ڈبل فگر میں بھی داخل نہ ہو سکے، جس سے ان کی بیٹنگ کی ناکامی کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ صرف بی ویڈ بریوس مزاحمت کر سکے جنہوں نے 49 رنز بنائے، مگر وہ بھی اپنی نصف سنچری مکمل نہ کر سکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے نوجوان باؤلر کوپر نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کی لائن اور لینتھ اتنی عمدہ تھی کہ جنوبی افریقی بلے باز کسی بھی لمحے ان پر حاوی نہ ہو سکے۔
بالآخر جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم صرف 155 رنز پر ڈھیر ہو گئی، اور یوں آسٹریلیا نے یہ میچ 276 رنز کے بڑے مارجن سے اپنے نام کیا۔
سیریز کا نتیجہ
اگرچہ آسٹریلیا نے تیسرا میچ شاندار انداز میں جیتا، مگر سیریز جنوبی افریقہ نے 2-1 سے اپنے نام کی۔ ابتدائی دونوں میچز میں جنوبی افریقہ کی کارکردگی قابل تحسین تھی، مگر تیسرا میچ ان کی کارکردگی کے برعکس ثابت ہوا۔
اس میچ نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ آسٹریلوی ٹیم کسی بھی وقت واپس آ کر میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے۔ خاص طور پر نوجوان کھلاڑی جیسے کیمرون گرین کی فارم میں واپسی اور کوپر کی شاندار باؤلنگ ٹیم کے لیے نیک شگون ہے۔
دوسری جانب، جنوبی افریقہ کو اس شکست سے سبق لینا ہوگا، کیونکہ اس طرح کی ناکامی بڑے ٹورنامنٹس میں ٹیم کے اعتماد کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہ میچ کرکٹ کے شائقین کے لیے ایک سنسنی خیز تجربہ تھا۔ جہاں ایک طرف شاندار بیٹنگ دیکھنے کو ملی، وہیں باؤلنگ میں بھی مہارت کے جوہر دکھائے گئے۔ آسٹریلیا کی جیت نے یہ پیغام دیا کہ وہ کسی بھی صورت میں ہار ماننے والی ٹیم نہیں، جبکہ جنوبی افریقہ کی سیریز فتح اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ ایک متوازن ٹیم ہے جو دباؤ میں بھی جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے
READ MORE FAQs
آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی سیریز کا نتیجہ کیا رہا؟
سیریز 1-2 سے جنوبی افریقہ نے جیت لی۔
تیسرے میچ میں آسٹریلیا نے کتنے رنز بنائے؟
آسٹریلیا نے 50 اوورز میں 431 رنز بنائے۔
میچ کے ہیروز کون رہے؟
ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، کیمرون گرین اور باؤلر کوپر۔
