بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ: دانتوں کے اینامل کی مرمت میں سائنسی پیش رفت
جدید سائنس اور صحت: بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ حقیقت بننے کے قریب
دنیا تیزی سے بایوٹیکنالوجی کی جانب بڑھ رہی ہے اور اب سائنسدانوں نے ایک حیران کن لیکن مفید ایجاد کی ہے — بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ۔ یہ کوئی خیالی بات نہیں بلکہ ایک ایسی حقیقت ہے جو آئندہ چند سالوں میں ہمارے دانتوں کی صحت کو بدل کر رکھ سکتی ہے۔
کیراٹن: ایک حیرت انگیز قدرتی مادّہ
بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ دراصل کیراٹن (Keratin) پر مبنی ہے، جو بالوں، ناخنوں، اون اور جلد میں پایا جانے والا ایک قدرتی پروٹین ہے۔ کنگز کالج لندن کے محققین نے یہ دریافت کی ہے کہ کیراٹن دانتوں کی سطح پر موجود کیلشیم اور فاسفیٹ جیسے منرلز سے تعامل کرتا ہے اور ایک کرسٹل جیسی حفاظتی تہہ (coating) تشکیل دیتا ہے۔ یہ تہہ قدرتی اینامل کی طرح کام کرتی ہے اور دانتوں کو مزید نقصان سے بچاتی ہے۔
روایتی ٹوتھ پیسٹ سے بہتر تحفظ
عام طور پر فلورائیڈ پر مبنی ٹوتھ پیسٹ دانتوں کی صفائی اور تھوڑا بہت تحفظ فراہم کرتا ہے، لیکن وہ پہلے سے خراب شدہ اینامل کو مکمل طور پر دوبارہ تعمیر نہیں کر سکتا۔ اس کے برعکس، بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ ایسے ابتدائی نقصان شدہ اینامل کو نہ صرف بچاتا ہے بلکہ مرمت بھی کرتا ہے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کیراٹن سے بننے والی حفاظتی کوٹنگ، روایتی پلاسٹک ریزنز کی نسبت 5 سے 6 گنا زیادہ مضبوط ہوتی ہے، جو کہ ایک غیر معمولی سائنسی کامیابی ہے۔
ماحول دوست اور پائیدار حل
ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ ماحول کے لیے بھی مفید ہے۔ چونکہ یہ کیراٹن جیسے قدرتی بائیولوجیکل مواد سے تیار ہوتا ہے، اس لیے یہ پلاسٹک پر مبنی کیمیکل ریزنز کی جگہ لے سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف دانتوں کی بہتر دیکھ بھال ممکن ہوگی بلکہ ماحولیات پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔
مستقبل کی تیاری: کب دستیاب ہوگا؟
محققین کا کہنا ہے کہ اگر اگلے دو سے تین سالوں میں مزید لیب تجربات کامیاب رہے اور صنعتوں سے شراکت داری قائم ہوئی، تو یہ ٹیکنالوجی مارکیٹ میں آ سکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جلد ہی ہم دکانوں میں بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ خریدنے کے قابل ہوں گے، جو نہ صرف ایک انوکھا تصور ہے بلکہ دانتوں کے لیے حقیقی تحفظ بھی فراہم کرے گا۔
ممکنہ استعمالات اور چیلنجز
یہ نئی ٹیکنالوجی صرف عام افراد کے لیے ہی نہیں بلکہ ڈینٹسٹری میں بھی انقلابی تبدیلی لا سکتی ہے۔ دانتوں کے علاج میں کیراٹن پر مبنی جیلز اور پیسٹ کا استعمال ممکن ہو سکتا ہے۔ تاہم، اسے بڑے پیمانے پر اپنانے سے پہلے کچھ چیلنجز بھی ہیں، جیسے کہ مواد کی پیداوار، قیمت، اور صارفین کی قبولیت۔
نئی ٹیکنالوجی، نیا مستقبل
بالوں سے بنا ٹوتھ پیسٹ اب صرف ایک سائنسی تجربہ نہیں بلکہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو دانتوں کی صحت، ماحولیاتی تحفظ اور بایوٹیکنالوجی کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ اگر یہ کامیاب ہوا تو مستقبل میں یہ روایتی دانتوں کے علاج کا مکمل متبادل بن سکتا ہے۔
