بلوچستان آپریشن کی کامیاب کارروائی
بلوچستان آپریشن ایک بڑی پیش رفت ہے جس کے دوران سیکیورٹی فورسز نے ضلع شیرانی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے نتیجے میں 7 بھارتی سرپرست دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی جس میں دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔
دہشتگردوں کی سرگرمیاں اور خطرات
سیکیورٹی فورسز کے مطابق بلوچستان آپریشن میں ہلاک ہونے والے دہشتگرد مختلف دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔ یہ عناصر عوام اور ریاستی اداروں پر حملوں کے منصوبے بنا رہے تھے۔ بھارتی سرپرستی میں چلنے والے ان نیٹ ورکس نے ماضی میں صوبے کے امن کو شدید نقصان پہنچایا۔

آپریشن کی تفصیلات
بلوچستان آپریشن کے دوران فورسز نے نہ صرف دہشتگردوں کو ہلاک کیا بلکہ ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا۔ فورسز کا کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ مزید دہشتگردوں کو چھپنے کا موقع نہ ملے۔
بھارتی سرپرستی کے شواہد
آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان آپریشن اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کرتا ہے۔ دہشتگردوں کو مالی، لاجسٹک اور افرادی مدد بھارت کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے تاکہ ملک میں بدامنی پھیلائی جا سکے۔
حکومتی ردعمل
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان آپریشن پر فورسز کی تعریف کی اور کہا کہ یہ کارروائی ملک کے امن کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو بروقت ناکام بنا دیا گیا۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔
قوم کا عزم اور فورسز کی قربانیاں
بلوچستان آپریشن ایک بار پھر یہ ثابت کرتا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کسی بھی قیمت پر دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گی۔ پاک فوج اور دیگر ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ قوم کا عزم اور فورسز کی قربانیاں ملک میں پائیدار امن کی بنیاد ہیں۔
کوئٹہ آپریشن سیکیورٹی فورسز، بھارتی حمایت یافتہ 10 دہشتگرد مارے گئے
بلوچستان آپریشن نہ صرف ایک فوجی کارروائی ہے بلکہ یہ پاکستان کے عزم کی عکاسی بھی کرتا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ہوگا۔ دہشتگردی کے خلاف یہ کامیابی مستقبل میں مزید امن قائم کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔