ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ
(نمائندہ خصوصی رئیس الاخبار)
پاکستان کے شمالی اور بالائی علاقے ایک بار پھر سفید برف کی چادر میں لپٹ گئے ہیں۔
ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ شروع ہوتے ہی سردی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔
گلگت بلتستان، سوات، کالام، ایوبیہ اور نتھیا گلی جیسے سیاحتی مقامات پر برفباری نے
نہ صرف فضاء کو حسین بنا دیا ہے بلکہ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بھی بکھیر دی ہے۔
لیکن اس خوبصورت منظر کے ساتھ مشکلات کا سامنا بھی ہے —
راستے بند، گاڑیاں برف میں پھنس گئیں اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے جا پہنچا۔
گلگت بلتستان میں برفباری کا نیا سلسلہ
گلگت بلتستان کے پہاڑوں پر ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا نیا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
بابوسر، نانگا پربت، بٹوگاہ اور ہنزہ کے بلند و بالا پہاڑ
سفید برف سے ڈھک گئے ہیں، جبکہ سیاحوں کے قافلے
یہ خوبصورت مناظر دیکھنے کے لیے علاقے کا رخ کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، برفباری کے دوران 12 سے زائد گاڑیاں پھنس گئیں،
جس کے بعد مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں شروع کیں۔
علاقے میں درجہ حرارت منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔
خیبر پختونخوا میں سردی کی شدت میں اضافہ
خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں بھی ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔
سوات، دیر، کالام اور اپر ہزارہ ڈویژن میں
موسم سرما کی پہلی بارش اور ژالہ باری نے سردی کی شدت کو دوگنا کردیا ہے۔
کالام اور مالم جبہ کی پہاڑیاں سفید ہو گئیں،
جبکہ اپر دیر میں لوگوں نے کہا کہ “دن کے وقت بھی رات کا سا منظر ہے” —
اتنی دھند اور سردی کے ساتھ ہر چیز منجمد سی لگتی ہے۔
ایوبیہ، نتھیا گلی اور چھانگلہ گلی میں 2 سے 3 انچ برف پڑ چکی ہے
اور مزید ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
وادی نیلم اور مظفرآباد میں برفباری کا سلسلہ
آزاد کشمیر کے حسین علاقے بھی اس بار پیچھے نہیں رہے۔
مظفرآباد سے لے کر وادی نیلم تک ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری نے
موسم کو مزید سرد اور دلکش بنا دیا ہے۔
برفباری کے ساتھ ساتھ بارش نے بھی سردی میں اضافہ کردیا ہے،
جس کے باعث لوگوں نے گھروں میں آگ جلانا اور گرم مشروبات پینا شروع کر دیا ہے۔
انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ
غیر ضروری سفر سے گریز کریں کیونکہ سڑکیں پھسلن زدہ ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا الرٹ – مزید برفباری کا امکان
پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)
نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ
آج بھی وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے
کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہیں۔
پہاڑی راستوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو
موسم کی تازہ ترین صورتحال جانچنے کے بعد ہی نکلنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
سیاحوں کے لیے پیغام – احتیاط لازم
ہر سال کی طرح اس بار بھی ہزاروں سیاح
ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری دیکھنے کے لیے
کالام، ناران، گلیات، ایوبیہ اور سکردو کا رخ کر رہے ہیں۔
تاہم پولیس اور ٹریفک حکام نے سخت ہدایت جاری کی ہے کہ
چار پہیوں والی گاڑیاں، ٹائر چینز اور ضروری سامان کے بغیر
ان علاقوں کا سفر نہ کیا جائے۔
بعض مقامات پر شدید برفباری کے باعث
سڑکیں بند ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔
درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے
محکمہ موسمیات کے مطابق
ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث
درجہ حرارت منفی 5 سے منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر چکا ہے۔
گلگت، اسکردو، چترال اور کالام میں پانی کے پائپ جم گئے ہیں
اور صبح کے وقت دھند کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
قدرتی حسن اور مشکلات کا امتزاج
ایک طرف ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری
ان مناظر کو خواب جیسا حسین بنا رہی ہے،
دوسری طرف وہاں رہنے والے افراد کے لیے زندگی مشکل ہو گئی ہے۔
لکڑی، گیس اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت
ان علاقوں میں ایک عام مسئلہ بن گئی ہے۔
بہت سے گاؤں برف کے باعث کٹ چکے ہیں۔
لوگوں کا ردعمل – خوشی، حیرت اور دعا
سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔
لوگ ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کے مناظر کو
“پریوں کی وادی” قرار دے رہے ہیں۔
دوسری جانب مقامی لوگ دعا کر رہے ہیں
کہ برفباری خوبصورتی کے ساتھ ساتھ
مشکلات نہ لے کر آئے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا آج کہاں کہاں بارش برسنے کا امکان ہے
یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ
ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری
پاکستان کے قدرتی حسن کو ایک نئی روح بخش رہی ہے۔
تاہم حکومت اور عوام دونوں کو چاہیے
کہ اس موسم میں احتیاط، منصوبہ بندی اور تعاون کے ساتھ
زندگی کو محفوظ بنائیں۔










Comments 1