ایشیا کپ 2025 کے اختتام پر ایک بڑے تنازع نے جنم لیا ہے جس نے کرکٹ کی دنیا میں ہلچل مچا دی۔ فائنل میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارتی ٹیم نے چیئرمین پی سی بی اور اے سی سی کے سربراہ محسن نقوی سے ٹرافی اور میڈلز وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ اس رویے نے نہ صرف شائقین کو حیران کر دیا بلکہ ماہرین کرکٹ کی طرف سے سخت ردعمل بھی سامنے آیا۔ اسی پس منظر میں سابق کپتان راشد لطیف نے کھل کر کہا کہ بھارتی ٹیم کیخلاف کارروائی ناگزیر ہے۔
راشد لطیف کا سخت ردعمل
راشد لطیف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی ٹیم کا یہ اقدام کرکٹ کے اسپرٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ ان کے مطابق یہ ’’معطلی کا سیدھا کیس‘‘ ہے لیکن چونکہ آئی سی سی کے اہم عہدوں پر بھارتی آفیشلز تعینات ہیں، اس لیے کارروائی کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارتی ٹیم کیخلاف کارروائی کرکٹ کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ضروری ہے۔
تقریب کا پس منظر
ایشیا کپ فائنل کی ایوارڈ تقریب ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوئی۔ تقریب میں آٹھ ٹیموں کے کھلاڑی اور آفیشلز موجود تھے۔ انفرادی ایوارڈز میں بھارت کے کلدیپ یادیو، شیوم دوبے اور تلک ورما کو اعزازات ملے، جبکہ پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے رنرز اپ انعام وصول کیا۔ تاہم جب ٹرافی کی باری آئی تو بھارتی ٹیم نے محسن نقوی سے لینے سے انکار کر دیا۔ پریزنٹر سائمن ڈول نے اعلان کیا کہ بھارتی ٹیم آج ایوارڈز وصول نہیں کرے گی۔
بھارتی ٹیم کا مؤقف اور تنازعہ
بھارتی ٹیم کی جانب سے اس فیصلے کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی گئی۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی دباؤ یا انتظامی مسائل کا نتیجہ تھا۔ تاہم، کرکٹ شائقین کے مطابق یہ عمل کھیل کے اصولوں کی نفی اور ’’جنٹلمین گیم‘‘ کی توہین تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی ٹیم کیخلاف کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ماہرین اور عوامی ردعمل
دنیا بھر کے ماہرین کرکٹ اور شائقین نے اس اقدام پر شدید تنقید کی ہے۔ پاکستان سمیت کئی ممالک کے کرکٹ تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگر کسی اور کھیل میں ایسا ہوتا تو فوری پابندی لگتی۔ عوامی سطح پر بھی یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ آخر کیوں بھارتی ٹیم کو چھوٹ دی جا رہی ہے؟
کھیل کے اصول اور بھارتی رویہ
کرکٹ کو ’’جنٹلمین گیم‘‘ کہا جاتا ہے اور اس کے کچھ اصول ہیں جو سب کے لیے یکساں ہیں۔ بھارتی ٹیم نے ان اصولوں کی خلاف ورزی کر کے ایک منفی مثال قائم کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کرکٹ کے مستقبل اور کھیل کے وقار کے لیے بھارتی ٹیم کیخلاف کارروائی کو ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔
ایشیا کپ فائنل کا نتیجہ
واضح رہے کہ فائنل میں بھارت نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر نویں بار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ کلدیپ یادیو ٹورنامنٹ کے بہترین بولر اور ابیشیک شرما پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے۔ لیکن یہ فتح تنازعے کی نذر ہو گئی کیونکہ ٹرافی وصول کرنے سے انکار نے جشن کو بدنما کر دیا۔
بھارتی ٹیم کی ہٹ دھرمی برقرار: محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار،محسن نقوی بھی ڈٹ گے، اختتامی تقریب تاخیر کا شکار
یہ واقعہ ایشیا کپ کی تاریخ میں ایک بدنما داغ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ کرکٹ ماہرین اور شائقین کے مطابق آئی سی سی اور اے سی سی کو غیر جانبدارانہ فیصلے لینے ہوں گے تاکہ کھیل کی ساکھ محفوظ رہے۔ اگر فوری طور پر بھارتی ٹیم کیخلاف کارروائی نہ ہوئی تو آئندہ دیگر ٹیمیں بھی ایسے رویے کو اپنانے لگیں گی، جس سے کرکٹ کی قدر و قیمت متاثر ہوگی۔









