بجلی کے بلوں پر ڈیجیٹل مردم شماری 2025: وفاقی حکومت کا نیا الیکٹریسٹی پلان
وفاقی حکومت کا بڑا قدم: بجلی کے بلوں کی بنیاد پر ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز
وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کے ایک نئے اور اہم مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جس کا تعلق براہِ راست بجلی کے صارفین اور ان کے کنکشنز سے ہے۔ یہ فیصلہ الیکٹریسٹی پلان کے تحت کیا گیا ہے، جس کا مقصد بجلی کے شعبے میں شفافیت، درست ڈیٹا کا حصول اور مستقبل کی توانائی منصوبہ بندی کو مضبوط بنانا ہے۔
وفاقی وزارت توانائی نے لیسکو سمیت تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (DISCOs) کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے گھر گھر جا کر سروے کریں اور تمام متعلقہ معلومات کو ڈیجیٹل سسٹم میں محفوظ کریں۔
ڈیجیٹل مردم شماری: نیا طریقہ، نیا دورڈیجیٹل مردم شماری
یہ پہلا موقع ہے کہ بجلی کے بلوں اور میٹرز کی بنیاد پر ایک ڈیجیٹل مردم شماری کی جا رہی ہے۔ حکومت کا مقصد ہے کہ توانائی کے نظام میں درست کنکشن ڈیٹا، صارف کی شناخت، اور ٹیرف سلیبز کی مکمل معلومات حاصل کی جائیں تاکہ توانائی کی منصفانہ تقسیم اور بلنگ سسٹم کی بہتری ممکن ہو۔

سروے میں شامل اہم نکات
ڈیجیٹل سروے کے دوران جن نکات پر ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا ان میں شامل ہیں:
1. صارفین کے قومی شناختی کارڈ نمبرز
ہر بجلی کے کنکشن کو اب صارف کے قومی شناختی کارڈ نمبر (CNIC) سے منسلک کیا جا رہا ہے تاکہ جعلی یا غیر قانونی کنکشنز کا خاتمہ کیا جا سکے۔
2. میٹرز کی تعداد
ایک گھر میں کتنے بجلی کے میٹرز نصب ہیں؟ یہ معلومات بھی ریکارڈ کا حصہ ہوں گی، تاکہ کمرشل، ڈومیسٹک یا صنعتی صارفین کی درجہ بندی بہتر بنائی جا سکے۔
3. مالک یا کرایہ دار؟
کنکشن گھر کے مالک یا کرایہ دار کے نام پر ہے؟ یہ اہم ڈیٹا قانونی ذمہ داریوں اور سبسڈی نظام کو موثر بنانے میں مدد دے گا۔
4. موبائل نمبرز کی فراہمی
صارفین کے موبائل نمبر بھی ریکارڈ کیے جائیں گے تاکہ مستقبل میں ڈیجیٹل بلنگ، الرٹس اور سروس اپڈیٹس بھیجے جا سکیں۔
5. ٹیرف اور بل کی تفصیلات
ہر صارف کے ٹیرف کیٹیگری (مثلاً لائف لائن، ڈومیسٹک، کمرشل، انڈسٹریل) کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ سبسڈی اور ٹارگٹڈ ریلیف کو زیادہ مؤثر بنایا جا سکے۔
تھرڈ پارٹی سروے – شفافیت کی طرف قدم
وفاقی حکومت نے ڈیجیٹل مردم شماری کو مکمل شفاف اور غیر جانبدار بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی سروسز کی مدد حاصل کی ہے۔ ان سروے ٹیموں کو تربیت دی گئی ہے کہ وہ مخصوص ایپلیکیشنز کے ذریعے ہر گھر، ہر کنکشن، اور ہر صارف کا ڈیٹا اکٹھا کریں۔
ڈیٹا سیکیورٹی کا دعویٰ
وزارت توانائی کے مطابق صارفین کی معلومات کو مکمل رازداری کے ساتھ محفوظ کیا جائے گا اور کسی غیر متعلقہ ادارے کو دستیاب نہیں کیا جائے گا۔
ڈیجیٹل مردم شماری کے ممکنہ فوائد
1. بجلی چوری میں کمی
صارف کی مکمل شناخت اور کنکشن کی معلومات سے بجلی چوری کے واقعات کی نشاندہی آسان ہو جائے گی۔
2. درست بلنگ سسٹم
مردم شماری سے حاصل شدہ ڈیٹا کی مدد سے اوور بلنگ، غلط ٹیرف اور غلط ریڈنگ جیسے مسائل کا سدباب ممکن ہوگا۔
3. سبسڈی کا درست استعمال
صرف مستحق صارفین کو سبسڈی دینا ممکن ہو گا، جس سے ریاستی وسائل کا ضیاع روکا جا سکے گا۔
4. توانائی منصوبہ بندی میں بہتری
کس علاقے میں کتنی بجلی درکار ہے، کہاں لائن لاسز زیادہ ہیں – یہ سب کچھ ڈیجیٹل مردم شماری سے معلوم کیا جا سکے گا۔
5. بجلی سے متعلق شکایات کا فوری حل
ڈیجیٹل ریکارڈ سے صارفین کی شکایات کا ٹریکنگ سسٹم بہتر بنایا جا سکے گا۔
کن علاقوں میں سروے شروع ہوا؟
فی الحال یہ ڈیجیٹل مردم شماری لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت بڑے شہروں میں شروع کی جا رہی ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں کو شامل کیا جائے گا۔
عوام کو کیا کرنا ہوگا؟
- سروے ٹیم کے اہلکار کے پاس سرکاری شناختی کارڈ اور سروے ایپلیکیشن ہونی چاہیے۔
- صارفین سے شناختی کارڈ، موبائل نمبر، اور کنکشن سے متعلق معلومات لی جائیں گی۔
- کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر مقامی ڈسٹری بیوشن کمپنی یا ہیلپ لائن پر دی جائے۔
ٹیکنالوجی کا استعمال: ایپ بیسڈ سروے
ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے خصوصی طور پر موبائل ایپلیکیشن تیار کی گئی ہے جو کہ ہر سروے ٹیم کو فراہم کی گئی ہے۔ اس ایپ کے ذریعے:
- فوری ڈیٹا اَپ لوڈنگ
- جغرافیائی لوکیشن ٹریکنگ
- ریئل ٹائم مانیٹرنگ
- ڈیٹا ویریفیکیشن
ممکن ہو گئی ہے۔
ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف مضبوط قدم
وفاقی حکومت کا بجلی کے بلوں کی بنیاد پر ڈیجیٹل مردم شماری کا اقدام پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ڈیجیٹل انقلاب کی جانب ایک مثبت اور بروقت قدم ہے۔ اس سے نہ صرف بجلی چوری کی روک تھام ہوگی بلکہ درست بلنگ، شفافیت اور پالیسی سازی میں بھی انقلابی تبدیلی آئے گی
