بجلی بل میں ریلیف کے لیے پروٹیکٹڈ یونٹس کی حد 301 کرنے کی تیاری
بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر
بجلی صارفین کے لیے خوشخبری ہے کہ پروٹیکٹڈ یونٹس کی تعداد بڑھانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
یہ خبر ان لاکھوں صارفین کے لیے امید کی کرن ہے جو ہر مہینے بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان ہوتے ہیں۔ حکومت اس وقت ایسے اقدامات پر غور کر رہی ہے جس سے بجلی بل میں ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
ارکان اسمبلی کا دباؤ اور وزیراعظم کو آگاہی
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق ارکان اسمبلی نے 201 یونٹس پر 5 ہزار روپے اضافی بل بھجوانے کا معاملہ اٹھا دیا ہے۔
ارکان اسمبلی نے وزیراعظم شہباز شریف کو صارفین کے ساتھ ہونے والی زیادتی سے آگاہ کیا۔ اس معاملے پر اسمبلی اجلاس میں بھی آواز بلند کی گئی، جس کے بعد حکومت نے فوری نوٹس لیا۔
نیا مجوزہ حدف: 301 یونٹس
ذرائع وزارت توانائی کا بتانا ہے کہ 201 کے بجائے 301 یونٹس استعمال کرنے والوں پر اضافی بل بھیجنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس تبدیلی سے بجلی بل میں ریلیف ملے گا اور وہ صارفین جو چند یونٹس بڑھ جانے پر مہنگے بلوں کا شکار ہو جاتے ہیں، ان کو فائدہ ہوگا۔
یہ فیصلہ عام طبقے کے مالی بوجھ کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر لیا جا رہا ہے۔
پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ شرح کیا ہے؟
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق بجلی کے 301 یونٹس کو نان پروٹیکٹڈ شرح ڈیکلیئر کرنے کی تجویز ہے۔
پروٹیکٹڈ صارفین وہ ہوتے ہیں جو 200 یونٹس سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، جنہیں حکومت سبسڈی فراہم کرتی ہے۔ جیسے ہی کوئی صارف 201 یونٹس یا اس سے زیادہ بجلی استعمال کرتا ہے، وہ سبسڈی سے محروم ہو کر نان پروٹیکٹڈ ہو جاتا ہے اور اس کا بل کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
اسی لیے بجلی بل میں ریلیف تب ہی ممکن ہو گا جب یہ حد بڑھائی جائے۔
اعلیٰ سطحی کمیٹی کی تشکیل زیر غور
ذرائع کا بتانا ہے کہ پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ بجلی صارفین کے معاملے پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان ہے۔
یہ کمیٹی تجویز دے گی کہ 301 یونٹس تک کے استعمال کو پروٹیکٹڈ تصور کیا جائے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو صارفین کو بجلی بل میں ریلیف کی صورت میں زبردست فائدہ پہنچے گا۔
صارفین کا ردعمل اور عوامی دباؤ
ملک بھر میں بجلی صارفین نے سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ بجلی بلوں میں کمی کی جائے۔ مہنگائی کی موجودہ صورتحال میں 201 یونٹس کے بعد بھاری بل ادا کرنا عام شہری کے لیے ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ حکومت اب سنجیدگی سے بجلی بل میں ریلیف پر غور کر رہی ہے۔
ماہرین کا مؤقف
توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی بل میں ریلیف دینا حکومت کے لیے نا صرف سیاسی طور پر فائدہ مند ہو گا بلکہ یہ معاشی انصاف کی طرف ایک قدم بھی ہو گا۔
عام آدمی کا بجٹ شدید متاثر ہو رہا ہے، اور اگر 301 یونٹس تک پروٹیکٹڈ درجہ دیا جاتا ہے تو یہ ایک پائیدار ریلیف ہو گا۔

آنے والے فیصلے اور ان کا اثر
امکان ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کے بعد اس تجویز کو حتمی شکل دی جائے گی۔ اگر 301 یونٹس تک پروٹیکٹڈ درجہ بحال کیا جاتا ہے تو لاکھوں صارفین بجلی بل میں ریلیف سے مستفید ہو سکیں گے۔
یہ فیصلہ نہ صرف بجلی صارفین کو ریلیف دے گا بلکہ حکومت کی مقبولیت میں بھی اضافہ کرے گا۔
امید کی کرن
حکومت کا یہ فیصلہ بجلی بل میں ریلیف فراہم کرنے کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔ اس سے درمیانے اور نچلے طبقے کو زبردست فائدہ ہو گا۔
اگر یہ پالیسی نافذ ہو گئی تو آنے والے مہینوں میں عوام کو واضح ریلیف ملے گا، اور وہ مہنگائی کے طوفان میں بھی اپنے بجٹ کو سنبھال سکیں گے۔