بور ہونا ڈپریشن کی علامت: ایک سنجیدہ مسئلہ یا عارضی کیفیت؟
"بوریت” ایک ایسی کیفیت ہے جس کا سامنا تقریباً ہر انسان کبھی نہ کبھی ضرور کرتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بور ہونا ڈپریشن کی علامت بھی ہو سکتا ہے؟ اس مضمون میں ہم اسی اہم سوال کا جواب تلاش کریں گے۔
عام بوریت کیا ہوتی ہے؟
عام بوریت ایک وقتی ذہنی کیفیت ہے، جو اس وقت محسوس ہوتی ہے جب کسی انسان کے پاس کوئی دلچسپ، نیا یا بامقصد کام نہ ہو۔ یہ کیفیت عام طور پر کچھ دیر یا چند گھنٹوں میں ختم ہو جاتی ہے، خاص طور پر جب کوئی مصروفیت یا دلچسپی کا سامان مل جائے۔
مثال کے طور پر، چھٹی کے دن گھر بیٹھے کچھ نہ کرنے کی صورت میں بوریت محسوس ہونا ایک فطری عمل ہے۔ اس کا تعلق ذہنی بیماری سے نہیں بلکہ انسان کی فطری بے چینی اور حرکت کی خواہش سے ہوتا ہے۔
ڈپریشن سے جڑی بوریت کیسی ہوتی ہے؟
اب سوال یہ ہے کہ بور ہونا ڈپریشن کی علامت کب بن سکتا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اگر بوریت وقتی نہ ہو، بلکہ مسلسل ہو، اور کسی سرگرمی یا دلچسپی سے بھی ختم نہ ہو — تو یہ ممکنہ طور پر ڈپریشن کی علامت ہو سکتی ہے۔
ڈپریشن میں انسان صرف بور نہیں ہوتا بلکہ وہ کسی چیز میں دلچسپی لینا ہی چھوڑ دیتا ہے۔ اسے روزمرہ کے کام بےمعنی لگتے ہیں، اور خوشی کا احساس ختم ہو جاتا ہے۔
اس علامت کو نفسیاتی زبان میں "Anhedonia” کہا جاتا ہے — یعنی خوشی یا دلچسپی محسوس نہ کرنا۔
فرق کیسے پہچانا جائے؟
یہاں ہم عام بوریت اور ڈپریشن سے جڑی بوریت کے درمیان فرق واضح کرتے ہیں:
پہلو عام بوریت ڈپریشن سے جڑی بوریت
دورانیہ عارضی طویل مدتی
دلچسپی نئی سرگرمی سے بحال کسی چیز سے دلچسپی نہیں
جذبات وقتی سستی مستقل بےچینی اور خالی پن
اثرات کم روزمرہ زندگی متاثر
اگر آپ بار بار بوریت کا شکار ہو رہے ہیں، کسی چیز میں دل نہیں لگتا، اور زندگی بے مقصد لگتی ہے — تو یہ عام بات نہیں۔ اس پر توجہ دینا ضروری ہے۔
ڈپریشن میں بوریت کی علامات
اگر آپ میں درج ذیل علامات پائی جائیں تو ممکن ہے کہ بور ہونا ڈپریشن کی علامت ہو:
کسی چیز میں دلچسپی نہ لینا
دوستوں، خاندان یا مشغلوں سے دوری
روزمرہ کاموں میں دھیان نہ لگنا
نیند یا بھوک میں کمی یا زیادتی
ہر وقت بے چینی، مایوسی یا خالی پن کا احساس
خود پر یا زندگی پر شک
کب مدد لینی چاہیے؟
اگر بوریت ایک ہفتے سے زیادہ عرصہ برقرار رہے، یا روزمرہ زندگی پر اثر ڈالنے لگے، تو یہ وقت ہے کہ کسی ذہنی صحت کے ماہر سے رابطہ کیا جائے۔
یہ خیال غلط ہے کہ ڈپریشن صرف کمزور لوگ محسوس کرتے ہیں۔ درحقیقت، یہ ایک عام اور قابلِ علاج بیماری ہے جس کا بروقت علاج زندگی کو دوبارہ بامقصد بنا سکتا ہے۔
بوریت اور ذہنی صحت: کیا کریں؟
روزانہ ایک معمول بنائیں
نیند اور کھانے کے اوقات مقرر کریں
فزیکل ایکٹیویٹی یا ورزش شامل کریں
کسی دوست سے بات کریں
اگر علامات برقرار رہیں تو تھراپسٹ سے رجوع کریں
بور ہونا ڈپریشن کی علامت ضرور ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب یہ طویل عرصے تک برقرار رہے اور دلچسپی یا خوشی کا احساس ختم ہو جائے۔ عام بوریت وقتی ہوتی ہے، لیکن اگر اس کیفیت کے ساتھ خالی پن، مایوسی اور دل مردہ پن بھی ہو تو یہ سنجیدہ مسئلہ ہو سکتا ہے۔
ذہنی صحت کی علامات کو نظر انداز کرنا خود پر ظلم ہے۔ اس لیے اپنے جذبات کو سنجیدگی سے لیں، اور ضرورت پڑنے پر ماہرین سے مدد لینے میں ہچکچائیں نہیں۔
