برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ، انڈے بھی عوام کی پہنچ سے دور
مہنگائی کی لہر نے ایک بار پھر عام آدمی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ روزمرہ کی خوراک کی بنیادی اشیاء میں تیزی سے اضافے نے متوسط اور غریب طبقے کے لیے جینا مشکل بنا دیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ انڈوں کی قیمت بھی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ — عوام پریشان
اوپن مارکیٹ میں برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ 22 روپے فی کلو کے حساب سے سامنے آیا ہے۔ اب برائلر گوشت 439 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، جبکہ فارم سے برائلر ریٹ 275 روپے، تھوک 289 روپے اور پرچون 303 روپے مقرر کیا گیا ہے۔
پولٹری تاجروں کے مطابق فیڈ، ٹرانسپورٹ اور توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث قیمتوں میں یہ مسلسل اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے۔ ایک دکاندار نے بتایا:
“اب روزانہ ریٹ میں تبدیلی ہو رہی ہے، عوام ناراض ہیں مگر ہم بھی مجبور ہیں۔ جو قیمت ہمیں اوپر سے ملتی ہے، وہی آگے دینی پڑتی ہے۔”
یہ صورتحال بتاتی ہے کہ برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ اب وقتی نہیں رہا بلکہ ایک مسلسل رجحان بن چکا ہے، جو ہر ہفتے عوام کے بجٹ کو متاثر کر رہا ہے۔
فارمی انڈے بھی مہنگائی کی لپیٹ میں
صرف گوشت ہی نہیں، بلکہ انڈے بھی مہنگائی کے دباؤ میں آگئے ہیں۔
فارمی انڈوں کے درجن کی قیمت 342 روپے تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 10 ہزار کے پیٹی کی قیمت 10,140 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ اضافہ نہ صرف گھریلو خواتین کے لیے پریشانی کا باعث ہے بلکہ ہوٹل، بیکری اور ریستوران کے مالکان بھی اب روزانہ کی بنیاد پر اپنے نرخ بڑھانے پر مجبور ہیں۔
ایک شہری نے شکوہ کیا:
“پہلے انڈہ غریب کا سہارا تھا، اب وہ بھی عیاشی بن گیا ہے۔ ہر چیز ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔”
مہنگائی کے اس دور میں برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ اور انڈوں کی مہنگائی عوام کے لیے ایک نیا امتحان بن چکی ہے۔
وجوہات — آخر برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ کیوں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ صرف منڈی کی حرکات یا تاجر کی من مانی کا نتیجہ نہیں بلکہ کئی عوامل اس کے پیچھے ہیں۔
فیڈ (مرغی کی خوراک) کی قیمت میں مسلسل اضافہ
بجلی، گیس اور پٹرول کے نرخوں میں اضافہ
موسم کی تبدیلی سے مرغیوں کی افزائش پر اثرات
ٹرانسپورٹ لاگت میں اضافہ
پولٹری ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق:
“اگر حکومت مرغی کی خوراک اور توانائی پر سبسڈی دے تو برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ رک سکتا ہے۔ بصورتِ دیگر عوام کو مزید مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔”
برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ — عوامی ردِعمل
مارکیٹوں میں عوام کی بڑی تعداد روزانہ گوشت کے اسٹالز پر قیمتیں چیک کرتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہے۔ اکثر خریدار خریداری کے بغیر ہی واپس چلے جاتے ہیں۔
ایک خاتون نے کہا:
“پہلے ہفتے میں دو بار مرغی بنتی تھی، اب مہینے میں ایک بار سوچ سمجھ کر لینی پڑتی ہے۔”
دکاندار بھی اس صورتحال سے پریشان ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ گاہک ناراض ہے، لیکن ریٹ نیچے آنے کا نام نہیں لے رہا۔
یہ تمام حالات اس بات کا ثبوت ہیں کہ برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ اب عام گھرانوں کی زندگی پر براہِ راست اثر ڈال رہا ہے۔
حکومتی ردِعمل — اقدامات یا وعدے؟
ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی واضح ایکشن پلان سامنے نہیں آیا۔
حکومتی ترجمانوں کا کہنا ہے کہ “مارکیٹ فورسز” قیمتوں کا تعین کرتی ہیں اور انتظامیہ کی کوشش ہے کہ مصنوعی مہنگائی کو روکا جائے۔
تاہم، شہریوں کا کہنا ہے کہ بات صرف بیانات تک محدود ہے — عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے تاکہ برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ کا سلسلہ روکا جا سکے۔
معاشی ماہرین کی رائے
ماہرین معاشیات کے مطابق ملک میں مسلسل افراطِ زر (Inflation) نے اشیاءِ خورونوش کی قیمتوں پر براہِ راست اثر ڈالا ہے۔
جب تک پٹرول، بجلی اور خوراکی اجناس کے ریٹس مستحکم نہیں ہوتے، برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ رکنا مشکل ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ: مہنگائی کی شرح میں اضافہ 5.05 فیصد تک پہنچ گئی
مہنگائی کی یہ لہر اب صرف خبروں تک محدود نہیں رہی، بلکہ ہر کچن اور ہر دسترخوان کی کہانی بن چکی ہے۔
عوام اب یہ سوال پوچھ رہے ہیں:
“آخر کب تک ہر روز نئی قیمت کے ساتھ زندگی گزارنی پڑے گی؟”
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کے لیے برائلر گوشت کی قیمت میں اضافہ اور انڈوں کی بڑھتی ہوئی قیمتیں روکنا اب ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔










Comments 1