انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی سپلائی مکمل، مہم 15 سے 27 ستمبر تک شیڈول
پاکستان میں صحت عامہ کے حوالے سے ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ اقوام متحدہ اور یونیسیف کی جانب سے پاکستان کو انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی مکمل سپلائی فراہم کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ملک گیر ویکسی نیشن مہم 15 سے 27 ستمبر 2025 تک چلائی جائے گی، جس میں لاکھوں بچیوں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی تاکہ مستقبل میں سرویکل کینسر کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی فراہمی
ذرائع کے مطابق پاکستان کو ایچ پی وی یعنی انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی آخری کھیپ موصول ہو گئی ہے۔ یونیسیف نے پاکستان کو مجموعی طور پر ایک کروڑ 30 لاکھ ڈوزز فراہم کی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اعشاریہ 3 ایم ایل کی سرنجز بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ ویکسینیشن مہم بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھی جا سکے۔ صرف اسلام آباد کو ہی ایک کروڑ 30 لاکھ سرنجز سپلائی کی گئی ہیں۔
یہ تمام ویکسین اور سرنجز 10 ارب روپے کی مالیت کی ہیں، جو اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ عالمی برادری پاکستان میں خواتین اور بچیوں کی صحت کے حوالے سے کس قدر سنجیدہ ہے۔
مہم کا شیڈول اور دائرہ کار
انسداد سرویکل کینسر ویکسین مہم 15 ستمبر سے شروع ہو کر 27 ستمبر 2025 تک جاری رہے گی۔ یہ مہم پاکستان کے چار بڑے خطوں میں چلائی جائے گی جن میں پنجاب، سندھ، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد شامل ہیں۔
محکمہ صحت کی خصوصی ٹیمیں سرکاری اور نجی اسکولوں کا دورہ کریں گی اور 9 سے 14 سالہ بچیوں کو یہ ویکسین لگائیں گی۔ اس کے علاوہ جو بچیاں اسکول نہیں جاتیں ان تک بھی یہ سہولت پہنچانے کے لیے کمیونٹی سطح پر مہم چلائی جائے گی۔
انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی اہمیت
سرویکل کینسر خواتین میں ایک مہلک مرض سمجھا جاتا ہے جو انسانی جسم میں ایچ پی وی (Human Papilloma Virus) کے انفیکشن کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں خواتین اس مرض سے متاثر ہوتی ہیں اور ہر سال ہزاروں اموات واقع ہوتی ہیں۔
ایسے میں انسداد سرویکل کینسر ویکسین ایک بڑی ڈھال ثابت ہوتی ہے جو کم عمر بچیوں کو مستقبل میں اس مہلک بیماری سے محفوظ رکھتی ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر بروقت یہ ویکسین لگا دی جائے تو 90 فیصد تک خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
عالمی اداروں کا کردار
اقوام متحدہ اور یونیسیف کا کردار اس حوالے سے نہایت اہم ہے۔ یونیسیف نے نہ صرف ویکسین فراہم کی بلکہ اس کے ساتھ لاکھوں سرنجز بھی بھجوائیں تاکہ ویکسی نیشن کے عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔ عالمی ادارے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ترقی پذیر ممالک میں خاص طور پر خواتین اور بچوں کی صحت پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔
انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی پاکستان کو فراہمی اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ عالمی ادارے پاکستان کے عوام کو صحت مند اور محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں۔
محکمہ صحت کی تیاری
محکمہ صحت نے مہم کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ ان ٹیموں کو اسکولوں، کالجز اور کمیونٹی سینٹرز میں بھیجا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ بچیوں کو ویکسین لگائی جا سکے۔ اس سلسلے میں والدین کو بھی آگاہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنی بچیوں کو اسکولوں میں بھیجنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔
انسداد سرویکل کینسر ویکسین مہم کے دوران عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے مختلف آگاہی پروگرام بھی ترتیب دیے جا رہے ہیں تاکہ لوگ اس بیماری کے خطرات اور ویکسین کی افادیت کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
معاشرتی رویے اور ویکسینیشن
پاکستان جیسے معاشرے میں خواتین کی صحت سے متعلق مسائل پر بات کرنا بعض اوقات مشکل سمجھا جاتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بروقت آگاہی اور اقدامات کے ذریعے ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
انسداد سرویکل کینسر ویکسین اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ نہ صرف بچیوں کی صحت کی حفاظت کرتی ہے بلکہ مستقبل میں ان کی خاندانی زندگی اور سماجی کردار کو بھی مثبت انداز میں متاثر کرتی ہے۔
عوامی ردعمل
ویکسین کی فراہمی اور مہم کے اعلان کے بعد والدین اور ماہرین صحت نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ مہم کامیابی سے مکمل ہو گئی تو پاکستان میں خواتین کی صحت کے شعبے میں ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔
سی ٹی اسکین کینسر کا خطرہ: حقائق، خدشات اور ماہرین کی رائے
انسداد سرویکل کینسر ویکسین کی فراہمی اور مہم کا آغاز پاکستان کے صحت کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ مہم نہ صرف بچیوں کو مستقبل کے خطرات سے محفوظ بنائے گی بلکہ خواتین کی صحت کے حوالے سے ایک نئی مثال بھی قائم کرے گی۔ اقوام متحدہ اور یونیسیف کی کاوشوں کے ساتھ محکمہ صحت کی محنت اس بات کی ضمانت ہے کہ پاکستان آنے والے وقت میں سرویکل کینسر جیسے مہلک مرض کے خلاف کامیاب جنگ لڑ سکے گا۔
Comments 1