چارسدہ میں ڈینگی کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت
چارسدہ میں ڈینگی سے پہلی ہلاکت — صورتحال تشویشناک
پشاور میں ضلعی صحت حکام نے تصدیق کی ہے کہ چارسدہ میں ڈینگی کے باعث ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر واسع اللہ کے مطابق، سجاد نامی مریض کئی دنوں سے ڈینگی میں مبتلا تھا اور آج انتقال کر گیا۔ اس ہلاکت کے بعد علاقے میں خوف کی فضا قائم ہو گئی ہے۔
چارسدہ میں ڈینگی کیسز کی تعداد
محکمۂ صحت کی رپورٹ کے مطابق، اب تک چارسدہ میں ڈینگی کے 42 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ بارشوں کے بعد کھڑے پانی، ناقص نکاسی آب، اور صفائی کی کمی اس وبا کے پھیلاؤ کا باعث بن رہی ہے۔
راولپنڈی میں ڈینگی کا پھیلاؤ
دوسری جانب، راولپنڈی میں بھی ڈینگی ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے۔ ضلعی محکمۂ صحت کے مطابق رواں سال اب تک ڈینگی کے 52 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے 8 مریض مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں جبکہ 5 اب بھی زیرِ علاج ہیں۔ خوش قسمتی سے راولپنڈی میں اب تک کسی مریض کی موت رپورٹ نہیں ہوئی۔
مریضوں کی جغرافیائی تقسیم
اعداد و شمار کے مطابق، ضلع راولپنڈی میں ڈینگی کے 28 اور مری میں 22 کیسز سامنے آئے ہیں۔ مری کے علاقوں پھاگھوری، پوتھا شریف اور گھہال میں تازہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ راولپنڈی شہر کے عید گاہ، سیٹلائٹ ٹاؤن، بنی اور گنگ منڈی سمیت کہوٹہ، گجر خان، ٹیکسلا اور کلر سیداں میں بھی مریض سامنے آئے ہیں۔
انسداد ڈینگی مہم کی تفصیلات
ڈینگی کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے یکم جنوری سے جاری مہم کے دوران 43 لاکھ سے زائد گھروں کی چیکنگ کی گئی۔ ان میں سے 11 لاکھ 39 ہزار گھروں میں ڈینگی لاروا کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ اسی عرصے میں 56,781 مقامات کی جانچ پڑتال کی گئی اور 24 مقامات پر لاروا برآمد کیا گیا، جبکہ 67,964 لاروے تلف کیے گئے۔
قانونی کارروائیاں اور جرمانے
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت کارروائیاں کی گئیں۔ حکام کے مطابق 2203 ایف آئی آر درج ہوئیں، 1230 مقامات کو سیل کیا گیا، 3520 چالان کیے گئے اور 41 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ وصول کیا گیا۔
چارسدہ میں ڈینگی پھیلنے کی وجوہات
ماہرین صحت کے مطابق چارسدہ میں ڈینگی کے پھیلاؤ کی بڑی وجوہات میں موسمی بارشیں، کھڑے پانی کے ذخائر، صفائی کی ناقص صورتحال اور عوامی غفلت شامل ہیں۔ گملوں، ٹائروں، چھتوں اور گلیوں میں پانی کا جمع ہونا مچھروں کی افزائش کو تیز کر دیتا ہے۔
عوامی شعور اور احتیاطی تدابیر
محکمۂ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے اسپرے مہم میں تعاون کریں اور احتیاطی تدابیر جیسے مچھر دانی، بازو ڈھانپنے والے کپڑے، اور کھڑکیوں پر جالی کا استعمال یقینی بنائیں۔
عوامی ردعمل
چارسدہ میں ڈینگی کے پھیلاؤ نے مقامی آبادی میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر شہریوں کی جانب سے اسپرے مہم تیز کرنے اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔
ڈینگی کا پہلا وار پاکستان میں رواں سال کی پہلی ہلاکت کی تصدیق
ڈینگی کا پھیلاؤ صرف چارسدہ میں ڈینگی تک محدود نہیں، بلکہ راولپنڈی اور دیگر شہروں میں بھی خطرہ بڑھ رہا ہے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ حکومت، محکمۂ صحت، اور عوام کے مشترکہ تعاون سے ہی اس وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

