وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات میں سیلاب متاثرین اور بچوں کی فلاح پر گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات: ایک جامع جائزہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی نئی نمائندہ برائے پاکستان پرنیلے آئرنسائیڈ کی وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی۔ اس ملاقات میں سندھ حکومت اور یونیسیف کے درمیان جاری تعاون اور آئندہ کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی مدت کار میں شراکت داری مزید مضبوط ہوگی اور صوبے کے بچوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعاون
وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات (CM Sindh meets UNICEF) کے دوران سیلابی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ یونیسیف نے بھی بروقت معاونت فراہم کی، جس کے تحت سیلاب زدہ اضلاع میں صحت اور تعلیم کے متعدد منصوبے شروع کیے گئے۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق، سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانچ لاکھ پچپن ہزار سے زائد افراد کو فائدہ ہوا، جن میں چار لاکھ بیس ہزار بچے اور ایک لاکھ تیس ہزار خواتین شامل ہیں۔
صحت کے شعبے میں شراکت داری
وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات میں صحت کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔ یونیسیف نے ویکسین کے کولڈ چین سسٹم کو بہتر بنانے اور اسپتالوں میں چوبیس گھنٹے ویکسینیشن کی سہولت فراہم کرنے میں مدد کی۔ اس اقدام سے نوزائیدہ بچوں کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے پہلے زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ یونیسیف کی معاونت نے بچوں اور خواتین کی صحت میں نمایاں بہتری پیدا کی ہے، جو سندھ حکومت کے لیے نہایت قیمتی شراکت ہے۔
تعلیم میں جدت اور بہتری
وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات میں تعلیمی شعبے پر بھی بات چیت ہوئی۔ سندھ اسکول ڈیلی مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا گیا، جس کے ذریعے اسکولوں میں طلبہ کی حاضری پر نظر رکھی جاتی ہے اور ڈراپ آؤٹ کم کرنے کے لیے فوری الرٹس جاری کیے جاتے ہیں۔
مزید یہ کہ اسٹا ڈیپ پروگرام کے ذریعے اسکول مینجمنٹ میں غیرمرکزی حکمت عملی، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور اساتذہ کی تربیت متعارف کرائی گئی، جس سے پچپن ہزار سے زائد طلبہ کو فائدہ پہنچا۔
غیر رسمی تعلیمی مراکز اور بچوں کی شمولیت
اس ملاقات میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ یونیسیف نے غیر رسمی تعلیمی مراکز کے قیام میں مدد دی تاکہ ہزاروں اسکول سے باہر بچے دوبارہ تعلیمی عمل میں شامل ہو سکیں۔ یہ مراکز تیز رفتار تعلیمی پروگراموں کے ذریعے بچوں کو بنیادی تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔
مزید برآں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کے لیے محفوظ مقامات اور نفسیاتی معاونت کی سرگرمیاں بھی متعارف کرائی گئیں تاکہ وہ صدمے سے نکل کر اپنی زندگی کو دوبارہ معمول پر لا سکیں۔
لڑکیوں کے لیے ہنر اور روزگار کے مواقع
وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات کے دوران خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے لیے پروگراموں پر زور دیا گیا۔ یونیسیف نے خیرپور اور گھوٹکی میں روزگار اور ہنر کی تربیت کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ ان پروگراموں کے ذریعے نوجوان لڑکیوں کو فنی مہارتیں سکھائی جا رہی ہیں تاکہ وہ معاشی طور پر بااختیار ہو سکیں۔
مستقبل کی شراکت داری
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے یونیسیف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں ادارے نے سندھ کا ساتھ دیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومت اور یونیسیف مستقبل میں بھی مل کر صحت، تعلیم اور بچوں کے تحفظ کے شعبوں میں ترقی کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ یونیسیف ملاقات کے نتیجے میں دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور سندھ کے عوام کے لیے طویل مدتی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
حیدرآباد میں بارش کے بعد بدانتظامی، وزیراعلیٰ سندھ نے ذمہ داری تسلیم کرلی
