کپاس کی پیداوار میں اضافہ: پاکستان کا درآمدی بل کم کرنے کا بڑا موقع
کپاس کی پیداوار میں غیر متوقع اضافہ
پاکستان کی زرعی معیشت کے لیے کپاس ایک اہم فصل ہے، اور رواں سال 2025 میں مسلسل بارشوں اور سیلاب کے باوجود کپاس کی پیداوار میں اضافہ میں غیر متوقع طور پر 40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (PCGA) کی تازہ رپورٹ کے مطابق، 15 ستمبر 2025 تک ملک بھر میں کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھی ہے۔ اس اضافے سے نہ صرف مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فائدہ ہوگا بلکہ روئی اور خوردنی تیل کے درآمدی بل میں بھی کمی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ اس مضمون میں ہم کپاس کی پیداوار میں اضافے کے اسباب، جننگ فیکٹریوں کی کارکردگی، اور اس کے معاشی اثرات کا جائزہ لیں گے۔
کپاس کی پیداوار میں اضافے کے اسباب
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق، کپاس کی پیداوار میں اضافہ کئی وجوہات ہیں۔ پنجاب میں کپاس کی زیادہ اگتی کاشت نے اہم کردار ادا کیا، جبکہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے ٹینڈوں کے جلد کھلنے میں مدد کی۔ اس کے علاوہ، سندھ میں کپاس کی پیداوار میں 47 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک بڑی کامیابی ہے۔ موسم کی غیر یقینی صورتحال کے باوجود، کسانوں نے جدید کاشتکاری کے طریقوں اور بہتر بیجوں کا استعمال کیا، جس سے کپاس کی پیداوار میں اضافہ آیا۔
جننگ فیکٹریوں کی کارکردگی
PCGA کی رپورٹ کے مطابق، 15 ستمبر 2025 تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی پیداوار کے نتیجے میں 20 لاکھ 4 ہزار روئی کی گانٹھیں تیار کی گئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہیں۔ اس اضافے کو صوبوں کے لحاظ سے دیکھیں تو:
- پنجاب: پنجاب کی جننگ فیکٹریوں نے 28 فیصد اضافے کے ساتھ 6 لاکھ 90 ہزار گانٹھیں تیار کیں۔
- سندھ: سندھ میں 47 فیصد اضافے کے ساتھ 13 لاکھ 14 ہزار گانٹھیں تیار کی گئیں۔
اس کے علاوہ، پنجاب میں 212 جننگ فیکٹریاں فعال ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 100 فیصد زیادہ ہیں۔ سندھ میں 216 جننگ فیکٹریاں کام کر رہی ہیں، جو 30 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ یہ اعدادوشمار کپاس کی پیداوار میں اضافہ اور پروسیسنگ کے شعبے میں بہتری کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔
مقامی اور عالمی منڈیوں پر اثرات
کپاس کی پیداوار میں اضافہ مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مقامی ٹیکسٹائل ملوں نے 16 لاکھ 52 ہزار گانٹھیں خریدیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 لاکھ گانٹھیں زیادہ ہیں۔ اسی طرح، برآمد کنندگان نے 26 ہزار 400 گانٹھیں خریدیں، جو عالمی منڈیوں میں پاکستانی کپاس کی مانگ کو ظاہر کرتا ہے۔ کپاس کی پیداوار میں اضافہ نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کر رہا ہے بلکہ غیر ملکی زرمبادلہ کمانے میں بھی مدد دے رہا ہے۔
درآمدی بل میں کمی کے امکانات
کپاس کی پیداوار میں اضافے کا ایک اہم نتیجہ روئی اور خوردنی تیل کے درآمدی بل میں کمی کا امکان ہے۔ پاکستان ہر سال بڑی مقدار میں روئی اور خوردنی تیل درآمد کرتا ہے، لیکن مقامی پیداوار میں اضافے سے یہ انحصار کم ہوگا۔ اس سے نہ صرف قومی معیشت کو استحکام ملے گا بلکہ زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔
کسانوں کے لیے نئے مواقع
کپاس کی پیداوار میں اضافہ کسانوں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ زیادہ پیداوار اور بہتر معیار کی وجہ سے کسانوں کو اپنی فصل کی بہتر قیمت مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ، جننگ فیکٹریوں کی تعداد میں اضافے سے روزگار کے مواقع بھی بڑھے ہیں، جو دیہی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
چیلنجز اور مستقبل کے امکانات
اگرچہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ ایک خوش آئند خبر ہے، لیکن اس شعبے کو اب بھی کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں، پانی کی کمی، اور کیڑوں کے حملوں جیسے مسائل کپاس کی کاشت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور تربیت تک رسائی کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی پیداوار کو مزید بہتر بنا سکیں۔ حکومت اور نجی شعبے کو مل کر کسانوں کی مدد کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ضلع ٹھٹھہ میں آٹا گھی تیل چینی کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر
حکومتی کردار اور پالیسیاں
حکومت کی جانب سے کپاس کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے بنائی گئی پالیسیاں بھی اس اضافے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ کسانوں کو سبسڈی، بہتر بیج، اور جدید کاشتکاری کے آلات کی فراہمی سے کپاس کی پیداوار میں استحکام آیا ہے۔ مستقبل میں، اگر حکومت کسانوں کے لیے مزید مراعات اور تربیتی پروگرام متعارف کرائے، تو کپاس کی پیداوار کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔
عالمی منڈیوں میں پاکستانی کپاس کی پوزیشن
پاکستانی کپاس اپنے معیار کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں مشہور ہے۔ کپاس کی پیداوار میں اضافے سے پاکستان عالمی منڈیوں میں اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کر سکتا ہے۔ خاص طور پر، ایشیائی اور یورپی منڈیوں میں پاکستانی کپاس کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس سے نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی عالمی شہرت بھی بڑھے گی۔
40 فیصد پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں اضافہ ملک کی زرعی معیشت کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ پنجاب اور سندھ کی جننگ فیکٹریوں کی شاندار کارکردگی، کسانوں کی محنت، اور حکومتی پالیسیوں کی بدولت یہ کامیابی ممکن ہوئی۔ کپاس کی پیداوار میں اضافے سے نہ صرف مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فائدہ ہوگا بلکہ درآمدی بل میں کمی سے قومی معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔ مستقبل میں، اگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات اٹھائے گئے، تو کپاس کی پیداوار کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے، جو پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہوگا۔










Comments 1