دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟
پاکستان اور بھارت میں روزمرہ کھانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دو اشیاء دیسی گھی اور مکھن ہیں۔ اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ یہ سوال صرف ذائقے یا پسند کا نہیں بلکہ صحت کے حوالے سے بھی نہایت اہم ہے۔ دونوں کی غذائیت تقریباً ایک جیسی ہے مگر چند فرق ایسے ہیں جو کسی ایک کو دوسرے پر فوقیت دیتے ہیں۔
دیسی گھی اور مکھن کا بنیادی فرق
سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ دیسی گھی اور مکھن کس طرح تیار ہوتے ہیں۔ مکھن عام طور پر دودھ یا کریم کو پھینٹ کر بنایا جاتا ہے جس میں دودھ کے ٹھوس اجزاء (milk solids) موجود رہتے ہیں۔ دوسری طرف، دیسی گھی کو مکھن کو پگھلا کر اور اس کے دودھ کے ذرات کو الگ کرکے بنایا جاتا ہے۔ اس پراسیس کی وجہ سے گھی زیادہ دیرپا ہوتا ہے اور زیادہ درجہ حرارت پر بھی خراب نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ جب لوگ پوچھتے ہیں کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ تو اکثر ماہرین دیسی گھی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
غذائیت کا موازنہ
چکنائی (Fats): دیسی گھی اور مکھن دونوں میں سچوریٹڈ فیٹس پائے جاتے ہیں۔ یہ فیٹس توانائی کا اہم ذریعہ ہیں لیکن زیادہ مقدار میں یہ دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
وٹامنز: دونوں میں وٹامن A، D، E اور K موجود ہوتے ہیں۔ یہ وٹامنز جسم کے لیے بہت ضروری ہیں خاص طور پر ہڈیوں اور بینائی کے لیے۔
لیکٹوز: مکھن میں تھوڑی مقدار میں لیکٹوز موجود ہوتا ہے جبکہ دیسی گھی میں یہ تقریباً ختم ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ لیکٹوز انٹولرینس (dairy allergy) کے شکار ہوتے ہیں، ان کے لیے گھی بہتر انتخاب سمجھا جاتا ہے۔
یہی فرق واضح کرتا ہے کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ اس کا جواب ہر فرد کی صحت اور ضروریات پر منحصر ہے۔
کھانا پکانے میں استعمال
دیسی گھی کی خاصیت یہ ہے کہ یہ زیادہ درجہ حرارت پر بھی بغیر جلے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مکھن جلدی جلنے لگتا ہے کیونکہ اس میں دودھ کے ذرات موجود ہوتے ہیں۔ فرائی یا زیادہ درجہ حرارت والے کھانوں کے لیے گھی زیادہ موزوں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے بزرگ اکثر کھانے پکانے میں گھی کا استعمال کرتے تھے۔
صحت کے فوائد
کچھ ریسرچز کے مطابق دیسی گھی میں موجود فیٹی ایسڈز دل اور دماغ کے لیے فائدہ مند ہو سکتے ہیں، لیکن اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ مکھن بھی وٹامنز کی وجہ سے فائدہ مند ہے، لیکن اگر سوال کیا جائے کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ تو اکثر ماہرین اعتدال میں استعمال کے ساتھ گھی کو ترجیح دیتے ہیں۔
نقصان کے پہلو
اگر دیسی گھی یا مکھن زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو دونوں ہی نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ زیادہ فیٹس دل کی بیماری، موٹاپے اور کولیسٹرول بڑھنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لیے یہ کہنا درست ہوگا کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ اس کا جواب صرف اعتدال میں استعمال کے ساتھ ہی دیا جا سکتا ہے۔
قدیم اور جدید نقطہ نظر
قدیم دور میں دیسی گھی کو شفاء بخش سمجھا جاتا تھا اور اسے علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ آج بھی آیورویدک میڈیسن میں گھی کو خصوصی مقام حاصل ہے۔ جدید سائنس اگرچہ سچوریٹڈ فیٹس کو محدود کرنے پر زور دیتی ہے، مگر اب بھی یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ گھی مکھن کے مقابلے میں زیادہ "pure” اور بہتر ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو لیکٹوز سے مسئلہ ہے تو گھی بہترین ہے۔ اگر آپ ذائقے کے شوقین ہیں تو مکھن بھی آپ کی غذا کا حصہ بن سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ تو جواب یہ ہے کہ دونوں ہی اپنی جگہ فائدہ مند ہیں، بس مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
ماہرین صحت کی وضاحت: کیلشیئم کا بہترین ذریعہ کون سا ہے
آخرکار یہ بات سامنے آتی ہے کہ دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟ اس کا کوئی ایک فائنل جواب نہیں۔ اگر آپ زیادہ درجہ حرارت پر کھانا پکاتے ہیں یا لیکٹوز سے حساس ہیں تو گھی بہتر ہے۔ اگر آپ کو ذائقے اور نرم ساخت پسند ہے تو مکھن اچھا انتخاب ہے۔ لیکن دونوں کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ دونوں کو متوازن غذا کا حصہ بنایا جائے۔









