بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل اور مشہور کوریوگرافر دھناشری ورما کی شادی اور پھر طلاق نے مداحوں کو حیران کر دیا تھا۔ طلاق کے بعد میڈیا میں یہ خبریں پھیلنے لگیں کہ دھناشری نے چہل سے 60 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم اب دھناشری ورما نے اس معاملے پر کھل کر بات کرتے ہوئے ان تمام افواہوں کو مسترد کر دیا ہے۔ اس رپورٹ میں ہم تفصیل سے دیکھیں گے کہ دھناشری ورما طلاق کا اصل معاملہ کیا ہے اور اس تنازع نے ان کی زندگی پر کیا اثرات ڈالے۔
دھناشری ورما کا مؤقف
اپنے حالیہ انٹرویو میں دھناشری نے واضح کہا کہ 60 کروڑ روپے کے مطالبے کی خبر سراسر جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اور یوزویندر چہل کی شادی چار سال تک رہی اور یہ فیصلہ باہمی تھا کہ وہ دونوں الگ ہو جائیں۔ ان کے مطابق، مالی فائدے کے لیے طلاق لینا یا کسی سے رقم کا مطالبہ کرنا ان کی فطرت میں شامل نہیں۔
شادی اور تعلقات کی تاریخ
دھناشری نے انکشاف کیا کہ شادی سے پہلے وہ چہل کو چھ سے سات ماہ تک ڈیٹ کرتی رہیں۔ ان دونوں کی محبت ایک خوبصورت سفر کی طرح تھی، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اختلافات بڑھنے لگے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی شادی چار سال قائم رہی مگر آخرکار دونوں نے فیصلہ کیا کہ بہتر ہے الگ الگ راستوں پر چلیں۔
60 کروڑ روپے کی افواہیں
طلاق کے فوراً بعد بھارتی میڈیا میں یہ خبر گرم ہو گئی کہ دھناشری نے چہل سے 60 کروڑ روپے مانگے ہیں۔ یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور دھناشری کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایسی کوئی بھی بات نہ تو انہوں نے کہی اور نہ ہی ان کے خاندان نے۔ دھناشری ورما طلاق کے معاملے پر یہ افواہیں صرف غلط فہمیوں اور ریٹنگ کی دوڑ کا نتیجہ تھیں۔
خاندان کا ردعمل
دھناشری کے خاندان نے بھی ایک بیان جاری کیا تھا جس میں ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا گیا۔ ان کے مطابق ایسی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ نہ صرف دونوں فریقین بلکہ ان کے اہلِ خانہ کے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ طلاق جیسے حساس معاملے کو سنسنی خیز بنانے سے خاندان کی نجی زندگی متاثر ہوتی ہے۔
دھناشری کی خاموشی اور اس کی وجہ
دھناشری نے بتایا کہ وہ شروع میں ان خبروں پر خاموش رہیں کیونکہ ان کے والدین نے انہیں یہی سکھایا ہے کہ اجنبیوں کو جواب دینے میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن جب یہ افواہیں حد سے بڑھ گئیں تو انہوں نے سچائی بیان کرنا ضروری سمجھا۔ ان کے مطابق، خاموش رہنے کو کمزوری سمجھا گیا جس نے ان پر مزید دباؤ ڈالا۔
انٹرنیٹ صارفین کا ردعمل
سوشل میڈیا پر دھناشری کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی صارفین نے کہا کہ اگر واقعی انہوں نے 60 کروڑ روپے مانگے تو یہ غیر اخلاقی عمل ہے، جبکہ کچھ افراد نے ان کا دفاع کیا اور کہا کہ بغیر تصدیق کے کسی پر الزام لگانا درست نہیں۔ یہ بات واضح ہے کہ دھناشری ورما طلاق کا معاملہ عوامی بحث کا مرکز بن گیا ہے۔
دھناشری کے جذبات
انٹرویو میں دھناشری نے اعتراف کیا کہ انہیں یہ سوچ کر دکھ ہوا کہ یوزویندر چہل نے اس معاملے پر خاموشی کیوں اختیار کی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ چہل کی عزت کریں گی اور ان کی کامیابی کے لیے دعا گو رہیں گی۔ لیکن اس واقعے نے ان پر گہرا اثر ڈالا اور اب وہ سمجھتی ہیں کہ شاید دوبارہ کسی پر بھروسہ نہ کر سکیں۔
بھارتی میڈیا کی کردار کشی
بھارتی میڈیا پر اکثر الزام لگتا ہے کہ وہ سنسنی پھیلانے کے لیے جھوٹی یا مبالغہ آمیز خبریں چلاتا ہے۔ اس کیس میں بھی یہی ہوا۔ دھناشری ورما اور یوزویندر چہل کی طلاق ایک ذاتی معاملہ تھا، لیکن اسے مالی تنازع کے طور پر پیش کر دیا گیا۔ اس سے نہ صرف دھناشری بلکہ ان کے خاندان کو بھی شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
مستقبل کی زندگی اور مشکلات
دھناشری نے کہا کہ اس واقعے نے ان کے ذہن پر گہرا اثر ڈالا ہے اور وہ اب سوچتی ہیں کہ شاید دوبارہ کسی کو ڈیٹ نہ کر سکیں۔ یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ افواہوں اور کردار کشی نے ان کی ذاتی زندگی پر کتنا برا اثر ڈالا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کام اور خاندان پر توجہ مرکوز رکھیں گی اور مثبت رہنے کی کوشش کریں گی۔
انوشے عباسی طلاق: اداکارہ نے 6 سال بعد خاموشی کی اصل وجہ بتادی
آخرکار یہ بات سامنے آئی ہے کہ 60 کروڑ روپے کا مطالبہ محض ایک افواہ تھی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ دھناشری ورما طلاق ایک باہمی فیصلہ تھا جسے میڈیا نے سنسنی خیز بنا کر پیش کیا۔ اس واقعے نے یہ ثابت کر دیا کہ جھوٹی خبریں نہ صرف مشہور شخصیات بلکہ ان کے خاندانوں کی زندگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔










Comments 1