دھوکہ دہی کیس میں شلپا شیٹی اور راج کندرا پر ملک چھوڑنے کی پابندی
دھوکہ دہی کیس کا پس منظر
بھارت میں ایک بار پھر بالی ووڈ سے جڑی بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ معروف اداکارہ شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا پر دھوکہ دہی کیس میں سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ یہ معاملہ 60 کروڑ روپے کے مبینہ گھوٹالے سے متعلق ہے۔ شکایت کنندہ دیپک کوٹھاری نے ممبئی پولیس کے اکنامک افیئرز ونگ میں درخواست دائر کی تھی جس پر کارروائی شروع ہوئی۔
شکایت کنندہ کے الزامات
دیپک کوٹھاری کے مطابق شلپا شیٹی اور راج کندرا نے اپنی کمپنی بیسٹ ڈیل ٹی وی پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے پہلے قرض مانگا اور بعد میں اسے سرمایہ کاری ظاہر کیا۔ ان کے مطابق جوڑے نے ماہانہ منافع دینے کا وعدہ کیا لیکن 2015 سے 2023 تک موصول ہونے والی رقوم کو ذاتی اخراجات پر استعمال کیا۔ یہی وہ بنیاد ہے جس پر یہ دھوکہ دہی کیس درج کیا گیا۔
کمپنی کی دیوالیہ پن کی کہانی
بیسٹ ڈیل ٹی وی پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی جس کے تحت یہ معاملہ سامنے آیا، کچھ سال قبل ہی بند ہو چکی ہے۔ شلپا شیٹی نے 2016 میں بطور ڈائریکٹر کمپنی سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد کمپنی دیوالیہ قرار دی گئی اور سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
لک آؤٹ نوٹس اور قانونی کارروائی
ممبئی پولیس نے اس دھوکہ دہی کیس (Fraud case) کو بنیاد بنا کر شلپا شیٹی اور راج کندرا کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کر دیا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ جوڑا تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے بھارت نہ چھوڑ سکے۔ امیگریشن حکام کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں کہ دونوں شخصیات کو ملک سے باہر جانے سے روکا جائے۔
ملزمان کا مؤقف
شلپا شیٹی اور راج کندرا کے وکیل نے اس کیس کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ سول نوعیت کا ہے اور اس میں کوئی فوجداری پہلو شامل نہیں۔ وکیل کے مطابق یہ پرانے لین دین کا معاملہ ہے جسے غلط رنگ دے کر پیش کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے الزامات مشہور شخصیات کو بدنام کرنے کے لیے اکثر استعمال ہوتے ہیں۔
میڈیا اور عوامی ردعمل
اس دھوکہ دہی کیس نے میڈیا اور عوام کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی ہے۔ بالی ووڈ شائقین خاص طور پر شلپا شیٹی کے مداح اس خبر پر حیران ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی یہ معاملہ ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہو چکا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر الزامات درست ہیں تو سخت کارروائی ہونی چاہیے، جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ یہ مشہور شخصیات کو ہدف بنانے کی کوشش ہے۔
راج کندرا اور پچھلے تنازعات
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ راج کندرا کسی تنازعے کا شکار ہوئے ہوں۔ اس سے پہلے بھی ان کا نام فحش ویڈیوز کیس میں آیا تھا جس کے باعث وہ کئی ماہ تک خبروں میں رہے۔ اب یہ نیا دھوکہ دہی کیس ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔
قانونی ماہرین کی رائے
قانونی ماہرین کے مطابق اگر یہ الزام ثابت ہو جاتا ہے تو ملزمان کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دھوکہ دہی کے کیسز میں قید اور بھاری جرمانے دونوں شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم اگر یہ معاملہ صرف سول لین دین کا نکلا تو پھر اس کا فیصلہ مختلف نوعیت کا ہوگا۔
مالی دھوکہ دہی کے اثرات
بھارت میں مالی دھوکہ دہی کے کیسز عام شہریوں کے لیے بہت تشویش ناک ہوتے ہیں۔ سرمایہ کار اس طرح کے واقعات کے بعد نئی کمپنیوں یا کاروباروں میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے دھوکہ دہی کیس نہ صرف افراد بلکہ پورے کاروباری ماحول پر منفی اثرات ڈالتے ہیں۔
مستقبل کا لائحہ عمل
ممبئی پولیس کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ مزید شواہد سامنے آئیں گے جو کیس کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ شلپا شیٹی اور راج کندرا کے مداح اب یہ دیکھنے کے منتظر ہیں کہ عدالت اس معاملے میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔
مجموعی طور پر شلپا شیٹی اور راج کندرا کا یہ دھوکہ دہی کیس بھارت کے سب سے زیادہ زیر بحث آنے والے معاملات میں شامل ہو چکا ہے۔ ایک طرف پولیس اور شکایت کنندہ ان پر سنگین الزامات لگا رہے ہیں، تو دوسری طرف جوڑے کے وکیل ان الزامات کو مسترد کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت کس کے مؤقف کو درست مانتی ہے۔
گووندا اور سنیتا آہوجا علیحدگی کی خبروں پر ردعمل – حقیقت سامنے آگئی

Comments 1