ڈیرہ اسماعیل خان آپریشن: پاک فوج کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 7 خوارج ہلاک، میجر سبطین شہید
پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، تاہم دشمن قوتوں کے ایجنڈے پر کام کرنے والے عناصر وقتاً فوقتاً امن و امان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان آپریشن اسی تسلسل کی ایک مثال ہے جہاں پاک فوج نے انتہائی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کیا۔
انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی تفصیلات
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع ملنے پر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ اطلاع تھی کہ بھارتی اسپانسرڈ دہشت گرد گروہ “فتنہ الخوارج” علاقے میں موجود ہے اور ملک دشمن کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کیا۔ دہشت گردوں نے فرار ہونے کی کوشش کی اور فائرنگ شروع کردی۔ سکیورٹی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 7 خوارج موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
شہادت اور بہادری کی داستان
آئی ایس پی آر کے مطابق، اس کارروائی کے دوران پاک فوج کے بہادر افسر میجر سبطین حیدر فرنٹ لائن پر قیادت کرتے ہوئے دشمن کی فائرنگ کی زد میں آگئے اور جامِ شہادت نوش کیا۔
30 سالہ میجر سبطین حیدر کا تعلق ڈسٹرکٹ کوئٹہ سے تھا۔ وہ ایک نڈر، فرض شناس اور پروفیشنل افسر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کی شہادت نہ صرف ان کے خاندان بلکہ پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔
پاک فوج کا عزم اور قربانیاں
پاکستانی سکیورٹی فورسز کی قربانیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق، دشمن قوتوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان آپریشن میں کامیابی، پاک فوج کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان کے دشمن خواہ اندرونی ہوں یا بیرونی، ان کا انجام ایک ہی ہوگا — مکمل ناکامی اور ہزیمت۔
فتنہ الخوارج: پس منظر اور بھارتی حمایت
ISPR کے مطابق، کارروائی کے دوران مارے جانے والے دہشت گرد بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کے گروہ سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ گروہ پاکستان میں فرقہ وارانہ اور لسانی بنیادوں پر فساد پھیلانے کی کوشش کر رہا تھا۔ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی RAW ان عناصر کو مالی و تکنیکی مدد فراہم کر رہی تھی تاکہ پاکستان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت نے خفیہ طور پر دہشت گرد گروہوں کو فنڈنگ اور ٹریننگ فراہم کی ہو۔ اس سے قبل بلوچستان اور قبائلی اضلاع میں بھی بھارتی مداخلت کے شواہد کئی بار سامنے آ چکے ہیں۔
مقامی عوام کا ردِعمل
ڈیرہ اسماعیل خان کے عوام نے سکیورٹی فورسز کے اس کامیاب آپریشن کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے نہ صرف علاقہ دشمنوں سے پاک کیا بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی بحال کیا۔
کئی مقامی بزرگوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میجر سبطین جیسے شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان کی شہادت سے نئی نسل کو حب الوطنی کا سبق ملتا ہے۔
حکومتی مؤقف
نگران وفاقی وزیرِ داخلہ نے آپریشن میں کامیابی پر پاک فوج کو مبارکباد دی اور شہید میجر سبطین حیدر کو قومی ہیرو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف جنگ میں پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر ردِعمل
سوشل میڈیا پر “#MajorSibtainShaheed” اور “#DeraIsmailKhanOperation” ٹرینڈ کرنے لگے۔ صارفین نے میجر سبطین کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کے خاندان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
پاک فوج کے آپریشنز کی کامیابیوں کا تسلسل
گزشتہ چند ماہ میں پاک فوج نے خیبرپختونخوا، بلوچستان، اور شمالی علاقہ جات میں کئی کامیاب آپریشن کیے ہیں جن میں درجنوں دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ ان میں ڈیرہ اسماعیل خان آپریشن بھی نمایاں ہے جس نے دشمن کے نیٹ ورک کو ایک بڑا دھچکا دیا۔
دہشت گردی کے خاتمے کی حکمتِ عملی
پاکستان نے 2014 سے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے، جن میں آپریشن ضربِ عضب، ردالفساد، خیبر ون تا فائیو جیسے بڑے فوجی آپریشن شامل ہیں۔ ان آپریشنز کے نتیجے میں ملک کے بیشتر علاقوں سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا۔
اب سکیورٹی فورسز جدید ٹیکنالوجی، انٹیلی جنس اور عوامی تعاون کے ساتھ Targeted Intelligence-Based Operations (IBOs) کے ذریعے دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کر رہی ہیں۔
قومی اتحاد اور عوامی ذمہ داری
ماہرین کے مطابق، دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج کی نہیں بلکہ پوری قوم کی مشترکہ جدوجہد ہے۔ جب تک عوام سکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، دشمن کبھی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوگا۔
پاک فوج کا اورکزئی میں آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 19 دہشتگرد ہلاک، 11 جوان شہید
ڈیرہ اسماعیل خان آپریشن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے شہیدوں کے خون کی حفاظت جان سے بڑھ کر کرتی ہے۔ میجر سبطین حیدر جیسے بہادر افسران کی قربانیاں قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
ان کی شہادت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ امن کی قیمت ہمیشہ بہادر سپوتوں کے خون سے ادا کی جاتی ہے، اور پاکستان کے سپاہی یہ قیمت ہمیشہ فخر سے ادا کرتے رہیں گے۔
Comments 1