اب دبئی ائیرپورٹ پر اے آئی کوریڈور , بغیر پاسپورٹ اور دستاویزات دکھائے سفر
اگر آپ بیرون ملک سفر کرتے ہیں تو آپ اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ ائیرپورٹ پر پاسپورٹ چیکنگ، شخصیت کی تصدیق اور امیگریشن کے مراحل کتنا وقت لیتے ہیں۔ اکثر مسافروں کو اس عمل کے دوران طویل قطاروں میں کھڑا رہنا پڑتا ہے اور پرواز کے وقت سے پہلے کئی گھنٹے ایئرپورٹ پر گزارنے پڑتے ہیں۔ مگر اب دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی بدولت یہ صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔
یقین کرنا مشکل لگتا ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دبئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اب مسافروں کو اپنی شناخت کے لیے پاسپورٹ یا شناختی کارڈ دکھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ دبئی ائیرپورٹ کو دنیا کا سب سے مصروف ایئرپورٹ قرار دیا جاتا ہے، جہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے اور جاتے ہیں۔ ایسے میں وقت بچانے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے وہاں دنیا کا پہلا آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پسنجر کوریڈور متعارف کرا دیا گیا ہے۔
یہ کوریڈور، جسے حکام نے ’ریڈ کارپٹ‘ کا نام دیا ہے، مسافروں کو اسمارٹ ٹریول کا نیا تجربہ فراہم کرے گا۔ اب جو مسافر ایمریٹس ائیرلائن کے ذریعے سفر کریں گے وہ بغیر کسی دستاویزات دکھائے، بغیر پاسپورٹ اسکین کرائے اور بغیر امیگریشن ڈیسک پر رکے، چند سیکنڈ میں اپنی پرواز پر سوار ہو سکیں گے یا ائیرپورٹ سے باہر جا سکیں گے۔
اے آئی کوریڈور وقت کی بچت اور سہولت
دبئی حکام کے مطابق یہ ٹیکنالوجی ایک وقت میں کم از کم 10 مسافروں کی شناختی تصدیق کر سکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امیگریشن کلیئرنس، جو روایتی پاسپورٹ کاؤنٹر پر کئی منٹ لے سکتا ہے، اب صرف چند سیکنڈ میں مکمل ہو جائے گا۔ اس سے نہ صرف مسافروں کا قیمتی وقت بچے گا بلکہ ان کے سفر کا انداز بھی مکمل طور پر بدل جائے گا۔
ٹیکنالوجی کیسے کام کرے گی؟
یہ کوریڈور جدید اے آئی سسٹمز اور بائیو میٹرک ڈیٹا پر مبنی ہے۔ جب مسافر کوریڈور میں داخل ہوں گے تو ان کا ڈیجیٹل ڈیٹا اور بائیو میٹرکس (جیسے چہرے کے خدوخال) خودکار طریقے سے شناخت کر لیں گے۔ اگر شناخت میں کوئی بے ضابطگی سامنے آئے تو سسٹم فوراً کیس کو مینوئل طریقے یعنی امیگریشن حکام کے حوالے کر دے گا۔
سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں
حکام کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی خاص بات یہ ہے کہ اس سے سہولت بڑھتی ہے لیکن سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا۔ ہر مسافر کی جانچ پڑتال تیز رفتاری اور محفوظ طریقے سے مکمل کی جاتی ہے۔ یوں یہ سسٹم بیک وقت سہولت اور تحفظ دونوں فراہم کرتا ہے۔
اسمارٹ ٹریول کی جانب بڑا قدم
دبئی حکام نے اس منصوبے کو اسمارٹ ٹریول کا مستقبل قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے ایئرپورٹس کو مستقبل میں ایسے ہی جدید سسٹمز اپنانے ہوں گے تاکہ مسافروں کا قیمتی وقت بچے اور سفر مزید آرام دہ بن سکے۔
یہ ٹیکنالوجی اس بات کا ثبوت ہے کہ دبئی نہ صرف کاروبار اور سیاحت کے لیے دنیا کا مرکز بن چکا ہے بلکہ ٹیکنالوجی اور جدید سہولیات کے میدان میں بھی سب سے آگے ہے۔ مستقبل قریب میں توقع ہے کہ مزید ممالک بھی اس ماڈل کو اپنا کر اپنے ایئرپورٹس پر ایسے اے آئی کوریڈورز قائم کریں گے۔
