تحقیق: کینسر سے بچاؤ میں تیز رفتاری سے چلنا مؤثر
کینسر ایک ایسا مرض ہے جو دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ خاص طور پر 50 سال سے کم عمر افراد میں اس کے کیسز میں اضافہ تشویشناک صورت اختیار کر رہا ہے۔ ماہرین صحت اس مرض کو انسانی تاریخ کے بڑے چیلنجز میں شمار کرتے ہیں۔ لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ ایک سادہ سی عادت یعنی چہل قدمی کو اپنانا، خاص طور پر تیز رفتاری سے چلنا، کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
نئی تحقیق کیا کہتی ہے؟
ہانگ کانگ یونیورسٹی کے ماہرین نے حال ہی میں ایک بڑی تحقیق کی جس میں 4 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جو افراد زیادہ تیزی سے چلنے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں کینسر خصوصاً پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ روزانہ زندگی میں چند چھوٹی تبدیلیاں بھی بڑی بیماریوں کے خلاف ڈھال کا کام کر سکتی ہیں۔ کینسر سے بچاؤ کے لیے چہل قدمی ایک انتہائی مؤثر اور آسان عمل ہے جسے ہر عمر کے لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کر سکتے ہیں۔
کینسر اور چہل قدمی کا تعلق
ماضی میں زیادہ تر تحقیقی رپورٹس نے صرف چہل قدمی کے دورانیے اور کینسر کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا تھا۔ لیکن اس نئی تحقیق نے ایک نیا پہلو اجاگر کیا ہے: چہل قدمی کی رفتار بھی اتنی ہی اہم ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ تیز رفتاری سے چلنے والے افراد میں کینسر کی کسی بھی قسم سے متاثر ہونے کا خطرہ 13 سے 45 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ سب سے زیادہ اثر پھیپھڑوں کے کینسر میں دیکھا گیا، جس کا خطرہ 53 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ تیز قدمی ایک عملی اور قابل عمل عادت ہے جو براہِ راست کینسر سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔
چہل قدمی کے جسم پر اثرات
تیز رفتاری سے چہل قدمی صرف ایک ورزش نہیں بلکہ یہ جسم میں کئی مثبت تبدیلیاں لاتی ہے:
نظام تنفس بہتر ہوتا ہے۔
خون کی روانی تیز اور مؤثر ہوتی ہے۔
جسم میں ورم (inflammation) کم ہوتا ہے۔
کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے۔
یہ تمام عوامل ایسے ہیں جو بالواسطہ یا بلاواسطہ کینسر سے بچاؤ میں کردار ادا کرتے ہیں۔
کینسر کیوں خطرناک ہے؟
کینسر دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ عالمی اعداد و شمار کے مطابق ہر سال تقریباً 2 کروڑ نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔ یہ مرض اکثر خاموشی سے بڑھتا ہے اور جب تک اس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، اس وقت تک بیماری کافی آگے بڑھ چکی ہوتی ہے۔ اسی لیے ماہرین مسلسل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے صحت مند عادات اپنانا سب سے مؤثر حکمت عملی ہے۔
کینسر سے بچاؤ کے دیگر طریقے
چہل قدمی کے علاوہ بھی چند عادات ہیں جو کینسر کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں:
صحت مند غذا: سبزیوں، پھلوں اور فائبر والی خوراک کا استعمال۔
ورزش: ہفتے میں کم از کم 150 منٹ کی جسمانی سرگرمی۔
تمباکو نوشی سے پرہیز: پھیپھڑوں اور دیگر اقسام کے کینسر کا بڑا سبب تمباکو ہے۔
شراب نوشی سے گریز: الکحل کئی اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
وزن پر قابو: موٹاپا بھی کینسر کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے۔
یہ تمام عادات مل کر چہل قدمی کے ساتھ کینسر سے بچاؤ کو مزید مؤثر بناتی ہیں۔
چہل قدمی کی رفتار کیوں اہم ہے؟
تحقیق میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ چہل قدمی کا صرف دورانیہ ہی نہیں بلکہ رفتار بھی صحت کے لیے ایک پیمانہ ہے۔ تیز رفتاری سے چلنے والے افراد میں جسمانی افعال بہتر رہتے ہیں اور ان کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں کینسر سمیت کئی دیگر بیماریوں سے تحفظ ملتا ہے۔
عوام کے لیے پیغام
ماہرین کے مطابق لوگوں کو اپنی روزمرہ زندگی میں تیز چہل قدمی کو شامل کرنا چاہیے۔ یہ عمل نہ صرف دل اور دماغ کی صحت بہتر بناتا ہے بلکہ کینسر سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین ہے۔ اگر آپ کے پاس ورزش کے لیے وقت نہیں تو صرف 20 سے 30 منٹ کی تیز چہل قدمی بھی بڑی بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے کے لیے کافی ہے۔
HPV ویکسینیشن مہم لاہور، کراچی، اسلام آباد میں شروع – سروائیکل کینسر کی روک تھام
کینسر ایک خطرناک اور جان لیوا مرض ہے مگر سادہ سی عادتیں اسے روکنے میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔ نئی تحقیق نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ تیز قدمی نہ صرف جسمانی فٹنس کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ براہِ راست کینسر سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔ اب یہ ہم سب پر منحصر ہے کہ ہم اس آسان عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور آنے والے وقت میں صحت مند اور محفوظ زندگی گزاریں۔
Comments 1