پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا میں تبدیلی کو پارٹی کی اولین ترجیح قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوام کا ساتھ چاہتے ہیں، "بوٹوں کے حضور بیٹھ کر حکومت نہیں مانگیں گے”۔
مولانا نے کہا کہ موجودہ حکومتیں بھتہ خوروں کی حمایت یافتہ ہیں، اور فاٹا انضمام ایک "غلط فیصلہ” تھا جسے واپس لینا ملک کے مفاد میں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ 8 سال بعد بھی فاٹا میں بنیادی نظام نافذ نہیں ہو سکا، اور وہاں پٹواری تک نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جرگہ روایتی قبائلی نظام کی نمائندگی کرتا ہے، اور ہم قبائلی عوام کی آواز کا احترام کرتے ہیں۔ عمران خان سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہیے، تاہم جیلیں سیاست کا حصہ رہی ہیں۔