ایف بی آر کا آن لائن کاروبار پر 18 فیصد سیلز ٹیکس: ڈیجیٹل آرڈرز پر سخت قوانین نافذ
پاکستان میں آن لائن خرید و فروخت کے بڑھتے ہوئے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں اہم ترامیم کر دی ہیں۔ نئے نوٹیفکیشن کے مطابق، اب ڈیجیٹل آرڈرز، کیش آن ڈیلیوری، آن لائن مارکیٹ پلیسز، کوریئر سروسز اور ادائیگی ایجنٹس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی کٹوتی لازم قرار دی گئی ہے۔
ایف بی آر نے اس ترمیم کے تحت نئے فارمز STR-34، STR-35، اور STR-36 بھی متعارف کروا دیے ہیں، جو متعلقہ کاروباروں کو ہر ماہ جمع کرانے ہوں گے۔ اس اقدام کا مقصد آن لائن کاروبار کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنا اور ڈیجیٹل معیشت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔
سیلز ٹیکس رولز میں نیا باب شامل
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ایک نیا باب شامل کیا گیا ہے، جس کے تحت درج ذیل ادارے 18 فیصد سیلز ٹیکس کی کٹوتی کے پابند ہوں گے:
آن لائن مارکیٹ پلیسز
کوریئر سروسز
پیمنٹ گیٹ ویز یا ادائیگی ایجنٹس
یہ تمام ادارے اب صارف سے وصول شدہ رقم پر ٹیکس کاٹ کر ایف بی آر کو رپورٹ کرنے کے پابند ہوں گے۔
کیش آن ڈیلیوری پر بھی سیلز ٹیکس لاگو
عام تصور کے برعکس، ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ صرف ڈیجیٹل ادائیگی پر ہی نہیں بلکہ کیش آن ڈیلیوری (COD) پر بھی 18 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہوگا۔ اس فیصلے سے وہ کاروبار اور صارفین متاثر ہوں گے جو COD کو ایک محفوظ آپشن سمجھتے تھے۔
کوریئرز اور مارکیٹ پلیسز کی نئی ذمہ داریاں
ایف بی آر کے مطابق اب کوریئر کمپنیز اور آن لائن مارکیٹ پلیسز کو درج ذیل اقدامات کرنا ہوں گے:
آرڈر کی رقم وصول کرنے کے بعد سیلز ٹیکس کی کٹوتی
ہر وینڈر کا رجسٹریشن ڈیٹا اور آرڈر کی تفصیل
ہر ماہ کی 10 تاریخ تک متعلقہ فارم ایف بی آر کو جمع کرانا
فارم کی تفصیل:
STR-34: مارکیٹ پلیسز وینڈر کے آرڈرز کی رپورٹنگ کے لیے
STR-35: ماہانہ بنیاد پر ٹیکس کی کٹوتی اور ادائیگی کا بیان
STR-36: کوریئر کمپنیز کے لیے، ترسیل اور ٹیکس تفصیل کے ساتھ

ٹیکس کٹوتی کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا بھی ضروری
کوریئر اور ادائیگی ایجنٹس پر لازم ہے کہ وہ وینڈر کو سیلز ٹیکس کٹوتی کا سرٹیفکیٹ فراہم کریں، جس میں درج ہوں گے:
وینڈر کا نام
رجسٹریشن نمبر
اشیاء کی تفصیل
کاٹی گئی سیلز ٹیکس کی رقم
یہ عمل ایف بی آر اور وینڈر کے درمیان شفافیت قائم کرنے کے لیے ضروری ہے۔
آن لائن کاروبار کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا بڑا قدم
ایف بی آر کی حالیہ ترامیم کو حکومت کا اہم اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ہے:
ڈیجیٹل معیشت کو ریگولیٹ کرنا
غیر رجسٹرڈ آن لائن کاروباروں کی نگرانی
ریونیو میں اضافہ
ٹیکس چوری کو روکنا
اگرچہ یہ تبدیلیاں ای کامرس انڈسٹری کے لیے ابتدائی طور پر چیلنج بن سکتی ہیں، مگر حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات قومی معیشت میں شفافیت اور نظم و ضبط کے لیے ناگزیر ہیں۔
کاروباری طبقے کے لیے مشورہ
قومی معیشت میں شفافیت اور نظم و ضبط
اگر آپ:
آن لائن اسٹور چلاتے ہیں
کوریئر سروس فراہم کرتے ہیں
یا ڈیجیٹل ادائیگی کا پلیٹ فارم چلا رہے ہیں
تو آپ کو لازمی طور پر:
ایف بی آر کے ساتھ رجسٹریشن مکمل کرنا ہوگی
سیلز ٹیکس قوانین پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا
ہر ماہ کی مقررہ تاریخ تک رپورٹ جمع کرانا ہوگی
یہ اقدامات کاروباری برادری کے لیے وقتی مشکل ہو سکتے ہیں، لیکن ملک کے معاشی مستقبل کے لیے یہ ایک مثبت تبدیلی ہے