FBR Tax Return Date Extended: ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع کردی
ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن کی آخری تاریخ میں توسیع کر دی: عوام اور تاجر برادری کو مزید 15 دن کی مہلت
ملک بھر کے لاکھوں ٹیکس دہندگان کے لیے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی آخری تاریخ میں 15 دن کی توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔ اس توسیع کے بعد اب ٹیکس گزار 15 اکتوبر تک اپنے سالانہ گوشوارے جمع کروا سکتے ہیں۔
ایف بی آر نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا، جس میں توسیع کی منظوری کا اعلان کیا گیا۔ اس فیصلے کا خیرمقدم عوام، ٹیکس کنسلٹنٹس، اور تاجر برادری کی جانب سے کیا جا رہا ہے، جو ایک عرصے سے آخری تاریخ میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
توسیع کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کا عمل ہر سال پاکستان کے مالی نظام کے لیے ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے۔ تاہم، رواں سال مختلف وجوہات کی بنیاد پر صارفین کی بڑی تعداد آخری تاریخ سے پہلے اپنے گوشوارے جمع نہیں کر سکی تھی۔ ان میں چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:
ٹیکنیکل مسائل: ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر وقتاً فوقتاً فنی خرابیاں رپورٹ ہو رہی تھیں، جس سے صارفین کو ریٹرن فائل کرنے میں مشکلات پیش آئیں۔
شارٹ ٹائم لائن: متعدد ٹیکس دہندگان اور اکاؤنٹنٹس نے وقت کی قلت پر تشویش ظاہر کی اور درخواست کی کہ مہلت میں توسیع کی جائے تاکہ وہ درست اور مکمل ریٹرن جمع کروا سکیں۔
دستاویزی تیاری: بہت سے افراد کو متعلقہ دستاویزات اکٹھی کرنے اور حسابات مکمل کرنے میں وقت درکار تھا، خصوصاً چھوٹے کاروباروں اور فری لانسرز کو۔
اب تک کتنے افراد نے ریٹرن جمع کرایا؟
ایف بی آر ذرائع کے مطابق، اب تک 40 لاکھ (4 ملین) سے زائد افراد نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروا دیے ہیں، جو کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ایک بہتر پیش رفت ہے۔
تاہم، لاکھوں افراد ایسے بھی ہیں جو مختلف وجوہات کی بنیاد پر تاحال ریٹرن فائل نہیں کر سکے تھے، اور یہی وجہ تھی کہ ایف بی آر پر تاریخ میں توسیع کا دباؤ بڑھتا جا رہا تھا۔
ایف بی آر کا مؤقف اور نوٹیفکیشن کی تفصیلات
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا:
"عوامی مطالبے اور تکنیکی مسائل کے پیشِ نظر انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی آخری تاریخ میں 30 ستمبر 2025 سے بڑھا کر 15 اکتوبر 2025 تک توسیع کر دی گئی ہے۔ اس دوران تمام افراد، کاروباری ادارے اور تنخواہ دار طبقہ ریٹرن جمع کروا سکتے ہیں۔”
ایف بی آر نے مزید وضاحت کی کہ اس بار توسیع کے بعد مزید کسی قسم کی مہلت نہیں دی جائے گی، اس لیے ٹیکس دہندگان سے گزارش ہے کہ وہ بروقت اپنے ریٹرنز جمع کروا دیں۔
عوامی ردعمل: ریلیف کا خیرمقدم، لیکن نظام میں بہتری کا مطالبہ
ٹیکس دہندگان اور تاجر برادری نے تاریخ میں توسیع کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ مختلف چیمبرز آف کامرس اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز نے ایف بی آر کے فیصلے کو سراہا، مگر ساتھ ہی کچھ تحفظات کا اظہار بھی کیا۔
کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق:
"ہم ایف بی آر کے اس بروقت فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، مگر ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ آئندہ سالوں میں اس پورے عمل کو مؤثر اور سہل بنایا جائے تاکہ بار بار تاریخ میں توسیع کی ضرورت ہی نہ پڑے۔”
ٹیکس نیٹ میں توسیع کی کوششیں: ایک قدم اور آگے
40 لاکھ سے زائد افراد کی ریٹرن فائلنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس نیٹ میں بہتری آ رہی ہے۔ حکومت کی پالیسی کا مقصد ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے تاکہ محصولات کا دائرہ وسیع ہو، اور ملک خود انحصاری کی طرف بڑھے۔
ایف بی آر نے حالیہ برسوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ، بینکنگ ڈیٹا انٹیگریشن، اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی جیسے اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ ٹیکس نظام میں شفافیت اور وسعت لائی جا سکے۔
ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے لیے وارننگ
ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ وہ افراد یا ادارے جو 15 اکتوبر تک ریٹرن فائل نہیں کریں گے، ان کے خلاف جرمانے، جرائم کی نشان دہی، اور دیگر قانونی کارروائیاں کی جا سکتی ہیں۔
نان فائلرز کے لیے:
- بھاری جرمانے
- بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات تک رسائی
- ایئر ٹریول اور گاڑیوں کی رجسٹریشن پر پابندی جیسے اقدامات زیر غور ہیں۔
ریٹرن فائلنگ کا فائدہ کن لوگوں کو ہوتا ہے؟
ٹیکس ریٹرن فائل کرنا نہ صرف قانونی تقاضا ہے بلکہ مالی طور پر کئی فوائد بھی فراہم کرتا ہے:
کم ودہولڈنگ ٹیکس: فائلرز پر کئی قسم کے ٹیکس کم لگتے ہیں، جیسے کہ بینک ٹرانزیکشنز، جائیداد کی خرید و فروخت، اور گاڑیوں کی رجسٹریشن وغیرہ پر۔
بینک لون کی سہولت: ریٹرن فائلنگ مالی اعتبار سے ذمہ دار شہری کا ثبوت دیتی ہے، جس سے بینک لون یا کریڈٹ کارڈ کی منظوری میں آسانی ہوتی ہے۔
ٹیکس کریڈٹ اور ریفنڈ: بعض صورتوں میں ٹیکس دہندہ اضافی جمع شدہ ٹیکس واپس حاصل کر سکتا ہے۔
قانونی تحفظ: ریٹرن فائل کرنا قانونی اعتبار سے ایک حفاظتی عمل ہے، جو بعد میں کسی قانونی پیچیدگی سے بچاتا ہے۔
ڈیجیٹل فائلنگ: سہولت یا چیلنج؟
ایف بی آر نے گزشتہ چند سالوں میں فائلنگ کے نظام کو ڈیجیٹل کیا ہے تاکہ ریٹرن فائل کرنا آسان اور شفاف بنایا جا سکے۔ تاہم، اس نظام میں کچھ خامیاں اور فنی مسائل اکثر رپورٹ ہوتے ہیں۔
بہت سے صارفین کو IRIS سسٹم کے ذریعے فائلنگ میں تاخیر، لاگ ان کے مسائل، اور فارم بھرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ:
"ڈیجیٹل نظام ایک مثبت قدم ہے، لیکن اسے زیادہ صارف دوست اور مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔”
تجویز: ریٹرن فائلنگ کو عام آدمی کے لیے آسان بنایا جائے
ملکی معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ عام آدمی بھی ٹیکس نظام کا حصہ بنے۔ اس کے لیے درج ذیل اقدامات اہم ہو سکتے ہیں:
- سادہ زبان میں فارم
- اردو میں گائیڈ لائنز
- موبائل ایپ کے ذریعے ریٹرن فائلنگ
- چھوٹے کاروبار کے لیے آسان فائلنگ ماڈلز
- مفت ہیلپ ڈیسک اور ٹریننگ سیشنز
توسیع ایک موقع ہے، غفلت نہیں ہونی چاہیے
ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں 15 دن کی توسیع ایک بڑی سہولت ہے۔ تاہم، یہ سہولت ذمہ داری کے ساتھ استعمال ہونی چاہیے۔ ٹیکس فائلنگ نہ صرف قومی ذمہ داری ہے بلکہ ذاتی مالی تحفظ اور فوائد کا ذریعہ بھی ہے۔
یہ موقع ہے کہ عوام، خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ، چھوٹے کاروباری افراد، اور نوجوان فری لانسرز اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ملک کے اقتصادی نظام کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔












Comments 1