قاسم آباد میں فتنہ الہندوستان کے دہشتگرد گرفتار، CTD کی خفیہ کارروائی کامیاب
حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں انسداد دہشت گردی فورس (CTD) نے ایک اہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دو خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی بظاہر خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی اور اس کا مقصد سندھ میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے خطرات کو کم کرنا تھا۔
انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی تفصیل
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق یہ کارروائی مکمل منصوبہ بندی کے تحت انجام دی گئی۔ دو دہشتگرد جو کافی عرصے سے فتنہ الہندوستان کے ساتھ وابستہ اور سکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے، قاسم آباد میں روپوش تھے۔

حکام نے بتایا کہ:
- دہشتگردوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں ٹیرر فنانسنگ کی رقم برآمد ہوئی۔
- ان کے پاس سے فتنہ الہندوستان سے وابستگی ظاہر کرنے والے کاغذی شواہد، رسیدیں، اور مالیاتی دستاویزات بھی ملی ہیں۔
- دہشتگرد ماضی میں سی ٹی ڈی پر حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔
لونی کوٹ حملے میں ملوث ہونے کا انکشاف
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار شدہ دہشتگرد اپریل 2025 میں لونی کوٹ، جامشورو میں سی ٹی ڈی موبائل پر فائرنگ کے واقعے میں بھی براہ راست ملوث تھے۔
اس حملے میں:
- سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
- جدید اسلحہ استعمال کیا گیا۔
- حملہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا۔
کارروائی کے دوران حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے، جو ایک بڑا ثبوت ہے۔
فتنہ الہندوستان کا نیٹ ورک اور فنڈنگ
سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گرفتار دہشتگرد فتنہ الہندوستان کے اس نیٹ ورک کا حصہ تھے جو پاکستان میں عدم استحکام، فسادات اور انتشار پھیلانے کے لیے:
- بھاری سرمایہ کاری
- آن لائن پروپیگنڈا
- دہشتگردی کے تربیتی کیمپس
جیسے وسائل استعمال کر رہا ہے۔

برآمد شدہ رقوم اور رسیدیں اس نیٹ ورک کی مالیاتی جڑوں کی نشاندہی کرتی ہیں، جو بیرونی عناصر سے جڑی ہو سکتی ہیں۔
فتنہ الہندوستان — ایک خطرناک سازش
"فتنہ الہندوستان” ایک ایسا منصوبہ ہے جس کا مقصد نہ صرف پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کمزور کرنا ہے بلکہ عملی طور پر:
- معاشرتی بے چینی پیدا کرنا
- اقوام کے درمیان اختلاف بڑھانا
- سکیورٹی اداروں کو نشانہ بنانا
- ملک کے خلاف عالمی سطح پر منفی تاثر پھیلانا
اس تنظیم کے دہشتگرد اکثر شہروں میں خاموشی سے کام کرتے ہیں اور مخصوص ٹارگٹس پر حملے کرتے ہیں۔ قاسم آباد میں حالیہ گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نیٹ ورک سندھ میں بھی اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
سی ٹی ڈی کی بروقت کارروائی کی ستائش
حیدرآباد، کراچی اور اندرونِ سندھ میں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے فتنہ الہندوستان کے خلاف جاری اقدامات کو مقامی آبادی نے سراہا ہے۔ عوامی رائے کے مطابق:
- سیکیورٹی ادارے ملک کو محفوظ رکھنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
- دہشتگردوں کی گرفتاری سے عوام کو سکون ملا ہے۔
- مزید کارروائیوں کی ضرورت ہے تاکہ مکمل صفایا ہو سکے۔
اگلے مراحل اور تفتیش
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق:
- گرفتار دہشتگردوں سے مزید تفتیش جاری ہے۔
- ان کے سہولت کاروں اور فنڈنگ نیٹ ورک تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
- جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
حکام نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فتنہ الہندوستان جیسے گروہوں کے خلاف مکمل جنگ جاری رہے گی اور ہر قیمت پر امن کو یقینی بنایا جائے گا۔
ایک خطرناک نیٹ ورک کا انکشاف
قاسم آباد میں فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں کی گرفتاری صرف ایک کارروائی نہیں بلکہ ایک بڑے نیٹ ورک کی نشاندہی ہے۔ یہ گرفتاری نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان کے لیے سیکیورٹی کے اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔
اب یہ دیکھنا ہوگا کہ:
- کیا سیکیورٹی ادارے اس نیٹ ورک کا مکمل صفایا کر پائیں گے؟
- کیا عوام، میڈیا اور ریاست ایک پیج پر آکر ان سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں؟
- اور سب سے اہم، فتنہ الہندوستان جیسے عناصر کو ہمیشہ کے لیے کیسے روکا جائے؟
سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنہ الہندوستان کے 19 خوارج انجام کو پہنچے
