گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے؟ اہم معلومات اور مکمل رہنمائی
پاکستان میں توانائی کا بحران ہمیشہ سے ایک اہم مسئلہ رہا ہے۔ ہر سال سردیوں میں گھریلو صارفین گیس کی کمی کی شکایات کرتے ہیں، اور نئے صارفین کے لیے گیس کنکشن حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ بن جاتا ہے۔ حال ہی میں ایس ایس جی سی (سوئی سدرن گیس کمپنی) اور ایس این جی پی ایل (سوئی نادرن گیس پائپ لائنز) نے گھریلو صارفین کے لیے نئے کنکشن دینے کا نیا طریقہ کار متعارف کرایا ہے، جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے۔
گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے؟
ایس ایس جی سی حکام کے مطابق سب سے پہلے ان صارفین کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے پہلے سے درخواستیں جمع کرا رکھی ہیں۔ اس وقت صرف گھریلو گیس کنکشن کی 39 ہزار درخواستیں پہلے سے موجود ہیں۔ لہٰذا، نئے کنکشن کے آغاز میں ان درخواست گزاروں کو ترجیح دی جائے گی۔
یہاں سب سے اہم سوال یہی ہے کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے اور کس بنیاد پر ان درخواستوں کو منظور کیا جائے گا۔ حکام نے وضاحت کی ہے کہ درخواستوں کا انتخاب نیٹ ورک کی دستیابی اور تکنیکی سہولیات کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
سالانہ ہدف
پہلے سال: 3 لاکھ گھریلو کنکشن فراہم کیے جائیں گے۔
دوسرے سال: 6 لاکھ گھریلو کنکشن دیے جائیں گے۔
یہ تعداد ظاہر کرتی ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے زیادہ سے زیادہ گھریلو صارفین کو سہولت دینے کے خواہاں ہیں۔ لیکن اس کے باوجود یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے۔
فیس اور اخراجات
نئے کنکشن کے لیے فیس اور ڈپازٹ کی تفصیل درج ذیل ہے:
سیکیورٹی ڈپازٹ: 20,000 روپے
10 مرلے تک کے گھر کے لیے کنکشن فیس: 21,000 روپے
10 مرلے سے بڑے گھر کے لیے کنکشن فیس: 23,000 روپے
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے اور ان کی فیس کتنی ہوگی، اس بارے میں صارفین کو شفاف معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
درخواست دینے کا طریقہ کار
صارفین کے ذہن میں سب سے اہم سوال یہ ہوتا ہے کہ نئے کنکشن کے لیے درخواست کیسے دی جائے۔ اس حوالے سے کمپنی نے ایک آسان نظام بنایا ہے۔
درخواست فارم قریبی ریجنل آفس سے یا کمپنی کی آفیشل ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
فارم بڑے حروف (Capital Letters) میں پُر کیا جائے گا۔
فارم جمع کرانے کے بعد ایس این جی پی ایل کی ٹیم سائٹ کا معائنہ کرے گی۔
تکنیکی امکانات دیکھنے کے بعد درخواست دہندہ کو ’پروپوزل لیٹر‘ یا ’ڈیمانڈ نوٹس‘ جاری کیا جائے گا۔
یہ تمام عمل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے اور یہ کنکشن صرف ان گھروں کو فراہم کیے جائیں گے جہاں نیٹ ورک کی دستیابی ممکن ہو۔
ضروری دستاویزات
درخواست کے ساتھ یہ دستاویزات لازمی جمع کرانا ہوں گی:
قومی شناختی کارڈ کی کاپی
جائیداد کی ملکیت کا ثبوت
ہمسایہ جائیداد کا گیس بل
یہ عمل اس لیے ضروری ہے تاکہ کمپنی اس بات کو یقینی بنا سکے کہ درخواست دہندہ اصل مالک ہے اور غیر قانونی کنکشن سے بچا جا سکے۔ اس سے ایک بار پھر واضح ہوتا ہے کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے، اس کا انحصار مکمل اور درست کاغذات جمع کرانے پر ہوگا۔
اوگرا کی شرائط
نئے صارفین کو اوگرا سے منظور شدہ آر ایل این جی (RLNG) معاہدے پر دستخط بھی کرنے ہوں گے۔ اس معاہدے کے بعد ہی کنکشن فراہم کیا جائے گا۔ اس کا مقصد شفافیت اور گیس کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔
گیس کنکشن کے نئے طریقہ کار کے فوائد
یہ نیا نظام گھریلو صارفین کے لیے کئی فوائد رکھتا ہے:
کم قیمت پر قدرتی گیس کی سہولت۔
درخواست کے عمل میں شفافیت۔
پرانی پینڈنگ درخواستوں کو ترجیح۔
جدید ٹیکنیکل معائنہ کے ذریعے درست مقامات پر کنکشن۔
یہ سب اقدامات اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے اور کس بنیاد پر ملیں گے۔
عوامی توقعات اور خدشات
اگرچہ یہ اعلان عام گھریلو صارفین کے لیے خوش آئند ہے، لیکن عوام کے ذہن میں یہ سوال اب بھی موجود ہے کہ کیا واقعی پینڈنگ درخواستوں کو ترجیح دی جائے گی؟ ماضی میں ایسے کئی منصوبے صرف کاغذی کارروائی تک محدود رہے ہیں۔ تاہم، اگر یہ نظام درست طریقے سے نافذ کیا گیا تو لاکھوں گھریلو صارفین کو ریلیف مل سکتا ہے۔
گیس کنکشن کے منتظر افراد کیلئے خوشخبری: حکومت کا سستی آر ایل این جی دینے کا فیصلہ
پاکستان میں گیس کا بحران ایک سنگین مسئلہ ہے لیکن حکومت اور اداروں کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ گھریلو صارفین کو سہولت دی جائے۔ ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کے اعلان کے مطابق سب سے پہلے پرانی درخواستوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
یعنی اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ گیس کنکشن پہلے کن کو ملیں گے، تو جواب یہ ہے کہ وہ صارفین جو پہلے سے درخواست جمع کرا چکے ہیں، انہیں سب سے پہلے ترجیح دی جائے گی۔ اس کے بعد نئے درخواست دہندگان کو مرحلہ وار کنکشن فراہم کیے جائیں گے۔
Comments 1