بل گیٹس کی پاکستانی سیلاب متاثرین کی امداد، ڈبلیو ایچ او کے ذریعے ایک ملین ڈالر کی امداد کا اعلان، سیلاب سے ملک بھر میں 7465 مکانات،658 کلومیٹر سڑکیں،238پل،7 صحت مراکز تباہ اور 89 مراکز کو نقصان پہنچا
اسلام آباد : دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی فلاحی تنظیم گیٹس فاؤنڈیشن نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ایک ملین ڈالر امداد دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس امداد کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے متاثرہ علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔
ڈبلیو ایچ او کے ذریعے تقسیم
گیٹس فاؤنڈیشن کی طرف سے فراہم کی جانے والی یہ رقم ڈبلیو ایچ او پاکستان کے تعاون سے خرچ کی جائے گی۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ امداد چاروں صوبوں کے 33 متاثرہ اضلاع میں 4 لاکھ 65 ہزار سیلاب متاثرین کو طبی سہولیات کی فراہمی پر صرف ہوگی۔
ڈبلیو ایچ او پاکستان کے نمائندہ ڈاپنگ لو نے امداد کے بروقت اعلان پر گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"ڈبلیو ایچ او انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم بل گیٹس کی پاکستانی سیلاب متاثرین کی امداد کو صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو سہارا دینے اور سیلاب متاثرین تک طبی خدمات پہنچانے کے لیے استعمال کریں گے۔”
ڈاپنگ لو نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے مون سون بارشیں شدت اختیار کر رہی ہیں اور قدرتی آفات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں
ڈبلیو ایچ او کی تازہ رپورٹ کے مطابق:
26 جون سے 27 اگست تک ملک بھر میں 802 افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے۔
ساڑھے 5 ہزار سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔
7465 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ ہزاروں گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
658 کلومیٹر سڑکیں اور 238 پل سیلاب کی نذر ہو گئے۔
7 صحت مراکز مکمل طور پر تباہ جبکہ 89 مراکز کو شدید نقصان پہنچا۔
سب سے زیادہ تباہی کا سامنا صوبہ خیبرپختونخوا کو کرنا پڑا جہاں شدید بارشوں اور طوفانی ریلوں نے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا۔
متاثرہ آبادی کی مشکلات
سیلاب متاثرین اس وقت پناہ گاہوں، اسکولوں اور خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء، پینے کے صاف پانی، اور طبی سہولیات کی شدید قلت ہے۔ بچوں اور خواتین کی صحت سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے، جبکہ وبائی امراض پھوٹنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
پنجاب سیلاب کا خطرہ ڈیڑھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
عالمی برادری کا کردار
پاکستان بارہا عالمی برادری سے اپیل کر چکا ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی مدد کریں۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے سیلاب کی تباہ کاریوں پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ گیٹس فاؤنڈیشن کی امداد اس حوالے سے ایک مثبت قدم ہے، مگر ماہرین کے مطابق یہ رقم ضرورت کے مقابلے میں ناکافی ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی اور پاکستان
پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، حالانکہ اس کا عالمی کاربن اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ حالیہ سیلاب کو بھی ماہرین کلائمیٹ چینج سے جڑا ہوا سانحہ قرار دے رہے ہیں۔

مستقبل کا خدشہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دنیا نے گلوبل وارمنگ کے خلاف فوری اور سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو آنے والے برسوں میں پاکستان جیسے ممالک میں بارشوں اور سیلاب کی شدت مزید بڑھ سکتی ہے۔
بل گیٹس کی پاکستانی سیلاب متاثرین کی امداد یقیناً خوش آئند ہے، لیکن متاثرہ لاکھوں افراد کی بحالی کے لیے عالمی برادری، پاکستان کی حکومت اور مقامی اداروں کو مل کر زیادہ بڑے اور مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ امداد اگرچہ فوری ریلیف کا ذریعہ بنے گی، مگر طویل المدتی حل کے بغیر قدرتی آفات کے اثرات سے بچنا ناممکن ہے۔