غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، فضائی حملوں میں شہداء کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی
غزہ:
اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ غزہ کی پٹی میں مسلسل جاری ہے۔ پیر کی فجر سے شروع ہونے والی شدید فضائی بمباری کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ابتدائی طور پر شہادتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو بعدازاں بڑھتے ہوئے 88 تک پہنچی، اور اب 100 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
فضائی حملے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں میں کیے گئے جہاں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 15 افراد شہید ہوئے، جبکہ جنوبی علاقوں میں خان یونس، رفح، اور مشرقی غزہ میں التفاح اور الشجاعیہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
رفح میں امدادی سامان کی تقسیم کے مقام الشاکوش کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے۔ جنوبی علاقوں میں دیگر حملوں میں 7 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ خان یونس کے مشرقی علاقے سے 3 لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ مشرقی غزہ میں ایک اور حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔
دوسری جانب، امریکی صدر نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی اُمید ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا:
"ہم غزہ پر اچھی پیش رفت کر رہے ہیں، اور ممکن ہے جلد ہی بات کرنے کے لیے کچھ ہو۔”
اس سے قبل سابق صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر رضامند ہو چکا ہے۔ قطر میں جاری مذاکرات میں حماس کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ امریکہ اس بات کی ضمانت دے کہ جنگ بندی کے دوران اسرائیلی حملے دوبارہ شروع نہیں ہوں گے، جب تک کہ مستقل جنگ بندی پر اتفاق نہ ہو جائے۔