غزہ میں انسانی بحران: اسرائیل نے 22 ہزار امدادی ٹرک روک دیے، غزہ میڈیا آفس کا عالمی برادری سے فوری مطالبہ
غزہ: (ویب ڈیسک) اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایک اور متنازعہ اقدام کے تحت 22 ہزار سے زائد انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ پہلے ہی خوراک، ادویات، اور صاف پانی کی شدید قلت کا شکار ہے۔

عالمی میڈیا ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ امدادی ٹرک اقوام متحدہ، ریڈ کراس، اور دیگر عالمی فلاحی اداروں کی جانب سے بھیجے گئے تھے۔ ان میں غذائی اجناس، ادویات، پینے کا پانی، اور طبی ساز و سامان شامل تھا۔ ان کا مقصد غزہ کے عام شہریوں کو فوری ریلیف فراہم کرنا تھا، جو کئی ماہ سے جاری اسرائیلی محاصرے کے باعث شدید متاثر ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی دانستہ رکاوٹ، پالیسی یا انتقامی کارروائی؟
غزہ میڈیا آفس کے جاری کردہ بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے یہ امدادی قافلے جان بوجھ کر سرحدی داخلی راستوں پر روک رکھے ہیں۔
بیان کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں بلکہ ایک منظم اسرائیلی پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد غزہ کے عوام کو قحط، بھوک، بیماری اور افراتفری کا شکار بنانا ہے تاکہ ان کی مزاحمت کمزور پڑ جائے۔
جنگی جرم اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی
غزہ انتظامیہ نے اس اقدام کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھیجی جانے والی امداد کو روک کر بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
مزید کہا گیا:
"یہ وہی ریاست ہے جو بچوں کی خوراک اور مریضوں کی دوا روک کر انسانیت کے منہ پر طمانچہ مار رہی ہے۔ اسرائیلی پالیسیوں کا مقصد صرف زمین پر قبضہ نہیں بلکہ پورے ایک قوم کو ختم کرنا ہے، جو نسل کشی کے مترادف ہے۔”
خاموش ریاستیں بھی ذمہ دار
غزہ میڈیا آفس نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اُن ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو یا تو خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں یا بالواسطہ اسرائیلی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔
"یہ خاموشی مجرمانہ ہے۔ جو ریاستیں اس ظلم پر خاموش ہیں، وہ بھی اس جرم میں شریک ہیں۔”

عوامی مشکلات میں اضافہ
مقامی ذرائع کے مطابق غزہ میں:
اسپتالوں میں ادویات ناپید ہو چکی ہیں
حاملہ خواتین اور شدید بیمار افراد کو علاج میسر نہیں
ہزاروں بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہو چکے ہیں
پینے کا صاف پانی نایاب ہو چکا ہے
بجلی کی بندش سے اسپتالوں میں آپریشن معطل ہیں
عالمی برادری سے ہنگامی مطالبات
غزہ میڈیا آفس نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم (OIC)، یورپی یونین، اور انسانی حقوق کے اداروں سے درج ذیل مطالبات کیے ہیں:
تمام امدادی ٹرکوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر غزہ میں داخل ہونے دیا جائے
سرحدی راستے کھولے جائیں تاکہ امداد کی فراہمی ممکن ہو
اسرائیل پر سفارتی اور قانونی دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ انسانی امداد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کرے
عالمی میڈیا اس بحران کو بھرپور کوریج دے
نتیجہ: انسانیت کا امتحان
اس وقت غزہ میں صورتحال کسی انسانی المیے سے کم نہیں۔ 22 ہزار امدادی ٹرکوں کو روکنا نہ صرف غیر انسانی عمل ہے بلکہ یہ دنیا کے سامنے انسانیت کے دعوے کی حقیقت بھی بے نقاب کرتا ہے۔ اگر عالمی برادری نے اب بھی کردار ادا نہ کیا تو آنے والے دنوں میں غزہ میں مزید جانیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔