عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی – سرمایہ کاروں اور عوام کے لیے اہم خبر
آج کے دن ایک بار پھر عالمی اور مقامی سونے کی مارکیٹ میں قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 5 امریکی ڈالر کی کمی واقع ہوئی، جس کے بعد نئی قیمت 3 ہزار 356 ڈالر فی اونس مقرر کی گئی ہے۔ یہ کمی عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کے رجحانات میں ایک اہم تبدیلی کی علامت سمجھی جا رہی ہے، جو سرمایہ کاروں، جیولری مارکیٹ، اور عام صارفین کے لیے یکساں اہمیت رکھتی ہے۔
عالمی مارکیٹ کی صورتحال
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی کی بنیادی وجوہات میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ، خام تیل کی قیمتوں میں نرمی، اور بڑے اقتصادی بلاکس کی مالیاتی پالیسیوں میں تبدیلی شامل ہیں۔ حالیہ دنوں میں امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود کے بارے میں ملے جلے بیانات اور چین سمیت دیگر بڑی معیشتوں میں طلب میں کمی نے سونے کی عالمی قیمت کو دبا دیا ہے۔
پاکستانی مارکیٹ میں اثرات
عالمی مارکیٹ میں اس کمی کا براہِ راست اثر پاکستان میں بھی دیکھا گیا، جہاں فی تولہ سونے کی قیمت 500 روپے کمی کے بعد 3 لاکھ 58 ہزار 300 روپے پر آگئی۔ اسی طرح فی دس گرام سونے کی قیمت 429 روپے کمی کے بعد 3 لاکھ 7 ہزار 184 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ اس کمی نے جیولری خریداروں، خاص طور پر شادی بیاہ کے سیزن میں، ایک خوشگوار موقع فراہم کیا ہے۔
جیولری مارکیٹ کا ردعمل
کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر بڑے شہروں کی سنار مارکیٹوں میں آج خریداروں کی آمد میں واضح اضافہ دیکھا گیا۔ جیولرز کے مطابق قیمتوں میں کمی کے باعث لوگ سرمایہ کاری اور ذاتی استعمال کے لیے سونا خریدنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو سونے کی مانگ مزید بڑھ سکتی ہے، جو آئندہ مہینوں میں قیمتوں کو دوبارہ اوپر لے جا سکتی ہے۔
سونے کی طلب اور سرمایہ کاری
سونا ہمیشہ سے ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ ہو یا کرنسی کی قدر غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو۔ پاکستان میں مہنگائی کے بڑھتے ہوئے رجحان اور روپے کی قدر میں کمی نے عوام کو اپنی بچت کو محفوظ رکھنے کے لیے سونے کی خریداری کی طرف مائل کیا ہے۔ آج کی کمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک سنہری موقع کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی عوامل کا اثر
عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں کمی کی ایک بڑی وجہ امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی بہتری بھی ہے۔ ڈالر کی مضبوطی عام طور پر سونے کی قیمت پر منفی اثر ڈالتی ہے کیونکہ سونا ڈالر میں ہی عالمی مارکیٹ میں ٹریڈ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ اور یورپ میں جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں وقتی کمی اور خام تیل کی قیمتوں میں کمی نے بھی سرمایہ کاروں کو محفوظ اثاثوں سے نکل کر رسک لینے والی سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا ہے۔
مستقبل کا منظرنامہ
ماہرین معاشیات کے مطابق اگر عالمی سطح پر افراطِ زر کے دباؤ میں کمی جاری رہی اور بڑے مرکزی بینک سود کی شرحوں میں مزید اضافہ نہ کریں تو سونے کی قیمتوں میں مزید کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ تاہم، جغرافیائی سیاسی خطرات، معاشی غیر یقینی اور ڈالر کی قدر میں اچانک کمی کسی بھی وقت سونے کی قیمت کو دوبارہ اوپر دھکیل سکتی ہے۔
عوامی ردعمل اور خریداری کے رجحانات
عام صارفین، خصوصاً شادی بیاہ کے مواقع پر زیورات خریدنے والے افراد، اس کمی کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ قیمتیں مستقبل میں ممکنہ اضافے سے پہلے خریداری کا بہترین موقع فراہم کر رہی ہیں۔ جیولرز کا کہنا ہے کہ آج مارکیٹ میں گاہکوں کی تعداد گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں دگنی رہی۔
تاریخی پس منظر
گزشتہ سال سونے کی قیمت میں بار بار ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا تھا، جس کی وجہ مہنگائی، روپے کی قدر میں کمی، اور عالمی سیاسی حالات تھے۔ تاہم، رواں ماہ کے آغاز سے اب تک قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ کمی کا رجحان غالب رہا ہے۔ اس کمی نے سرمایہ کاروں اور صارفین دونوں کے لیے مارکیٹ کو مزید پرکشش بنا دیا ہے۔
آج کی کمی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سونے کی قیمت عالمی اور مقامی سطح پر متعدد عوامل سے متاثر ہوتی ہے۔ عالمی مارکیٹ کے رجحانات، کرنسی کی شرح مبادلہ، اور ملکی طلب و رسد سب مل کر اس قیمتی دھات کی قیمت کا تعین کرتے ہیں۔ موجودہ کمی عوام کے لیے ایک موقع ہے، لیکن سرمایہ کاروں کو محتاط رہتے ہوئے عالمی معاشی حالات پر نظر رکھنی چاہیے۔
READ MORE FAQs.
آج پاکستان میں سونے کی قیمت کیا ہے؟
آج فی تولہ سونا 3 لاکھ 58 ہزار 300 روپے اور فی 10 گرام 3 لاکھ 7 ہزار 184 روپے ہے۔
عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت کیا ہے؟
آج عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 3,356 ڈالر ہے۔
سونے کی قیمت میں کمی کیوں آئی
ڈالر کی قدر میں اضافہ، عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال اور سرمایہ کاری کے رجحان کی تبدیلی کے باعث۔


Comments 4