گجرات میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے جس نے ہر حساس دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ نامعلوم افراد نے ایک بے زبان بھینس کی دو ٹانگیں کاٹ کر ظلم و بربریت کی انتہا کردی۔ یہ واقعہ نہ صرف انسانی ہمدردی کے تقاضوں کے منافی ہے بلکہ معاشرتی بگاڑ کی ایک خوفناک تصویر بھی پیش کرتا ہے۔ گجرات بھینس پر تشدد کے اس واقعے نے عوامی سطح پر شدید غم و غصہ پیدا کردیا ہے۔
واقعہ کی تفصیلات
پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ گجرات کے علاقے جلال پور جٹاں میں پیش آیا۔ نامعلوم افراد نے رات کی تاریکی میں بھینس پر حملہ کیا اور اس کی دونوں ٹانگیں کاٹ ڈالیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تاہم ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے۔
متاثرہ خاندان کا دکھ
بھینس کے مالک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ بھینس ان کے خاندان کی کفالت کا واحد ذریعہ اور کل اثاثہ تھی۔ دودھ بیچ کر وہ اپنے بچوں کی ضروریات پوری کرتے تھے۔ اس ظلم نے انہیں شدید مالی اور جذباتی نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔
معاشرتی رویے اور جانوروں پر ظلم
پاکستان میں جانوروں پر ظلم کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ کہیں کتوں کو پتھروں سے مارا جاتا ہے، تو کہیں مویشیوں کو تکلیف دہ طریقے سے ہلاک کیا جاتا ہے۔ گجرات بھینس پر تشدد کا یہ واقعہ معاشرے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور عدم برداشت کا عکاس ہے۔ انسانی ترقی کا پیمانہ صرف تعلیم اور ٹیکنالوجی نہیں بلکہ جانوروں سے برتاؤ بھی ہے۔
قانونی پہلو
پاکستان میں جانوروں پر ظلم روکنے کے لیے قوانین موجود ہیں، لیکن ان پر سختی سے عملدرآمد نہیں ہوتا۔ موجودہ قوانین کے تحت ایسے ملزمان کو سزا دی جا سکتی ہے، لیکن اکثر اوقات یہ مقدمات نظرانداز کر دیے جاتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ایسے کیسز کو سنجیدگی سے لے اور جانوروں کے تحفظ کے لیے خصوصی یونٹ قائم کرے۔
عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر گجرات بھینس پر تشدد کے واقعے پر لوگوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل نہ صرف غیر انسانی ہے بلکہ انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ کئی افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ جانوروں پر ظلم کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں مقرر کی جائیں تاکہ مستقبل میں کوئی اس طرح کا قدم نہ اٹھائے۔
یہ افسوسناک واقعہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں جانوروں کے ساتھ کس طرح کا سلوک کرتے ہیں۔ گجرات بھینس پر تشدد اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر معاشرے میں انصاف اور قانون کی عملداری نہ ہو تو کمزور ترین مخلوق سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ اب وقت ہے کہ حکومت، عدلیہ اور عوام سب مل کر جانوروں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں۔
گوجرانوالہ مضر صحت کھانے سے 4 بچوں کی ہلاکت، فارنزک رپورٹ میں زہر کی تصدیق