حج پالیسی میں بڑی تبدیلی: وفاقی حکومت کا غیر رجسٹرڈ عازمین سے بھی حج درخواستیں وصول کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2025 میں ایک اہم اور غیر معمولی فیصلہ کرتے ہوئے غیر رجسٹرڈ عازمین کو بھی حج درخواستیں جمع کرانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارت مذہبی امور کی جانب سے یہ قدم حج کوٹے کی تکمیل میں ممکنہ کمی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواہشمند افراد کو مقدس فریضے کی ادائیگی کا موقع میسر آ سکے۔
حج کوٹہ اور کم دلچسپی کی اطلاعات
باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے 2025 کے حج کے لیے 1 لاکھ 25 ہزار عازمین کا ہدف مقرر کیا تھا، تاہم ابتدائی طور پر صرف ساڑھے 4 لاکھ کے قریب افراد نے رجسٹریشن کروائی، جن میں سے محدود تعداد نے ہی باضابطہ درخواستیں جمع کرانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ اس صورتحال نے وزارت مذہبی امور کے حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا، کیونکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سرکاری حج اسکیم کا مکمل کوٹہ استعمال نہیں ہو سکے گا۔

رجسٹرڈ عازمین کیلئے درخواستیں جمع کرانے کا شیڈول
ذرائع کے مطابق رجسٹرڈ عازمین سے حج درخواستیں وصول کرنے کا عمل 4 اگست پیر سے شروع کیا جائے گا اور 9 اگست تک جاری رہے گا۔ ان افراد کو ترجیحی بنیادوں پر موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ سرکاری اسکیم کے تحت دستیاب سہولیات سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔ درخواستیں پہلے آئیے، پہلے پائیے کی بنیاد پر وصول کی جائیں گی۔

غیر رجسٹرڈ عازمین کیلئے خوشخبری
وزارت مذہبی امور نے اس مرتبہ غیر رجسٹرڈ افراد کے لیے بھی حج کی درخواستیں وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 11 اگست سے 16 اگست تک ایسے افراد بھی حج اسکیم میں شامل ہو سکیں گے جنہوں نے پہلے سے رجسٹریشن نہیں کروائی۔ یہ فیصلہ حکومت کی حج پالیسی میں نرمی کا مظہر ہے، جس کا مقصد خواہشمندوں کو آخری وقت میں بھی شرکت کا موقع فراہم کرنا ہے۔
ادائیگی کی تفصیلات اور اسکیمز
وزارت کے مطابق 2025 میں حج دو مختلف دورانیوں پر مشتمل ہوگا:
- طویل دورانیے کا حج (38 سے 42 روز):
اس اسکیم کے تحت جانے والے عازمین کو 5 لاکھ روپے کی ابتدائی رقم جمع کرانا ہو گی۔ - مختصر دورانیے کا حج (20 سے 25 روز):
اس مختصر حج اسکیم کے لیے ابتدائی قسط کے طور پر ساڑھے 5 لاکھ روپے جمع کرانے ہوں گے۔
مزید تفصیلات کے مطابق یہ رقوم بعد ازاں حتمی لاگت کے مطابق ایڈجسٹ کی جائیں گی، جبکہ باقی اقساط کے بارے میں بھی جلد اعلان متوقع ہے۔ درخواستیں منظور ہونے کے بعد حجاج کو تربیتی پروگرامز، ویکسینیشن، سفری انتظامات اور رہائشی تفصیلات کے بارے میں باضابطہ آگاہ کیا جائے گا۔
وزارت کا مؤقف
وزارت مذہبی امور کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ:
"ہم نے یہ فیصلہ وقت کی نزاکت اور عوامی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ ہمیں خدشہ تھا کہ اگر صرف رجسٹرڈ افراد کو ہی موقع دیا گیا تو کوٹہ مکمل نہیں ہو پائے گا، جبکہ ہزاروں ایسے خواہشمند موجود ہیں جنہیں بروقت معلومات نہ ملنے کے باعث رجسٹریشن کا موقع نہیں ملا۔”

سرکاری حج اسکیم کی خصوصیات
سرکاری اسکیم کے تحت حج کرنے والے عازمین کو دیگر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کی نسبت متعدد سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جن میں شامل ہیں:
- سعودی عرب میں حکومت کی طرف سے فراہم کردہ رہائش
- کھانے اور ٹرانسپورٹ کی معیاری سہولیات
- سرکاری ویزا اور مکمل سفری معاونت
- مدینہ منورہ میں طے شدہ قیام و زیارات
ان تمام سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام میں سرکاری حج اسکیم کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، مگر اس سال کم رجسٹریشن نے وزارت کو غیر متوقع فیصلے کی جانب راغب کیا۔
حج درخواستوں کی منظوری کا عمل
درخواستیں جمع ہونے کے بعد ان کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور منظور شدہ افراد کو بذریعہ ایس ایم ایس یا ای میل آگاہ کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی حج کی حتمی تیاریوں کا آغاز ہوگا جس میں حج تربیت، ویکسینیشن، پاسپورٹ، اور دیگر ضروری مراحل شامل ہوں گے۔
حکومت کا پیغام
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ وقت پر اپنی درخواستیں جمع کروائیں اور مقررہ تاریخوں کا خاص خیال رکھیں، کیونکہ بعد ازاں کوئی توسیع متوقع نہیں ہے۔ ترجمان وزارت مذہبی امور نے کہا:
"یہ فیصلہ عبادت کی راہ میں حائل رکاوٹیں کم کرنے کی کوشش ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ہر اہل مسلمان کو حج کا موقع ملے، چاہے وہ رجسٹرڈ ہو یا نہیں۔”
وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2025 میں لچک دکھاتے ہوئے غیر رجسٹرڈ عازمین کو بھی حج درخواستیں دینے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔ یہ اقدام حج کوٹہ مکمل کرنے اور زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو اس مقدس فریضے کی ادائیگی کا موقع دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ عازمین کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر وزارت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے درخواستیں جمع کروائیں۔
