ہلک ہوگن کی موت پر نیا انکشاف – پولیس تحقیقات میں حیران کن رخ
ہلک ہوگن کی اچانک موت: طبی غلطی یا قدرتی انجام؟ ایک معمہ جو دنیا کو جھنجھوڑ گیا
ریسلنگ کی دنیا کا ایک ناقابلِ فراموش نام، دنیا بھر کے لاکھوں مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والا ہلک ہوگن (Hulk Hogan) اب ہم میں نہیں رہا۔ 71 سالہ ہلک ہوگن کی موت نے صرف کھیلوں کی دنیا کو نہیں بلکہ عالمی سطح پر ان کے چاہنے والوں کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، 24 جولائی کو فلوریڈا میں دل کا دورہ ان کی موت کا سبب قرار دیا گیا، لیکن جیسے جیسے وقت گزرا، یہ واقعہ ایک نئے اور تشویشناک رخ کی جانب بڑھنے لگا۔
ابتدائی اطلاع: دل کا دورہ
ہلک ہوگن کی تیسری اہلیہ اسکائی ڈیلی نے 21 جولائی کی شب ایمرجنسی سروسز کو فون کیا، جب ہلک ہوگن سانس لینے میں دشواری کے بعد بے ہوش ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، مگر 24 جولائی کو ان کی موت کی تصدیق ہو گئی۔ ڈاکٹروں کا ابتدائی بیان تھا کہ وہ ہارٹ اٹیک کا شکار ہوئے اور ان کی موت قدرتی وجوہات کی بنا پر ہوئی۔
لیکن صرف چند دنوں بعد معاملہ اس وقت پیچیدہ ہوا جب ایک تھراپسٹ نے پولیس کو غیر معمولی تفصیل فراہم کی۔
تحقیقات کا نیا رُخ: ممکنہ طبی غلطی
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ایک تھراپسٹ — جو ہلک ہوگن کے ذاتی معالجین میں شامل تھے اور موت کے وقت ان کے گھر پر موجود تھے — نے پولیس کو بتایا کہ حالیہ سرجری کے دوران ایک سرجن نے غلطی سے Phrenic Nerve کو نقصان پہنچایا۔ یہ اعصابی ریشہ پھیپھڑوں کی حرکت اور سانس کے عمل کو کنٹرول کرتا ہے۔
اگر یہ دعویٰ درست ہے تو یہ صرف ایک طبی واقعہ نہیں، بلکہ میڈیکل مال پریکٹس (Medical Malpractice) کا سنگین کیس ہو سکتا ہے۔
تھراپسٹ کے بیان کو پولیس نے باڈی کیم فوٹیج میں ریکارڈ کر لیا، جس کے بعد کلیئر واٹر پولیس ڈپارٹمنٹ نے واقعے کی مزید چھان بین کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ اب تک پولیس کے مطابق کوئی "مشکوک شواہد” سامنے نہیں آئے، لیکن میڈیا اور عوامی دباؤ کی وجہ سے کیس بند کرنا آسان نہیں رہا۔
بیٹی بروک ہوگن کا ردِعمل
ہلک ہوگن کی بیٹی بروک ہوگن، جو خود بھی ایک میڈیا پرسن اور گلوکارہ ہیں، اس واقعے کے بعد کھل کر سامنے آئیں۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک تفصیلی پوسٹ میں کہا کہ پولیس کی باڈی کیم فوٹیج اور 911 کالز کو عوام کے سامنے لایا جائے کیونکہ ان کے مطابق “یہ شواہد پوری کہانی کو بدل سکتے ہیں۔”
بروک نے مزید کہا کہ انہیں کئی طبی ماہرین نے ذاتی طور پر رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہلک کی موت میں غفلت یا تکنیکی غلطی کا عنصر موجود ہو سکتا ہے، جس کی گہرائی سے چھان بین ضروری ہے۔
ان کے اس مطالبے نے نہ صرف میڈیا میں ہلچل مچائی بلکہ مداحوں کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیا کہ کہیں یہ ایک قابلِ ٹال موت تو نہیں تھی؟
ہلک ہوگن: ایک لیجنڈ کی کہانی
ہلک ہوگن، جن کا اصل نام ٹری ہالک ہوگان تھا، ریسلنگ کی دنیا کا وہ نام ہے جسے محض ایک کھلاڑی نہیں بلکہ ایک برانڈ، ایک ثقافتی علامت اور کئی نسلوں کے لیے ہیرو سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے WWE (سابق WWF) کو جس مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچایا، وہ آج بھی ریسلنگ کی تاریخ کا ناقابلِ فراموش باب ہے۔
گزشتہ ایک دہائی میں وہ مختلف جسمانی مسائل سے دوچار رہے، جن میں ریڑھ کی ہڈی، گھٹنے، کولہے، اور دل کے مسائل شامل تھے۔ ان کے قریبی ذرائع کے مطابق، انہوں نے پچھلے دس سالوں میں 10 سے زائد بڑی سرجریز کروائیں، جس میں ایک حالیہ سرجری — جو اس وقت زیرِ سوال ہے — بھی شامل ہے۔
میڈیکل مال پریکٹس: ایک سنجیدہ سوال
اگر تحقیق میں یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ سرجری کے دوران Phrenic Nerve کو نقصان پہنچانا ڈاکٹر کی لاپرواہی کا نتیجہ تھا، تو یہ کیس امریکہ میں ایک اور بڑے میڈیکل مال پریکٹس اسکینڈل میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
امریکہ میں ہر سال ہزاروں افراد طبی غفلت کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، لیکن مشہور شخصیات کے کیسز زیادہ حساس اور نمایاں ہو جاتے ہیں۔ ہلک ہوگن جیسی عالمی شہرت یافتہ شخصیت کے معاملے میں، یہ نہ صرف ایک قانونی جنگ بن سکتی ہے بلکہ امریکہ کے طبی نظام پر بھی سوالات اٹھا سکتی ہے۔
قانونی پیچیدگیاں اور آگے کا راستہ
ابھی تک کوئی قانونی دعویٰ (Lawsuit) دائر نہیں کیا گیا، لیکن بروک ہوگن کے بیانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ خاندان اس آپشن پر غور کر رہا ہے۔ اگر ثابت ہو جاتا ہے کہ سانس کی نالی سے متعلق اعصابی نظام کو نقصان پہنچانے میں سرجن کی غفلت شامل تھی، تو متعلقہ ہسپتال، معالجین اور ممکنہ طور پر دواؤں کے سپلائرز بھی عدالتی کارروائی کی زد میں آ سکتے ہیں۔
ایسے کیسز میں تکنیکی ماہرین، آزاد طبی کمیشنز اور فرانزک رپورٹس بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
مداحوں کا ردِعمل اور سوشل میڈیا کا دباؤ
ہلک ہوگن کے کروڑوں مداح دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر اپنے غم، صدمے اور غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ بہت سے مداحوں نے مطالبہ کیا ہے کہ:
پولیس کی تفتیش مکمل طور پر شفاف ہونی چاہیے
911 کالز اور باڈی کیم ویڈیوز کو پبلک کیا جائے
متعلقہ ڈاکٹرز اور اسپتال سے بازپرس کی جائے
ہیش ٹیگ #JusticeForHogan اور #RememberHulk سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مداح یہ معاملہ دبنے نہیں دیں گے۔
Our Third Man pic.twitter.com/e74KkWqXV5
— Hulk Hogan (@HulkHogan) April 30, 2025
ایک سوالیہ نشان باقی ہے
ہلک ہوگن کی موت کا معاملہ اب محض ایک طبی یا قدرتی موت کا کیس نہیں رہا۔ جیسے جیسے شواہد اور بیانات منظر عام پر آ رہے ہیں، یہ واضح ہو رہا ہے کہ اس معاملے میں بہت کچھ ایسا ہے جو ابھی چھپا ہوا ہے۔
کیا یہ واقعی ایک دل کا دورہ تھا؟
یا پھر ایک خطرناک طبی غفلت جس نے دنیا کو ایک لیجنڈ سے محروم کر دیا؟
یہ وہ سوالات ہیں جن کے جواب آنے والے ہفتے، مہینے یا شاید برسوں میں سامنے آئیں گے۔ لیکن جو چیز ابھی سے واضح ہے وہ یہ ہے کہ ہلک ہوگن کی موت نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
ان کے مداح، خاندان، اور شاید انصاف کی تلاش کرنے والے سبھی اس وقت صرف ایک بات جاننا چاہتے ہیں:
"ہلک ہوگن کی موت قدرتی تھی، یا کسی کی غلطی؟”
