حیدر آباد: لطیف آباد نمبر 10 میں غیر قانونی آتش بازی کی فیکٹری میں دھماکہ، 4 افراد جاں بحق، 6 زخمی,دھماکے کے فوراً بعد عمارت میں آگ بھڑک اٹھی
حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 10 میں ایک رہائشی گھر میں غیر قانونی طور پر آتش بازی کا سامان تیار کرنے والے کارخانے میں خوفناک دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم 4 مزدور جاں بحق اور 6 شدید زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے فوراً بعد عمارت میں آگ بھڑک اٹھی، جس نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ لطیف آباد یونٹ نمبر 10 لغاری گوٹھ میں ہوا، جہاں ایک گھر کو فائر ورکس یعنی آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی غیر قانونی فیکٹری کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی گھروں اور گلیوں کے شیشے تک لرز اٹھے۔
ریسکیو آپریشن جاری، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک
اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122 اور ایمبولینسز موقع پر پہنچ گئیں اور آگ بجھانے کے ساتھ ساتھ زخمیوں کو فوری طور پر لیاقت یونیورسٹی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
لیاقت یونیورسٹی ہسپتال کے ڈیوٹی ڈاکٹر وینیش کمار نے تصدیق کی کہ ایک لاش اور 6 زخمی برنس وارڈ منتقل کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر حیا کے مطابق زخمیوں میں سے دو افراد تقریباً 100 فیصد جھلس چکے ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر محمد حسین کے مطابق دو نامعلوم لاشیں بھی اسپتال لائی گئیں، جب کہ ایک اور مکمل طور پر جھلسی ہوئی لاش کو برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔
فیکٹری لائسنس، ملکیت اور قانونی حیثیت کی تحقیقات جاری
لطیف آباد کے اسسٹنٹ کمشنر سعود لُنڈ نے بتایا کہ وہ خود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ آتش بازی کا سامان بغیر لائسنس ایک گھر میں تیار کیا جا رہا تھا۔
"اصل صورتحال ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد سامنے آئے گی،” انہوں نے وضاحت کی۔
ایس ایس پی حیدر آباد عدیل چانڈیو کے مطابق پولیس فیکٹری کی ملکیت اور لائسنس سے متعلق تفصیلات چیک کر رہی ہے، اور فیکٹری مالک موقع سے غائب ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی فائر ٹینڈر، ایمبولینس اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئیں اور آگ بجھانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
سندھ حکومت کا نوٹس، تفصیلی رپورٹ طلب
وزیرِ داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی فیکٹریوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے:
"انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ دیکھا جائے کہ فیکٹری کے پاس قانونی لائسنس تھا یا نہیں اور حفاظتی اصولوں پر کتنا عمل کیا گیا۔”
#BREAKING | A powerful explosion has been reported in Hyderabad, Sindh, Pakistan, causing a building to collapse. Several people are believed to be trapped under the debris.
The blast took place near the Machi Goth airport area, with tremors felt nearby. More details are… pic.twitter.com/Vyd6ubcZ2r
— Organiser Weekly (@eOrganiser) November 15, 2025









