حیدرآباد میں موسلادھار بارش: نشیبی علاقے زیرآب، تعلیمی اداروں میں تعطیل
گزشتہ روز حیدرآباد میں موسلادھار بارش نے پورے شہر کا نقشہ بدل دیا۔ گھنٹوں جاری رہنے والی بارش نے جہاں شہریوں کو گرمی سے نجات دلائی، وہیں شہر کی اہم شاہراہوں اور نشیبی علاقوں کو زیرِ آب کر کے مشکلات میں اضافہ کر دیا۔ بارش کے بعد حیدرآباد کے بیشتر علاقے جھیل کا منظر پیش کرنے لگے اور آمد و رفت بری طرح متاثر ہوئی۔
بارش کی شدت اور متاثرہ علاقے
محکمہ موسمیات کے مطابق حیدرآباد میں موسلادھار بارش کا سلسلہ رات گئے سے جاری ہے جو وقفے وقفے سے تیز اور کبھی ہلکی بونداباندی کی صورت میں جاری رہا۔ لطیف آباد، قاسم آباد اور تعلقہ حیدرآباد میں مسلسل بارش نے نشیبی علاقوں کو ڈبو دیا۔
اسی طرح ہالہ، نیو سعیدآباد، بھٹ شاہ اور گردونواح میں بھی گہرے بادلوں نے جم کر برسنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ قاسم آباد، سٹیزن کالونی اور ٹھنڈی سڑک سمیت دیگر گنجان آباد علاقوں میں پانی بھرنے سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات پیش آئیں۔
حیدرآباد میں موسلادھار بارش: نشیبی علاقے زیرآب، تعلیمی اداروں میں تعطیل
حیدرآباد میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہو گیا۔ لطیف آباد نمبر 6، حیدر چوک، ہالہ ناکہ اور دیگر مرکزی سڑکوں پر کئی فٹ پانی کھڑا ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی مفلوج ہو گئی۔ موٹر سائیکل سوار اور گاڑیوں کے مالکان اپنی گاڑیاں دھکیلنے پر مجبور نظر آئے۔
کئی علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس سے شہریوں کے قیمتی سامان کو بھی نقصان پہنچا۔
تعلیمی اداروں میں تعطیل
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں آج چھٹی کا اعلان کر دیا۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مٹیاری میں بھی تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
یعنی طلبہ کو ایک دن کی غیر متوقع تعطیل ملی لیکن والدین کے لیے یہ صورتحال باعثِ پریشانی رہی کیونکہ بارش کے باعث گھروں تک محدود رہنا پڑا۔
شہریوں کے مسائل
شہریوں نے شکایت کی کہ حیدرآباد میں موسلادھار بارش کے بعد بھی نکاسی آب کے مناسب انتظامات نہیں کیے گئے۔ کئی علاقوں میں نکاسی کے لیے نصب پمپنگ اسٹیشنز فعال نہ ہو سکے جس کی وجہ سے پانی کے ذخیرے بڑھتے گئے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر سال مون سون کے دوران یہی صورتحال پیدا ہوتی ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے صرف اعلانات کیے جاتے ہیں، عملی اقدامات نہیں ہوتے۔
مٹیاری کی صورتحال
بارش نے صرف حیدرآباد ہی نہیں بلکہ مٹیاری کے تعلیمی ادارے بھی متاثر کیے۔ انتظامیہ نے مٹیاری میں بھی تمام اسکولز اور کالجز بند رکھنے کا اعلان کیا۔ اس کا مقصد طلبہ اور والدین کو سفر میں مشکلات سے بچانا تھا کیونکہ سڑکیں پانی میں ڈوب جانے کے بعد آمد و رفت تقریباً ناممکن ہو چکی تھی۔
محکمہ موسمیات کا انتباہ
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران حیدرآباد میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ مزید بارشوں کے پیش نظر شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا موجودہ اسپیل سندھ کے مختلف شہروں میں تیز بارشوں کا باعث بن رہا ہے اور اگلے چند دنوں تک اس کے جاری رہنے کے امکانات ہیں۔
کاروباری سرگرمیاں متاثر
بارش کے باعث شہر کی کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئیں۔ حیدر چوک، لطیف آباد اور قاسم آباد کے بازاروں میں پانی داخل ہونے سے دکانداروں کو نقصان اٹھانا پڑا۔ کئی دکانیں بند رہیں جبکہ خریدار بھی گھروں سے نہ نکل سکے۔
شہریوں کی مشکلات اور حکومتی اقدامات
اگرچہ ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کر کے پمپنگ مشینری تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ عملی طور پر خاطر خواہ اقدامات دیکھنے کو نہیں ملے۔
حیدرآباد میں موسلادھار بارش کے بعد لوگ بجلی کی بندش سے بھی دوچار ہوئے۔ کئی علاقوں میں بارش کے ساتھ ہی بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جس سے شہری مزید مشکلات میں گھر گئے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
بارش کے بعد شہریوں نے سوشل میڈیا پر انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ متعدد افراد نے اپنی گلیوں اور گھروں میں کھڑے پانی کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں۔ کچھ صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مستقل بنیادوں پر نکاسی آب کا نظام بہتر کیا جائے تاکہ ہر سال یہی مشکلات نہ اٹھانی پڑیں۔
کراچی میں طوفانی بارش، سندھ کے مختلف اضلاع میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری
یہ حقیقت ہے کہ حیدرآباد میں موسلادھار بارش نے نہ صرف نشیبی علاقوں کو ڈبو دیا بلکہ شہری زندگی کو بھی مفلوج کر دیا۔ تعلیمی اداروں کی بندش، سڑکوں پر پانی اور بجلی کی طویل بندش نے اس بات کو واضح کر دیا کہ ہمارے شہروں میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
Comments 1