علیمہ خان کا بیان: عمران خان کی صحت پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں
علیمہ خان کا میڈیا سے گفتگو میں اہم بیان
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کی صحت کو لے کر جو خبریں پھیلائی جا رہی ہیں وہ سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر گردش کرنے والی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی مکمل طور پر صحت مند ہیں اور ان کی فیملی کو اس حوالے سے کسی قسم کی تشویش نہیں ہے۔
ملاقات نہ ہونے پر شکوہ
علیمہ خان نے بتایا کہ ان کی کل عمران خان سے ملاقات طے تھی مگر اچانک منسوخ کر دی گئی، تاہم پارٹی رہنما بیرسٹر گوہر کو ملاقات کا موقع دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیملی کو اس وقت زیادہ فکر ہوتی ہے جب ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے، کیونکہ فیملی سب سے زیادہ جانتی ہے کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں اصل صورتحال کیا ہے۔
چیک اپ اپنے ڈاکٹرز کی موجودگی میں ہونا چاہیے
انہوں نے واضح کیا کہ اگر عمران خان کا چیک اپ کیا بھی جانا ہے تو یہ ان کے اپنے ڈاکٹرز کی موجودگی میں ہونا چاہیے۔ حکومت یا مخالفین کی طرف سے کیے جانے والے میڈیکل چیک اپ پر انہیں اعتماد نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی علاج یا معائنے کے حوالے سے فیملی کی رائے کو مقدم رکھا جانا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہیں
علیمہ خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ کچھ لوگ جھوٹا پروپیگنڈا کر کے یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ عمران خان کی صحت (imran khan health) خراب ہے تاکہ عوام میں سنسنی اور بے چینی پیدا کی جا سکے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عمران خان بالکل ٹھیک ہیں اور اگر کبھی کوئی مسئلہ ہوا تو سب سے پہلے ان کی فیملی عوام کو آگاہ کرے گی۔
عظمیٰ خان کی تشویش
گفتگو کے دوران علیمہ خان نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر عظمیٰ خان نے بھی عمران خان کی صحت کے بارے میں استفسار کیا ہے کیونکہ وہ خود ڈاکٹر ہیں اور میڈیکل معاملات کو بہتر طور پر سمجھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خدشہ اپنی جگہ درست ہے کہ حکومت مخالفانہ عزائم کے ساتھ کسی بھی طرح کے ٹیسٹ یا رپورٹس میں ردوبدل کر سکتی ہے، اسی لیے صرف فیملی کے مقرر کردہ ڈاکٹرز پر ہی بھروسہ کیا جائے گا۔
عوام میں افواہوں کا اثر
اس وقت ملک کے اندر اور باہر کروڑوں لوگ عمران خان کے سپورٹر ہیں، اور جب بھی ان کی صحت سے متعلق کوئی خبر آتی ہے تو عوام میں بے چینی پیدا ہو جاتی ہے۔ علیمہ خان نے کہا کہ ان افواہوں کو ختم کرنے کے لیے فیملی نے واضح کر دیا ہے کہ عمران خان کی صحت مکمل طور پر ٹھیک ہے اور کسی بھی جھوٹی خبر پر کان نہ دھرا جائے۔
ماضی میں بھی ایسی خبریں
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ اس سے قبل بھی مختلف مواقع پر ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا لیکن بعد میں حقیقت بالکل مختلف ثابت ہوئی۔ علیمہ خان نے کہا کہ یہ ایک منظم مہم کا حصہ لگتا ہے تاکہ عوامی جذبات کو بھڑکایا جا سکے۔
سیاسی دباؤ اور صحت کے معاملات
پاکستان کے سیاسی حالات میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ رہنماؤں کی صحت کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ مخالفین کبھی بیماری کا ڈھونگ رچاتے ہیں تو کبھی افواہیں پھیلا کر ہمدردی یا مخالفت کے جذبات کو ابھارتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ان کے بھائی اس وقت جیل میں ہیں، اور اس موقع پر ان کی صحت کے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فیملی کا اعتماد
فیملی نے بار بار عوام کو یقین دلایا ہے کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں کسی قسم کی فکر کی ضرورت نہیں۔ وہ اپنی قید کے باوجود مضبوط اعصاب کے مالک ہیں اور ہر طرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ اگر کوئی حقیقت ہوئی تو سب سے پہلے وہ خود قوم کے ساتھ سچ شیئر کریں گی۔
عوام سے اپیل
آخر میں علیمہ خان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چاہنے والوں کو مطمئن رہنا چاہیے کیونکہ ان کی فیملی خود ان کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ ہر لمحہ ان کی صحت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
اس وقت سیاسی منظرنامے میں عمران خان کی صحت کو بنیاد بنا کر مختلف قسم کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، لیکن علیمہ خان کے بیان نے واضح کر دیا ہے کہ ان کی صحت مکمل طور پر بہتر ہے۔ جھوٹی خبریں صرف سنسنی پھیلانے کے لیے ہیں اور عوام کو چاہیے کہ وہ اصل ذرائع پر بھروسہ کریں۔
عمران خان میڈیکل رپورٹ : اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم کی نئی صحت کی تفصیلات
