ضمنی انتخابات 2025 عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی ملاقات کے بعد اہم بیانات، عمران خان کا الیکشن میں حصہ نہ لینے اور پارلیمانی کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت
راولپنڈی — پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان سے ان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور دیگر دو بہنوں نے آج سنٹرل جیل اڈیالہ میں ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں اور عوام کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کسی دباؤ یا دھمکی کے تحت جھکنے یا سودے کرنے والے نہیں ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق، سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمیں ضمنی انتخابات 2025 میں حصہ لے کر ان انتخابات کو قانونی جواز فراہم نہیں کرنا چاہیے اور پارٹی کو پارلیمنٹ کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونا چاہیے۔
علیمہ خان اور ان کی دو بہنوں کی یہ ملاقات چار ماہ بعد ممکن ہوئی۔ علیمہ خان نے کہا کہ اس مدت میں عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا تھا، لیکن آج انہیں اپنی بہنوں سے ملاقات کا موقع ملا۔ ملاقات کے بعد علیمہ خان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کی صحت بالکل ٹھیک ہے، تاہم ان کی آنکھ میں کچھ مسئلہ ہے جس کے لیے وہ عدالت میں درخواست دائر کریں گے تاکہ پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز ان کا معائنہ کریں۔
عمران خان کے پیغامات اور سیاسی ہدایات
علیمہ خان کے مطابق، عمران خان نے پارٹی کے رہنماؤں کو ہدایت دی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہو جائیں۔ علاوہ ازیں، ضمنی انتخابات 2025 کے حوالے سے بھی انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کو ان میں حصہ لے کر ان انتخابات کو قانونی جواز فراہم نہیں کرنا چاہیے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نے بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجا کو ہدایات دی ہیں کہ ضمنی انتخابات 2025 میں حصہ نہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجا کے استعفیٰ کو مسترد کرتے ہوئے آج پارٹی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی دوبارہ ہدایت کی گئی ہے اور پارٹی مشاورت کے بعد بانی پی ٹی آئی حتمی فیصلہ کریں گے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کا موقف ہے کہ اگر پارٹی میں کسی کی رائے مختلف ہو تو اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا، تاہم بنیادی اصول یہ ہے کہ ضمنی انتخابات 2025 کا کوئی جواز فراہم نہیں ہونا چاہیے۔
عمران خان کی دیگر رائے اور خدشات
ملاقات کے دوران عمران خان نے مختلف قومی اور علاقائی مسائل پر بھی بات کی۔ علیمہ خان کے مطابق:
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا کو دبانے اور کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اور مین اسٹریم میڈیا کی ساکھ عوام میں تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
وزیرستان میں کسی بھی قسم کے فوجی آپریشن سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ یہ خطے میں عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے۔
افغانی پناہ گزینوں کو پاکستان سے نہیں نکالا جانا چاہیے، کیونکہ یہ اسلامی روایات کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانوں کی واپسی پر شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔
ملک کے مختلف علاقوں، خاص طور پر بونیر میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاری پر افسوس کا اظہار کیا۔
بلین ٹری منصوبے کی اہمیت اور افادیت عوام تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انصاف اور عدلیہ کے حوالے سے بیان
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ وہ بشری بی بی کی وجہ سے پریشان ہیں اور ججز کے ضمیر پر سوال اٹھایا کہ اگر ضمیر درست ہوتا تو اتنا ظلم نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی رہنماؤں کی حالیہ سزائیں اور نااہلیوں کا دائرہ عدلیہ کے عمل پر اثر ڈال رہا ہے، اور یہ حالات پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔
پارٹی کی اندرونی صورتحال
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے پارٹی میں موجود رہنماؤں کو ہدایات دیں کہ وہ سب حوصلہ مند رہیں اور کسی بھی دباؤ یا دھمکی کے تحت فیصلے نہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کی قیادت کا موقف مضبوط ہے اور پارٹی کے تمام ارکان کو متحد رہنے کی ضرورت ہے۔
علیمہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان نے پارٹی کے مختلف رہنماؤں، خصوصاً بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجا، کو سیاسی امور میں مشاورت کے بعد آگے بڑھنے کی ہدایت دی ہے۔ اس دوران اگر کسی رہنما کی رائے مختلف ہو تو اسے بھی سننے کے بعد حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
لاہور این اے-129 ضمنی انتخاب حماد اظہر کا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان
علیمہ خان کے بیانات کا عوامی اور میڈیا ردعمل
ملاقات کے بعد علیمہ خان کے بیانات نے عوام اور میڈیا میں کافی ہلچل پیدا کر دی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، عمران خان کے موقف سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی دباؤ یا دباؤ میں شامل نہیں ہوں گے اور پارٹی کو اپنی پالیسیوں اور فیصلوں پر مضبوط رہنا ہوگا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی عوامی ردعمل ملا جلا ہے:
عمران خان کے حامیوں نے ان کے موقف کو مضبوط اور مستقل مزاجی کی علامت قرار دیا۔
ناقدین نے پارٹی کی پالیسیوں اور ضمنی انتخابات 2025 میں حصہ نہ لینے کے موقف پر سوالات اٹھائے۔
صحت کے مسائل اور قانونی کارروائی
علیمہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ سابق وزیراعظم کی صحت عمومی طور پر اچھی ہے، مگر آنکھ کے مسئلے کے لیے عدالت سے مدد لی جا رہی ہے۔ پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز کا معائنہ ہوگا تاکہ مکمل علاج ممکن بنایا جا سکے۔
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے مطابق، پارٹی اب پارلیمنٹ کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے اورضمنی انتخابات 2025 میں حصہ نہ لینے کی ہدایت کے بعد آئندہ کے سیاسی اقدامات پر غور کرے گی۔ یہ اقدام پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک نیا موڑ ہو سکتا ہے، اور پارٹی کے اندرونی اختلافات اور عوامی ردعمل آئندہ چند دنوں میں زیادہ واضح ہو جائیں گے۔
سماجی اور سیاسی حلقوں کی نظر اس ملاقات اور علیمہ خان کے بیانات پر مرکوز ہے کیونکہ یہ پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی، سیاست اور عوامی اعتماد پر براہِ راست اثر ڈال سکتے ہیں۔