علی امین گنڈاپور کا انکشاف: عمران خان کا ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، امن و ترقی کیلئے مذاکرات پر زور
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایک خصوصی انٹرویو میں کئی اہم قومی و سیاسی معاملات پر کھل کر بات کی ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ہمیشہ وطن سے وفاداری کا مظاہرہ کیا ہے اور انہوں نے کبھی بھی پاکستان چھوڑنے کا ارادہ ظاہر نہیں کیا۔ علی امین گنڈاپور کے مطابق عمران خان نے ہمیشہ یہی کہا ہے کہ وہ اپنی قوم کے ساتھ کھڑے رہیں گے، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔
انہوں نے ان مفروضوں اور افواہوں کو بھی سختی سے مسترد کیا جن کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ عمران خان بیرون ملک جانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے شوشے سیاسی سازشوں کا حصہ ہیں جن کا مقصد تحریک انصاف کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ علی امین نے مزید کہا کہ عمران خان نے نہ صرف انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کیا بلکہ بھرپور اعتماد کا اظہار بھی کیا، جس کی بنا پر وہ آج اس منصب پر فائز ہیں۔
انٹرویو کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک کو اس وقت جن مسائل کا سامنا ہے، ان کا حل صرف اور صرف مذاکرات ہیں۔ طاقت کا استعمال یا آپریشنز مستقل حل فراہم نہیں کر سکتے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم ماضی میں بھی کئی مرتبہ فوجی آپریشنز کر چکے ہیں، لیکن امن و استحکام کا حصول ممکن نہ ہو سکا۔ اس لیے وقت آ گیا ہے کہ ہم سنجیدہ مکالمے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے عوام کا ریاستی اداروں پر مکمل اعتماد ضروری ہے۔ اگر ادارے، حکومت اور عوام ایک پیج پر نہ ہوں تو کسی بھی ملک کے لیے کامیابی کا حصول ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد کے بغیر نہ جنگ لڑی جا سکتی ہے اور نہ ہی اسے جیتا جا سکتا ہے۔
افغانستان سے تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانا ہوں گے۔ ان کا ماننا ہے کہ جب تک دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور بااعتماد تعلقات قائم نہیں ہوتے، سرحدی امن ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے سے خطے میں پائیدار امن کے امکانات روشن ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر مسائل پر بروقت اور کھل کر بات نہ کی جائے تو یہ مسائل بگڑتے بگڑتے کینسر کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ معاشی ترقی، تعلیمی اصلاحات، عوامی فلاح و بہبود اور امن و امان کا قیام صرف اسی صورت ممکن ہے جب ملک میں مکمل امن ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم نیک نیتی سے امن کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کریں گے، ترقی کا خواب محض ایک خواب ہی رہے گا۔
علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ سازشوں اور افواہوں کا حصہ بننے والے دراصل تحریک انصاف کے نہیں بلکہ اس کے مخالفین کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر جان بوجھ کر غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں تاکہ عمران خان کی مقبولیت کو کم کیا جا سکے اور تحریک انصاف کے اندرونی اتحاد کو توڑا جا سکے، لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے نظریات اور قیادت پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں اور ان کی سربراہی میں خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں حقیقی تبدیلی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف عوام کے دلوں میں بستی ہے اور عوامی مینڈیٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم اب حقیقی تبدیلی کی خواہش مند ہے۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہر طبقہ فکر کو اس ملک کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف اقدامات کر رہی ہے لیکن یہ تبھی کامیاب ہوں گے جب وفاقی حکومت اور دیگر ادارے بھی تعاون کریں۔
اختتام پر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان کو اندرونی اور بیرونی سازشوں سے بچانے کے لیے اتحاد، استحکام اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف اس ملک کی خود مختاری، آزادی اور جمہوری اقدار کے تحفظ کی جنگ لڑ رہی ہے اور یہ جدوجہد ہر قیمت پر جاری رہے گی۔

