پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے اسیر بانی عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے کہا ہے کہ ان کے والد کو ’انتہائی خراب حالات’ میں قید رکھا گیا ہے اور یہ حالات ’ہر لمحے کے ساتھ مزید بگڑتے جا رہے ہیں۔‘
عمران خان کے بیٹوں، 28 سالہ سلیمان خان اور 26 سالہ قاسم خان نے مئی میں پہلی مرتبہ عوامی طور پر اپنے والد کی قید پر آواز اٹھائی تھی، رواں ماہ کے آغاز میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ سلیمان اور قاسم، سابق وزیر اعظم کی رہائی کے مطالبے کی مہم کے سلسلے میں امریکا جانے کے بعد پاکستان آئیں گے۔
سلیمان اور قاسم امریکا گئے تھے جہاں انہوں نے امریکی قانون سازوں سے اپنے والد کی قید کے معاملے پر ملاقاتیں کی تھیں۔
عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جہاں وہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جب کہ 9 مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ان کے خلاف دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔
امریکی میڈیا ادارے ’ریئل امریکا وائس’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، جسے آج شیئر کیا گیا، قاسم خان نے کہا کہ ’اس وقت وہ (عمران خان) انتہائی خراب حالات میں ہیں، اور ایسا لگتا ہے کہ ہر لمحہ یہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں، اس لیے ہم کسی بھی ممکنہ راستے کی تلاش میں ہیں۔’
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو ’قید تنہائی’ میں رکھا گیا ہے، اور بتایا کہ ’جس سیل میں وہ ہیں، اس کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے، صاف الفاظ میں، وہ جگہ قابل رہائش نہیں۔’
انہوں نے الزام لگایا کہ ’وہ کیچڑ سے آلودہ پانی سے نہا رہے ہیں، میرا مطلب فلٹر نہ ہونے والا پانی نہیں، بلکہ واقعی گندا اور کیچڑ بھرا پانی ہے، اس جیل میں ایسی حالت میں قید 10 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔’
قاسم نے اپنے والد سے نہ مل سکنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے لمحات بھی آئے جب وہ دس دن تک بغیر روشنی کے سیل میں رہے۔’ انہوں نے اسے ’تشدد کی حکمت عملی’ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’انہیں دن میں صرف دو گھنٹے روشنی نصیب ہوتی ہے، ہمیں ان سے کسی قسم کی بات چیت کی بھی اجازت نہیں ہے۔’
قاسم خان نے کہا کہ وہ اور ان کے بھائی اس وقت امریکا سے مدد کی توقع کر رہے ہیں، ’یہاں کے بہت سے لوگ تشویش کا اظہار کر رہے ہیں، اور لگتا ہے کہ یہی اس وقت واحد ممکنہ راستہ ہے۔’
انہوں نے بتایا کہ ان کی ملاقات سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی رچرڈ گرینیل سے ہوئی، اور کہا کہ ’گرینیل نے ہمارے لیے وقت نکالا، یہ ان کی مہربانی تھی، ہم نے تفصیل سے بات کی، میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا، مگر مجھے اس سے بہت امید بندھی ہے۔’
قاسم نے کہا کہ عمران خان نے جیل میں رہتے ہوئے فروری 2024 کے انتخابات جیتے، جنہیں انہوں نے ’شدید دھاندلی’ کا شکار قرار دیا۔
قاسم خان نے کہا کہ ’انتخابات سے پہلے جو خفیہ چالیں چلی گئیں، ان سب کے باوجود وہ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔’
دوسری جانب، عمران خان کی بہن علیمہ خان نے آج کہا کہ عمران کے بیٹے ’یقیناً پاکستان آئیں گے’ کیونکہ ان کے پاس نائیکوپ (NICOP) ہے اور وہ ’پاکستانی شہری’ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر عمران خان کے بیٹوں کو کچھ ہوا، تو یہ بین الاقوامی معاملہ بن جائے گا۔’
دریں اثنا، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’حکومت عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے کیوں روکے گی؟’
انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ تحریکِ انصاف ’کسی پرتشدد کارروائی میں ملوث ہو۔’
انہوں نے مزید کہا کہ ’پی ٹی آئی کو 9 مئی یا 26 نومبر جیسے واقعات دوبارہ دہرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔’
ایک دن قبل، پی ٹی آئی نے میڈیا میں گردش کرنے والی ان خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے اور کسی احتجاج میں حصہ نہیں لیں گے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم نے کہا تھا کہ ’میڈیا میں عمران خان صاحب کے بچوں کے حوالے سے گردش کرنے والی خبریں بالکل غلط ہیں، عمران خان صاحب نے ہرگز یہ نہیں کہا کہ ان کے بچے پاکستان نہ آئیں۔’
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’میں ان صحافی دوستوں سے گزارش کروں گا جو اڈیالہ سے رپورٹ کرتے ہیں کہ صرف وہی بات نشر کریں جو خان صاحب نے اصل میں کہی ہو، بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر یا اپنی مرضی سے پیش کرنا مناسب نہیں
“RIGHT NOW HE’S IN REALLY POOR CONDITIONS, AND IT LOOKS LIKE THEY’RE GETTING WORSE…WE’RE LOOKING FOR ANY WAY OUT POSSIBLE.” @Kasim_Khan_1999, son of @ImranKhanPTI, shares his father’s story as he is held in prison under political persecution.@jsolomonReports @AmandaHead pic.twitter.com/XgNlKoLtUM
— Real America's Voice (RAV) (@RealAmVoice) July 29, 2025