پنجاب میں حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں بڑھتے پانی کے دباؤ نے خطرناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ اس وقت نہ صرف مقامی انتظامیہ بلکہ عوام کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ حکام نے فوری طور پر شہریوں کو اپنے مکانات خالی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔
موجودہ صورتحال
سی پی او صادق علی ڈوگر کے مطابق، پانی کا دباؤ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اور خدشہ ہے کہ دریائے چناب کا پانی جلالپور پیر والا کے قریب بنائے گئے بند کو توڑ سکتا ہے۔ اس سنگین صورتحال کے باعث پولیس نے شہر بھر کی مساجد میں اعلانات شروع کر دیے ہیں تاکہ عوام فوری انخلا کر سکیں۔
یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ حقیقی ہے اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو بڑے پیمانے پر تباہی ہو سکتی ہے۔

ریسکیو آپریشن اور جدید ٹیکنالوجی
انتظامیہ نے عوام کی جانوں کو محفوظ بنانے کے لیے 5 تھرمل ٹیکنالوجی ڈرونز اور 50 اضافی کشتیاں طلب کی ہیں۔ ان جدید اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ دور دراز اور پھنسے ہوئے افراد کو بھی جلد از جلد نکالا جا سکے۔ حکام کو امید ہے کہ آج رات تک تمام متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جائے گا۔
یہ اقدامات ثابت کرتے ہیں کہ حکومت اور ریسکیو ادارے پوری کوشش کر رہے ہیں تاکہ جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ کسی بڑے سانحے میں نہ بدلے۔
بھارتی ہائی کمیشن کی معلومات
بھارت کی جانب سے فراہم کردہ نئی معلومات کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے باعث ہریکے زیریں اسٹریم اور فیروزپور زیریں اسٹریم میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ اسی وجہ سے جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے مقامی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
ملتان اور دیگر علاقے بھی متاثر
صرف جلالپور پیر والا ہی نہیں بلکہ ملتان کے شیر شاہ فلڈ بند کے اندر بھی صورتحال خراب ہے۔ درجنوں بستیوں میں کھڑے پانی کے باعث مکانات گرنا شروع ہو گئے ہیں۔ بارش نے سیلاب متاثرین کی مشکلات کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔
یہ اس بات کی علامت ہے کہ پورے خطے میں جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ جیسے واقعات مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں۔
عوامی مشکلات
سیلاب متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء، طبی امداد اور رہائش کے مسائل کا سامنا ہے۔ لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر کھلے آسمان تلے پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ حکومت نے ریسکیو آپریشن کو مزید تیز کرنے کے لیے فوج کو بھی طلب کر لیا ہے تاکہ عوام کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔
حفاظتی اقدامات
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق، دریائے سندھ میں بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کچے کے علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نکالا جا رہا ہے تاکہ کسی بڑے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
یہ سب اقدامات اسی لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ کم سے کم نقصانات کے ساتھ ٹالا جا سکے۔
موجودہ صورتحال نہایت تشویشناک ہے اور حکومت کے بروقت اقدامات ہی بڑے سانحے کو روک سکتے ہیں۔ عوام کو بھی چاہیے کہ انتظامیہ کی ہدایات پر فوری عمل کریں اور محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوں۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ جلالپور پیر والا بند ٹوٹنے کا خطرہ صرف ایک شہر تک محدود نہیں بلکہ پورے خطے کو متاثر کر سکتا ہے۔ اسی لیے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔
پنجاب سیلاب الرٹ: جلال پور پیر والا میں صورتحال خراب، فوج طلب