جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے
مانچسٹر: انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹر جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ اب ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں دوسری پوزیشن پر آ چکے ہیں۔
یہ سنگ میل انہوں نے بھارت کے خلاف مانچسٹر میں جاری ٹیسٹ میچ کے دوران عبور کیا، جہاں انہوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 120 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی۔ اس اننگز کے ساتھ ہی جو روٹ نے سابق آسٹریلوی کپتان اور لیجنڈ بلے باز رکی پونٹنگ کو پیچھے چھوڑ دیا، جنہوں نے اپنے کیریئر میں 168 ٹیسٹ میچز میں 13,378 رنز اسکور کیے تھے۔
صرف 157 میچز میں پونٹنگ کا ریکارڈ توڑ دیا
جو روٹ نے یہ کارنامہ صرف 157ویں ٹیسٹ میچ میں سرانجام دیا، جو اس بات کا مظہر ہے کہ وہ نہ صرف مستقل مزاج بلے باز ہیں بلکہ تیز رفتاری سے بھی رنز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کی تکنیک، نفاست، اور پریشر میں پرفارم کرنے کی صلاحیت نے انہیں موجودہ دور کے بہترین بیٹرز میں شامل کر دیا ہے۔
ٹاپ بیٹرز کی فہرست میں نمایاں مقام
اب تک ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 15 بلے باز ایسے ہیں جنہوں نے 10 ہزار یا اس سے زائد رنز اسکور کیے ہیں۔ اس فہرست میں جو روٹ کا نام دوسرے نمبر پر آنا ان کی عظمت کی دلیل ہے۔
سرفہرست بلے باز بھارت کے سچن ٹنڈولکر ہیں، جنہوں نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران 200 ٹیسٹ میچز میں 15,921 رنز بنائے۔ وہ طویل عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز کی حیثیت سے سرفہرست چلے آ رہے ہیں۔
پاکستان کی نمائندگی: یونس خان کا منفرد اعزاز
پاکستان کی طرف سے اب تک صرف یونس خان ہی ایسے بیٹر ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار یا اس سے زائد رنز اسکور کیے۔ یونس خان نے 10,099 رنز بنا کر یہ سنگ میل عبور کیا اور پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا نام سنہری حروف میں لکھوایا۔ ان کی بیٹنگ میں برداشت، تکنیکی مہارت، اور مشکل حالات میں سنبھلنے کی خاص صلاحیت شامل تھی، جس نے انہیں عظیم بلے بازوں کی صف میں لا کھڑا کیا۔
جو روٹ کی شاندار بیٹنگ فارم جاری
جو روٹ گزشتہ چند سالوں سے شاندار فارم میں ہیں اور تقریباً ہر ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی بیٹنگ میں مستقل مزاجی اور کلاس کی جھلک نمایاں ہے، جو انہیں دنیا بھر کے شائقینِ کرکٹ میں مقبول بناتی ہے۔
روٹ نے نہ صرف رنز کے اعتبار سے بلکہ بطور لیڈر، ٹیم کے لیے میچ وننگ پرفارمنس دینے میں بھی خاص کردار ادا کیا ہے۔ گوکہ اب وہ کپتانی چھوڑ چکے ہیں، لیکن بطور سینئر کھلاڑی ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
کرکٹ دنیا کا خراج تحسین
جو روٹ کی اس کامیابی پر دنیا بھر سے کرکٹ حلقوں نے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، اور کرکٹ کے ماہرین انہیں جدید دور کے عظیم ترین بیٹرز میں شمار کر رہے ہیں۔
اگر جو روٹ اسی رفتار سے رنز بناتے رہے، تو یہ بعید نہیں کہ وہ آنے والے برسوں میں سچن ٹنڈولکر کے عالمی ریکارڈ کو بھی چیلنج کر سکیں۔