کراچی میں طوفانی بارش نے شہر کو لپیٹ میں لیا، سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی موسلا دھار بارش
کراچی میں طوفانی بارش اور مون سون کا نیا اسپیل
کراچی میں طوفانی بارش نے ایک بار پھر شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرکے ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ہے، جس کے باعث سندھ کے مختلف اضلاع میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ گلشن حدید، نوری آباد، سپر ہائی وے، ملیر اور بحریہ ٹاؤن سمیت کئی علاقے شدید بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔
مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ
مون سون کے دسویں اسپیل نے کراچی کے ساتھ ساتھ ٹھٹھہ، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر اور ٹنڈو محمد خان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ نارتھ کراچی، شاہ لطیف ٹاؤن اور گلشن اقبال میں بھی طوفانی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ اسی طرح بحریہ ٹاؤن کراچی میں بھی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، جس سے آمدورفت متاثر ہوئی۔
زراعت پر بارشوں کے اثرات
میرپورخاص اور اس کے گرد و نواح میں بارش کے باعث کپاس، گنا، مرچ اور ٹماٹر کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر بارش کا سلسلہ مزید جاری رہا تو بڑی مقدار میں فصلیں تباہ ہوسکتی ہیں۔ سندھ کے زرعی اضلاع میں بارشوں کے اثرات براہِ راست معیشت پر بھی مرتب ہوں گے۔
دیہی اور شہری علاقوں کی صورتحال
ٹھٹھہ اور سجاول کے نشیبی علاقے بارش کے باعث زیر آب آگئے ہیں۔ گجو اور میرپورخاص کے دیہی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ شہری علاقوں میں بھی کراچی میں طوفانی بارش (Heavy rain in Karachi) نے معمولات زندگی متاثر کر دیے ہیں۔ بجلی کی فراہمی معطل ہے جبکہ کئی مقامات پر ٹریفک جام کی صورتحال ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بھارت کے جنوب مغربی راجستھان پر موجود بارش برسانے والا سسٹم سندھ میں داخل ہورہا ہے۔ اس سسٹم کے اثرات کے باعث کراچی میں طوفانی بارش کا سلسلہ 11 ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش متوقع ہے۔
این ڈی ایم اے کی وارننگ
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ 7 سے 10 ستمبر کے دوران جنوب مشرقی سندھ میں انتہائی شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔ اس دوران شہری سیلاب اور اربن فلڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور حیدرآباد کے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب سکتے ہیں۔
ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
محکمہ موسمیات کے مطابق کیرتھر رینج، بلوچستان کے لسبیلہ اور خضدار کے ندی نالوں میں طغیانی آسکتی ہے۔ اسی طرح کوہِ سلیمان اور جنوبی پنجاب کے کئی اضلاع میں بھی تیز بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
شہریوں کے مسائل اور مشکلات
کراچی میں طوفانی بارش کے باعث سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں جبکہ موٹر سائیکل سواروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے تاکہ بارش سے متاثرہ شہریوں کو فوری مدد فراہم کی جاسکے۔
مستقبل کے خدشات
محکمہ موسمیات کے مطابق اگر بارش کا سلسلہ اسی شدت کے ساتھ جاری رہا تو سندھ کے کئی اضلاع میں اربن فلڈنگ، بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن اور فصلوں کی تباہی کے خدشات ہیں۔ ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور نشیبی علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
کراچی میں طوفانی بارش اور سندھ کے دیگر اضلاع میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ نہ صرف شہری زندگی کو متاثر کر رہا ہے بلکہ زراعت اور معیشت کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔ حکومت اور انتظامیہ نے ایمرجنسی پلان تیار کرلیا ہے تاکہ بارش کے دوران ممکنہ نقصان کو کم کیا جاسکے۔
کراچی میں بارش کی پیشگوئی – اربن فلڈنگ اور سیلاب کے خدشات
