محکمہ موسمیات کی کراچی میں بارش کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ
محکمہ موسمیات نے اتوار کے روز کراچی میں بارش کی پیشگوئی کی ہے جس کے بعد شہری انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر بارش کا سلسلہ طویل ہوا تو شہر کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر کے مطابق، اس وقت ہوا کا ایک کم دباؤ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں موجود ہے جو مغرب اور شمال مغرب کی سمت حرکت کرتے ہوئے راجستھان کے راستے سندھ کے مختلف علاقوں تک پہنچے گا۔ اسی سسٹم کے تحت اتوار کی شام تا رات کراچی میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
مون سون سسٹم اور ممکنہ اثرات
محکمہ موسمیات کے مطابق 10 ستمبر تک سندھ کے کئی اضلاع میں مون سون سسٹم فعال رہے گا۔ اس دوران دیہی سندھ اور کراچی کے مختلف حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق، بارش کی شدت کہیں درمیانی اور کہیں تیز ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر شہر کے نشیبی علاقے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ کراچی میں بارش کی پیشگوئی کے ساتھ اربن فلڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہو۔ ماضی میں بھی شہر میں بارش کے بعد سڑکوں اور گلیوں میں پانی جمع ہونا ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ اسی لیے انتظامیہ نے احتیاطی اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔
متاثرہ اضلاع کی تفصیلات
محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتے کی شام سے سندھ کے مختلف دیہی اضلاع جیسے تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، خیرپور، شہید بے نظیر آباد، مٹیاری اور دیگر علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں، دادو، لاڑکانہ، شکارپور، کشمور، سکھر، جیکب آباد اور گھوٹکی میں 7 سے 10 ستمبر کے دوران بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر 7 ستمبر کو اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے جو کہ نچلے اضلاع کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر بارش متوقع مقدار سے زیادہ ہوئی تو کراچی میں بارش کی پیشگوئی اربن فلڈنگ کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ اربن فلڈنگ کے دوران شہر کی سڑکیں، انڈر پاسز اور نشیبی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں جس سے نہ صرف ٹریفک کا نظام متاثر ہوگا بلکہ شہریوں کو نقل و حرکت میں بھی مشکلات پیش آئیں گی۔
یہ صورتحال ماضی کی بارشوں سے مختلف نہیں ہوگی جب بارش کے بعد کئی دنوں تک شہر پانی میں ڈوبا رہا۔ اسی لیے اس مرتبہ شہری اداروں کو پہلے سے ہدایت دی گئی ہے کہ نکاسی آب کے نظام کو فعال رکھا جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں مون سون کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے اثرات کی وجہ سے بارشوں کے پیٹرن بھی بدل رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب اکثر کراچی میں بارش کی پیشگوئی اربن فلڈنگ کے خدشات کے ساتھ کی جاتی ہے۔
شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر
انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ بارش کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور بجلی کے کھمبوں یا کھلی تاروں کے قریب نہ جائیں۔ گاڑی چلانے والے شہری پانی بھرے علاقوں میں گاڑی گزارنے سے پرہیز کریں۔
اسی طرح، ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ بارش کے بعد ڈینگی اور ملیریا جیسے امراض پھیلنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے گھروں اور گلیوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔
ماضی کا جائزہ
ماضی میں جب بھی کراچی میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے تو شہریوں نے انتظامیہ کی تیاریوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اکثر اوقات بارش کے بعد بجلی کی طویل بندش، ٹریفک جام اور پانی کی نکاسی میں ناکامی جیسے مسائل سامنے آئے ہیں۔ اس مرتبہ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ بارش کے فوری بعد نکاسی آب کا عمل شروع کیا جا سکے۔
سندھ میں شدید بارشوں کی پیشگوئی – محکمہ موسمیات کا الرٹ
محکمہ موسمیات کی تازہ پیش گوئی کے مطابق اتوار کو شام تا رات کراچی میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے جو 10 ستمبر تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس دوران اربن فلڈنگ اور دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔